Baseerat Online News Portal

عیدکے ایام میں ٹریننگ اورڈریس کوڈکی لازمیت نتیش سرکارکی منفی ذہنیت کی عکاسی

نتیش حکومت اپنانوٹیفکیشن فورا تحریری طورپرواپس لے،زبانی جمع خرچ کافی نہیں
پٹنہ: 6اپریل(پریس ریلیز)
نتیش حکومت کے محکمہ تعلیم کے تحت ایس سی ای آرٹی نے 4اپریل کوایک نوٹیفکیشن جاری کیاہے ،جس کانمبرہے/1428(Part-III) C/14-T/E -2023۔ اس میںکہاگیاہے کہ سی پی ڈی منصوبہ کے تحت ریاست کے سرکاری اسکولوں میں کام کررہے سبھی اساتذہ کوہرمالی سال میں چھ روزہ ٹریننگ دیاجانالازمی ہے۔اب 2024-2025کے مالی سیشن میںلگ بھگ سبھی اساتذہ کی ٹریننگ کرائی جانی ہے۔اسی کے تحت8 اپریل سے13اپریل تک ہونے والی چھ روزہ ٹریننگ کے لیے کلاس ایک سے چھ تک کے اساتذہ کی ٹریننگ لازمی ہے۔خط میں کہاگیاہے کہ ٹریننگ سے پہلے کی شام یعنی سات اپریل کوطے شدہ مقام تک اساتذہ کوپہونچنایقینی بناناچاہیے۔اسی خط میں بولڈکرکے یہ بھی لکھاگیاہے کہ ٹریننگ سیشن کے دوران سبھی ٹریننگ کرنے والے اساتذہ لازمی طورپرفارمل ڈریس(مردکے لیے پینٹ شرٹ اورٹائی نیزخواتین کے لیے شلوار،کرتی نیزساڑی سبھی رنگین ہوں)میں ٹریننگ کریں گے۔نتیش حکومت کے محکمہ تعلیم کایہ فرمان، لباس پہننے کی آزادی کی خلاف ورزی اوردستورکی خلاف ورزی نیزشخصی آزادی کی خلاف ورزی ہے۔اسی طرح تہوارکے دن چھٹی ردکرنایہ بتانے کے لیے کافی ہے کہ نتیش کمارکس دباو ¿کے تحت کام کررہے ہیں،ہم اپیل کرتے ہیں کہ جلدازجلداس نوٹیفکیشن کوواپس لیاجائے اورعیدکے بعدٹریننگ کاپروگرام کرایاجائے۔اگرعیدکے دن چھٹی دی گئی توبھی جواساتذہ دورٹریننگ کے لیے جائیں گے ان کے لیے کتنی دشواری ہے،وہ کیسے عیدکے دن گھرپہونچیںگے اوردوسرے دن پھرٹریننگ سنٹرپہونچ سکیں گے۔اس لیے عیدکے بعدٹریننگ کرائی جائے۔ ایک ہفتہ میں کوئی نقصان نہیں ہوگا۔کیونکہ یہ مالی سال میں کبھی بھی ہو سکتی ہے۔لہذاابھی تومالی سال شروع ہی ہواہے۔کچھ لوگ یہ کہیں گے کہ مسلمانوں کورعایت دی جائے گی لیکن یہ زبانی جمع خرچ ہے،لکھاہواکے آگے بولاہواکام نہیں آتاہے اس لیے آج ہی تحریری طورپراس نوٹیفکیشن کوردکیاجائے۔
اس سے قبل ہولی کی چھٹی بھی ختم کی گئی تھی جس پرگری راج سمیت کئی لوگوں کابیان آیاتھا،چھٹی کسی بھی مذہب کے تہوراکی ہو،اسے ختم کرناغلط ہے۔ایساکہاجارہاہے کہ ہوسکتاہے کہ ہولی کی چھٹی پرناراضگی دورکرنے اورایک مخصوص طبقہ کوخوش کرنے کے لیے اب عیدکی چھٹی ختم کی گئی ہے۔اسی لیے تحریری طورپراس حکم کوواپس لینا چاہیے۔ اسی طرح نتیش سرکارنے ٹریننگ کرنے والے اساتذہ کے لیے ڈریس کوڈنافذکیاہے اورلازمی طورپرہدایت دی ہے کہ وہ پینٹ شرٹ اورٹائی لگاکرآئیں گے۔یہ شخصی آزادی کے خلاف ہے۔پھروزیراعلیٰ کرتاپائجامہ کیوں پہنتے ہیں ؟کرتاپائجامہ پہننے والے اساتذہ کاکیاہوگا؟ایسالگتاہے کہ کہ نیتش حکومت فرقہ وارانہ ذہنیت کے ساتھ کام کررہی ہے جس کااسے الیکشن میں بڑانقصان ہوگا۔اوراگران کے افسران اپنے طورپراس طرح کی حرکتیں کررہے ہیں توسوال یہ ہے کہ آپ کیسے کمزوروزیراعلیٰ ہیں جن کی بات افسران نہیں سنتے ،اس کامطلب یہ ہے کہ نتیش کمارتھک گئے ہیں اوراب انہیں گھربیٹھ جاناچاہیے یاپھران کے اشارے پریہ سب کچھ ہورہاہے،اس پرعوام میں زبردست غصہ ہے،اورمسلم علاقوں میں جدیوامیدواروں کواس کاخمیازہ بھگتناپڑسکتاہے ۔نتیش کمارکی صاف ستھری شبیہ رہی ہے ،اوران کو سیکولر لیڈرسمجھاجاتاہے ،لیکن اس طرح کی حرکتوں سے ان کوسیاسی نقصان ہوسکتاہے ،اس لیے حکومت کے بہی خواہوں سے بھی اپیل کی جاتی ہے کہ نتیش کمارکوسمجھائیں اوران کی صحیح رہنمائی کریں ، حکومت سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ فورااس نوٹیفکیشن کوتحریری طورپرواپس لیں اورعیدکے بعدیہ ٹریننگ کرائیں نیزڈریس کوڈکاحکم بھی تحریری طورپرواپس لیں،زبانی افسران کو ہدایت دینے سے کچھ نہیں ہوگا۔ نیچے تک جوذہنیت سرایت کرگئی ہے،وہ لوگوں کوتنگ کرے گی،اس لیے جس طرح تحریری حکم جاری کیاگیاہے اسی طرح تحریری طور پر حکم واپس لیاجائے۔

Comments are closed.