Baseerat Online News Portal

کشن گڑھ الور کے گاؤں برسنگ پور بلڈوزر متاثرین کے درمیان خصوصی افطار و عید کٹ تقسیم کی گئی: صابر قاسمی

نوح ؍میوات(نمائندہ خصوصی)
رمضان المبارک کے مہینے میں روزاداروں کے لیے روزہ افطار پارٹیوں کا اہتمام میوات میں ایک سیاسی کلچر روپ اختیار کر چکا ہے، سیاست سے وابستہ افراد افطار پارٹیوں کے اہتمام کے ذریعہ مسلم عوام الناس کی توجہ اپنی طرف مبذول کرانے کی ہوڑ میں ایک دوسرے سے سبقت لے جا رہے ہیں اور سلسلہ ہنوز جاری ہے۔
افطار کرانے کی حدیث میں بڑی فضیلت آئی ہیں، لیکن جس طرح سے اس ثواب اور فضیلت کے کام کا رخ بجائے ثواب حاصل کرنے کے اپنی نقل و حرکت سے عوام میں ووٹ حاصل کرنے کے لیے سیاسی گرفت بنانے کی طرف موڑا ہے وہ ایک افسوسناک امر اور تکیف دہ صورت حال بن چکی ہے ۔
جبکہ بہت کم علاقے میں ایسی افطار کا اہتمام نظر آ رہا ہے جن سے ثواب حاصل کرنے کا عندیہ مل رہا ہو، اس سلسلے میں گذشتہ ماہ الور کی کشن گڑھ باس تحصیل کے گاؤں میں برسنگ پور میں گائے کشی کے الزام میں سینکڑوں ایکڑ اراضی پر مشتمل فصلوں کو راجستھان سرکار نے اجاڑ کر کچھ مقامی لوگوں کے گھروں کو بلڈوزر کے ذریعہ منہدم کر دیا تھا ایسے نصف درجن گھر بغیر چھت کے شب و روز گزارنے پر مجبور ہو گیے ہیں،
ایسے تمام متاثرین کی نشاندہی کر مولانا صابر قاسمی نے سبھی اہل خانہ کے لیے عید سمیت افطار کٹ کا خصوصی انتظام کرایا، جس میں نصف درجن خاندان کے افراد نے بچوں سمیت افطار میں شرکت کی، اس موقع پر دہلی سے مائلس ٹو سمائل فاؤنڈیشن کے سربراہ آصف مجتبی نے خصوصی طور پر شرکت کر متاثرین کے حالات معلوم کرنے کے لیے شرکت کی، اس موقع پر میوات کے معروف سماجی رہنما مولانا صابر قاسمی نے مقامی لوگوں سے بعد نماز عصر رمضان المبارک کی برکتوں سے فیضیاب ہونے کی ترغیب دی اور ہر حال میں ہمت و حوصلہ کے ساتھ دین پر مضبوطی سے چلنے کی قرآن و حدیث کے حوالے سے بات کی، علاوہ ازیں موصوف نے متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے اپنی نسل نو کو دینی و عصری تعلیم سے وابستہ کرنےاور تعلیمی بلندیوں پر لے جانے کی ترغیب دیتے ہوئے تعلیم کو حرز جان بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

Comments are closed.