جے این یو کے اسکالر شرجیل امام کو 4 سال بعد ملی ضمانت، ابھی جیل میں ہی رہنا ہوگا جانیے وجہ

نئی دہلی _ 29 مئی ( ذرائع) دہلی ہائی کورٹ نے چہارشنبہ کو جے این یو کے اسکالر شرجیل امام کو 2020 کے فرقہ وارانہ فسادات کے ایک مقدمے میں ضمانت دے دی جس میں بغاوت اور غیر قانونی سرگرمیوں کے الزامات شامل ہیں۔ یہ ضمانت جسٹس سریش کمار کیت اور منوج جین کی بنچ نے دی تھی۔ شرجیل امام کو دہلی فسادات کے دوران دہلی کے جامعہ علاقہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقاریر کرنے کے الزام میں بغاوت اور یو اے پی اے کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔

شرجیل امام نے اس بنیاد پر ضمانت کی درخواست کی تھی کہ وہ 7 سال کی زیادہ سے زیادہ سزا کا نصف کاٹ چکے ہیں۔ یہ مقدمہ اے ایم یو اور جامعہ احاطے میں دیے گئے مبینہ اشتعال انگیز تقاریر سے متعلق ہے۔

دہلی کے جامعہ علاقہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں اشتعال انگیز تقاریر کرنے کے لئے بغاوت کے الزام میں اور یو اے پی اے کیس میں انہیں جیل بھیج دیا گیا تھا۔ ضمانت ملنے کے باوجود شرجیل امام دہلی فسادات کی سازش کیس میں دیگر الزامات میں جیل میں ہی رہیں گے۔

شرجیل امام نے غداری کیس میں ضمانت مسترد کرنے کے ٹرائل کورٹ کے حکم کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔یہ معاملہ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزن (این آر سی) کے خلاف احتجاج کے دوران اے ایم یو اور جامعہ کیمپس میں شرجیل امام کی تقریروں سے متعلق ہے۔اس معاملے میں انھیں 28 جنوری 2020 کو گرفتار کیا گیا تھا۔

امام نے دلیل دی کہ وہ اپنے خلاف جرم میں سات سال کی زیادہ سے زیادہ سزا میں سے چار سال پہلے ہی جیل میں گزار چکے ہیں اور اس لیے قانونی ضمانت کے اہل ہیں۔ بغاوت کے جرم کو ہندوستان کی سپریم کورٹ نے معطل کر دیا ہے اور UAPA کی دفعات اس کے خلاف سات سال سے زیادہ کی سزا نہیں رکھتی ہیں۔

دسمبر 2019 میں جامعہ نگر کے علاقے میں سی اے اے کے خلاف مظاہرے ہوئے تھے۔ مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کے بعد تشدد پھوٹ پڑا۔ شرجیل امام پر 13 دسمبر 2019 کو جامعہ ملیہ اسلامیہ میں اشتعال انگیز تقریر کرکے فسادات بھڑکانے کا الزام ہے۔

شرجیل امام بہار کے جہان آباد ضلع کاکو میں ایک بااثر مسلم گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد اکبر امام جنتا دل یونائیٹڈ کے لیڈر ہیں۔ شرجیل نے اپنی ابتدائی تعلیم سینٹ زیویئر ہائی اسکول، پٹنہ سے کی اور دسویں جماعت تک کی تعلیم وہیں مکمل کی۔

دسویں جماعت میں اچھے نمبر حاصل کرنے کے بعد دہلی پبلک اسکول وسنت کنج میں گیارہویں اور بارہویں جماعت میں داخلہ لیا۔ شرجیل امام نے آئی آئی ٹی بمبئی سے بی ٹیک اور ایم ٹیک کیا ہے، جب کہ انہوں نے 2013 میں جے این یو سے ماڈرن ہسٹری میں پی جی کی ڈگری مکمل کی۔

Comments are closed.