Baseerat Online News Portal

دارالعلوم وقف دیوبند میں نئے تعلیمی سال کا آغاز، مولانا محمد سفیان قاسمی نے بخاری شریف کی پہلی حدیث کا درس دیا

 

دیوبند (سمیر چودھری/بی این ایس)

آج مورخہ 25 اپریل 2024 ءمطابق 15 شوال المکرم 1445 ھ کو عظیم دینی درسگاہ دارالعلوم وقف دیوبند میں جدید داخلوں کی کارروائی کو برق رفتاری سے انجام دے کر بخاری شریف کے افتتاحی درس کے ذریعہ نئے تعلیمی سال کا آغاز کردیا گیا ،اور آئندہ کل سے تمام درسگاہوں میں باضابطہ درس کا آغاز ہوجائے گا، اس موقع پر دارالعلوم وقف دیوبند کے روح رواں ومہتمم حضرت مولانا محمد سفیان قاسمی نے بخاری شریف کا پہلا درس دیتے ہوئے امام بخاری کی عظمت اور جلالت شان پر تفصیلی خطاب فرمایا۔ انہوں نے کہا کہ امام بخاری نے پہلی حدیث میں اس جانب اشارہ دےدیا کہ اعمال کا مدار آپ کی نیتوں پر ہے۔ لہٰذا اپنی نیتوں کو خالص کرلیجئے، محض رضائے الٰہی کی خاطر اپنے آپ کو حصول علوم نبوی میں مصروف کرلیں، اپنی زندگی سنت نبوی کے مطابق گذارنے کا عزم کریں، اسی میں دو جہاں کی کامیابی کا راز مضمر ہے۔آپ کی سیرت میں تمام نظامہائے حیات موجود ہیں اور پھر جس کتاب کا آپ آغاز کر رہے ہیں اس میں وہ تمام احادیث جمع ہیں جن کا تعلق انسان کی انفرادی زندگی سے بھی اجتماعی زندگی سے بھی ہے، داخلی زندگی سے بھی ہے ، خارجی زندگی سے بھی غرضےکہ اس میں تمام شعبہ ہائے حیات اور بین الاقوامی نظام زندگی موجود ہیں ۔ آپ اس انداز میں پڑھیں کہ آپ کو امت کے ہر طبقہ کی قیادت کا فریضہ انجام دینا ہے۔ اس لئے آپ احادیث کی وسعتوں اور گہرائیوں میں غواصی کریں اور اپنے اساتذہ کی مدد سے ان قیمتی جواہر کو تلاش کریں جو مستقبل میں آپ کے لئے راہنما ہوں۔ انہوں نے کہا کہ بخاری شریف صرف ایک حدیث کی کتاب نہیں بلکہ علوم کا سمندر ہے۔ اس سمندر سے آپ کیا حاصل کرتے ہیں آپ کی محنتوں، کاوشوں اور صلاحیتوں پر موقوف ہے۔ اس میں فقہی مسائل کا حل بھی ہے اور موجودہ مشکلات کا حل بھی، آیات قرآنیہ کی تفاسیر بھی ہے اور سیر و مغازی کے واقعات بھی۔سلوک و تصوف کا ذکر بھی ہے اور زبان و بیان کی چاشنی بھی۔ انہوں نے کہا کہ احادیث کے یہ دفاتر اور علمی مجموعے اکابرین کی محنت و مشقت اورجدوجہد کی آئینہ دار ہے۔ طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حصول علم کے لئے آپ کا انتخاب منجانب اللہ ایک عظیم نعمت ہے جو کہ بارگاہِ ایزدی میں سجدہ شکر کی متقاضی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے دین کی اشاعت و تبلیغ کے لئے آپ کو منتخب فرماےا ہے اور اپنے اکابر و اسلاف کی علمی وراثت کی حفاظت کا فریضہ آپ کے ذمہ عائد کیا ہے۔ آپ اسلاف کے جانشین ہیں ، اپنے اسلاف کے نقش قدم پر چلتے ہوئے خود کو سخت محنت کے لئے تیار کیجئے، تب ہی کامیابی آپ کے قدم چومے گی، لایعنی مشاغل، بے شعوری اور غفلت سے کلی اجتناب کرتے ہوئے آنے والے وقت کے لئے تیار ہوں۔ دین کے داعی اور اس کے پیغامبر بنیں، اپنے اندر اخلاص پیدا کریں اورہمیشہ بارگاہ ایزدی میں علم نافع کے لئے دعاءکے خواست گار رہیں۔ انہوں نے فرمایا کہ حق تعالیٰ نے اس کائنات کے بنانے سے بہت پہلے لوگوں کی تقدیریں لکھ دی تھیں، اس پر صحابہ کرامؓ کے سوال کے جواب میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ حق تعالیٰ نے جس انسان کے لئے جس طرح کا فیصلہ فرمایا ہے اسے اسی طرح کے کاموں میں لگا دیتے ہیں، آپ کا یہاں آنا گویا عنداللہ آپ اس علم کے حصول کے لئے منتخب ہیں ۔ جس علم کو حاصل کرنے آپ یہاں آئے ہیں یہ اکابر و اسلاف کی محنتوں اور کاوشوں کا نتیجہ ہے اور ان کی شبانہ روز تگ ودو اور جد وجہد کے نتیجہ میں ہم تک یہ علم پہونچا ہے اور یہ آپ سے بھی محنت و جانفشانی کا مطالبہ کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جہاں نیتوں کی اصلاح ضروری ہے وہیں یہ بھی ضروری ہے کہ آپ وقتا فوقتا اپنی نیتوں کا جائزہ لیتے رہیں کہ کیا اب بھی آپ کی نیت اسی طرح خالص ہے یا اس میں کھوٹ پیدا ہوچکا ہے ، ساتھ ہی ادارہ کے اصول وضوابط کا لحاظ رکھیں ، حاضری اور اسباق کی پابندی کاخصوصی اہتمام کریں ۔مجلس کا اختتام حضرت مولانا محمد سفیان قاسمی صاحب مدظلہ کی دعاءپر ہوا۔ اس موقع پر جملہ اساتذہ موجود رہے۔

Comments are closed.