Baseerat Online News Portal

ایمان و احتساب والا روزہ، بخشش کا پروانہ : پروفیسر شکیل قاسمی

پٹنہ(پریس نوٹ)روزہ ریا اور دکھاوے سے بالکل پاک عبادت کا نام ہے۔ ایک مخلص روزہ دار اپنے گھر میں کسی وقت تنہا ہے، وہ اپنے باورچی خانہ میں جاتا ہے، دیکھتا ہے کہ قسم قسم کی نعمتیں سامنے موجود ہیں،پیاس کی شدت میں اس کے سامنے شربت بھی ہے، بھوک کی حالت میں مرغوب غذا بھی،نقاہت اور کمزوری کو دور کرنے کے لئے مقوی چیزیں بھی نظر آ رہی ہیں، وہاں کوئی دوسرا موجود نہیں ہے، وہ بالکل سیف زون میں ہے۔ اگر وہ چاہے تو سب کچھ کھا پی لے، تازہ دم ہو جائے، منہ ہاتھ صاف کرکے پھر روزہ دار کی طرح لگنے لگے، لیکن وہ سوچتا ہے کہ ہم جس کو راضی کرنے کے لئے روزہ رکھ رہے ہیں وہ تو علیم و خبیر اور سمیع و بصیر ہے۔ روزہ دار غذا کی موجودگی کے باوجود،تنہائی کے عالم میں بھی ایمان و احتساب کے ساتھ روزہ رکھتا ہے اور اپنے مالک سے کہتا ہے کہ ائے اللہ، میں نے آپ ہی کے لئے روزہ رکھا، آپ ہی پر ایمان لایا اور آپ ہی پر بھروسہ کیا۔ اس طرح وہ اپنے مالک کی رحمت کو اپنی طرف متوجہ کر لیتا ہے۔ خالق کائنات کی رحمت جوش میں آتی ہے، فرشتوں کے درمیان اللہ رب العزت اعلان کرتا ہے کہ روزہ میرے لئے ہے اور میں اس کا بدلہ ہوں۔ مذکورہ خیالات کا اظہار پروفیسر ڈاکٹر مولانا شکیل احمد قاسمی پٹنہ، چیرمین فاران فاؤنڈیشن انڈیا نے اپنے بیان میں کیا۔
مولانا قاسمی نے حدیث پاک کے حوالے سے کہا کہ جس نے ایمان و احتساب کے ساتھ روزہ رکھا، اس کے پچھلے گناہ معاف کر دیے گئے۔ اس طرح ایمان و احتسا ب والا روزہ بخشش کا پروانہ ہے۔ روزہ دار کو مزید بشارت دی گئی کہ وہ جنت میں باب ریان سے داخل ہوں گے۔روزہ جو کہ ایک مشقت بھری عبادت ہے، اس کی حفاظت کا ہمیں خیال رکھنا چاہئے،اس کا تقدس ہمہ وقت ہمارے پیش نظر رہنا چاہئے۔ اللہ تعالی ہم سب لوگوں کی اس عبادت کو قبول فرمائے اور رحمت و مغفرت کے ساتھ جنت نصیب فرمائے۔

Comments are closed.