برازیل نے رفح حملے سے ناراض ہوکر اسرائیل سے اپنے سفیر کو واپس بلایا
پرتگال (ذرائع) غزہ کے رفح شہر پر اسرائیل کے حملے کے بعد پوری دنیا میں اسرائیل کے خلاف غصہ پایا جاتا ہے۔ مغربی ملک برازیل نے بھی اسرائیل پر غصے کا اظہار کیا ہے۔ صدر لوئیز اناسیو لولا ڈا سلوا نے غزہ میں جنگ پر اپنے ملک اور اسرائیل کے درمیان کئی مہینوں کی کشیدگی کے بعد بدھ کو اپنے سفیر کو واپس بلا لیا۔ اس قدم کے بارے میں معلومات برازیل کے سرکاری گزٹ میں دی گئی ہے۔ اسرائیل کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ لولا نے کئی بار اسرائیل کے غزہ پر حملے پر تنقید کی ہے۔ اس سال کے شروع میں انہوں نے غزہ کی جنگ کا موازنہ یہودیوں کی نسل کشی سے کیا تھا۔ اسرائیل کے وزیر خارجہ اسرائیل کیٹس نے برازیل کے سفیر کو یروشلم کے نیشنل ہولوکاسٹ میوزیم میں بلا کر کھلے عام اپنی ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔ اس کے بعد لولا نے برازیل کے سفیر فریڈریکو میئر کو واپس بلا لیا۔ بدھ کی کارروائی کے بعد دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات میں تناو¿ اور تلخی کھل کر سامنے آ گئی ہے۔ برازیل کا اسرائیل میں سفارت خانہ ہے لیکن سفیر کا عہدہ خالی ہے۔
اس معاملے سے واقف برازیل کی وزارت خارجہ کے ایک اہلکار کے مطابق، کوٹس کے اس اقدام کے جواب میں اور اس حقیقت کے پیش نظر کہ اس پیشرفت کے بعد سے کوئی مثبت تبدیلیاں نہیں ہوئی ہیں، برازیل نے اپنے سفیر کو واپس بلا لیا۔ میئر کو جنیوا منتقل کر دیا گیا ہے اور وہ اقوام متحدہ میں برازیل کے مستقل مشن میں شامل ہوں گے۔
Comments are closed.