اسلام عالمگیر دین ہے جس میں پوری انسانیت کو مخاطب کیا گیاہے: مفتی عمر عابدین قاسمی مدنی

وزیر اعلی نتیش کمار نے اقلیتوں کا وقار بڑھایا: عبدالباقی
مدرسہ جمہوریہ محی العلوم ارئی میں جلسہ دستار بندی سے موقر علماء کا خطاب
جالے( محمد رفیع ساگر /بی این ایس)اسلام ایک مکمل ضابطۂ حیات ہے اس میں جہاں مومنین کے باہمی تعلقات پر جامع ہدایات ملتی ہیں، وہیں غیرمسلموں کے ساتھ رویوں کو بھی عدل و انصاف کے ساتھ بیان کیا گیا ہے۔
مذکورہ خیالات کا اظہار اپنے صدارتی خطاب میں مولانامفتی محمد عمر عابدین قاسمی مدنی نائب ناظم المعہد االعالی الاسلامی حیدرآباد نے یہاں سنگھواڑہ بلاک کے جامعہ جمہوریہ محی العلوم ارئی میں جلسہ دستار بندی کے موقع پر منعقد ایک دعائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ قرآن و حدیث میں مسلمانوں کے غیر مسلموں کے ساتھ سماجی، معاشرتی اور معاشی الغرض ہر نوع کے تعلق کے بارے رہنمائی میسر ہے۔ اس کا سبب یہ ہے کہ اسلام عالمگیر دین ہے۔ اس کا مخاطب کوئی ایک طبقہ نہیں بلکہ ساری انسانیت ہے۔
مولانا عمر عابدین مدنی نے موجودہ حالات میں برادران وطن کے ساتھ اچھا سلوک کرنے اور ان سے قربت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اپنے یہاں ہر تقریب میں انہیں مدعو کریں تاکہ یہ جو دوریاں پیدا کی جارہی ہیں اس کا خاتمہ ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ حفظ قرآن کریم کی تکمیل کی سعادت حاصل کرنے والے طلبہ کے والدین کے سروں پر ایک ایسا تاج رکھا جائے گا جس کی روشنی آفتاب کی روشنی سے زیادہ تیز ہوگی وہیں حفاظ کرام کو کہا جائے گا تو قرآن کریم پڑھتا جا اور جنت کی سڑھیوں پر چڑھتا جا مولانا اپنا بیان جاری رکھتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں مدارس اسلامیہ کی اہمیت و افادیت اور بڑھ جاتی ہے ۔ملک کی جو قومی تعلیمی پالیسی آرہی ہے اس سے ہماری قوم کے بچے مسلمان بھی باقی نہیں رہ سکیں گے چونکہ نئی تعلیمی پالیسی میں کئی شرکیہ چیزوں کو نصاب کا حصہ بنانے کی تیاری چل رہی ہے۔ اس دعائیہ تقریب کا باضابطہ آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا وہیں قاری ریاض خان قادری اور مولانا ماسٹر عرفان احمد و دیگر طلبہ نے نعتیہ کلام کا حسین گلدستہ پیش کر سامعین و ناظرین سے خوب دادو تحسین حاصل کی اس موقع پر امارت شرعیہ کے مولانا شبلی قاسمی اور مولانا معین الدین قاسمی نے اپنے خطاب میں بھلائی کی مختلف شکلیں بیان کیں اور کہا کہ یہ ساری بھلائیاں ہمیں درکار ہیں دنیا میں رہ کر دین حاصل کرنا ہے، اگر اللہ تعالیٰ کا قرب چاہتے ہیں تو دنیا میں رہ کر اللہ کو یاد کرنا ہے دنیا سے کنارہ کشی کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ پادری یا راہب بن جائیں بلکہ دنیا سے کنارہ کشی کا مطلب یہ ہے کہ رہیں دنیا میں مگر دل رہے خدا کی یاد میں. اگر آپ دنیا کی ترقی چاہتے ہیں تو دینی تعلیم کے ساتھ عصری علوم کے حصول کیلئے کمر بستہ ہونا پڑے گا مبارکباد کے مستحق ہیں مدرسہ کے سکریٹری عبدالباقی جن کی کدوکاوش سے یہاں دینی و عصری دونوں تعلیم کا عمدہ نظم ہے اس کے علاوہ مولانا مظفر رحمانی معتمد خاص دارالعلوم سبیل الفلاح جالہ نے کہا کہ اس علاقے کے لوگ خوش نصیب ہیں کہ یہاں حفظ قرآن کریم کی تکمیل کے بعد عصری علوم کا بھی مستقل ایک نظام قائم ہے اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہم نے ہی قرآن کو نازل کیا ہے اور ہم ہی اس کی حفاظت کریں گے قرآن کریم یہ ایک ایسی کتاب ہے جو قیامت تک باقی رہنے والی ہے۔
جبکہ مدرسہ ہذا کے سکریٹری کم جے ڈی یو کے ریاستی سکریٹری عبدالباقی صدیقی نے کہا کہ دستار بندی میں شامل بچوں نے حافظ بننے کا جو شرف حاصل کیا ہے وہ قابل تعریف ہے۔انہوں نے وزیر نتیش کمار کے ترقیاتی کاموں کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اقلیتوں کے فلاح و بہبود کے لئے ریاست میں جو کام کئے ہیں اس کی مثال نہیں ہے۔انہوں نے مدرسہ کیمپس میں 3 کروڑ کی لاگت سے تعمیر بلڈنگ کو ایک اہم کام قرار دیا اور کہا کہ اس کام سے اقلیتی برداری کا وقار بڑھا ہے۔انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت تعلیم کے شعبوں میں بھی تاریخی کام کررہی ہے۔میرے مدرسے میں عصری علوم کے ساتھ دینی تعلیمات کے بہتر انتظامات ہیں۔
واضح رہے کہ مدرسہ جمہوریہ محی العلوم ارئی کے کل 9 طلبہ کے سروں پر دستار فضیلت باندھی گئی ہے اخیر میں مولانا مفتی محمدعمر عابدین قاسمی مدنی کی دعا پر دعائیہ تقریب اختتام پذیر ہوگئی ۔اس موقع پر مطلوب الرحمن صدیقی(ایم آر صدیقی)، مولانا محمد فیض ندوی، مولانا عبدالقادر، محمد عبد اللہ ، آفتاب عالم خان، محمد صادق، محمد ارشاد عالم، مولانا نبی حسن ، مولانا ارشد، مولانا معین، محمد حسیب ،مولانا اشرف چشتی، آفتاب حیدری، حافظ بدیع الزماں، قاری احتشام ، حامد رضا،حافظ آفتاب عالم، منظر عالم، محمد صادق سمیت کئی سیاسی سماجی اور عوامی نمائندے موجود تھے۔
Comments are closed.