دفاع دین کیلئے علوم دینیہ میں رسوخ ومہارت اورعصری آگہی ضروری

معہد کے فضلاء کے پی ایچ ڈی کے حصول پر تہنتی تقریب سے حضرت مولانا خالدسیف اللہ رحمانی کا خطاب
حیدرآباد(پریس ریلیز)دورحاضر میں علماء کیلئے ضروری ہے کہ ان کے علم میں تسلسل ہو،وہ کسی مقام پر آکرحصول علم سے بے نیاز نہ ہوجائیں بلکہ موت تک علم کے حصول میں لگے رہیں،کیونکہ وعظ ونصیحت کیلئے تھوڑا علم بھی کافی ہوتاہے لیکن دفاع دین جو علماء کا ایک اہم فریضہ ہے اس کیلئے علوم دینیہ پر گہری نظر اور وسیع مطالعہ ضروری ہے،علمامیںبقول اقبال یہ صفت بھی ہونی چاہئے کہ ان کے مقاصد تو جلیل ہوں ؛لیکن اس کی امیدیں قلیل ہوںاورتبھی ایک عالم امت کی رہنمائی کرنے کااہل ہوگا، ان خیالات کا اظہار المعہد العالی الاسلامی کے بانی وناظم وصدرآل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے آج بعد نماز عصر ایک تہنیتی تقریب سے کیا، یہ تہنیتی تقریب المعہد العالی الاسلامی کے دوفاضل طلبہ کے اعزاز میں منعقد کی گئی تھی جنہوں نے پی ایچ ڈی کی سند حاصل کی ہے، مولانا نعمت اللہ قاسمی نے جامعہ ام القری ٰ مکہ مکرمہ سے مشہور محدث ابن حبان کی تصنیف پر دکتوراہ (پی ایچ ڈی) کی سند امتیازی نمبرات سے حاصل کی ہے اور مولانا احمد نور عینی صاحب نے جامعہ عثمانیہ سے ہندوستان میں عربی زبان میں سیرت نگاری کے موضوع پر پی ایچ ڈی کیاہے،اس نشست کاآغاز تلاوت کلام پاک اورعلامہ اقبال کے کلام سے ہوا،مولانا عمر عابدین قاسمی مدنی نے ان دونوں حضرات کی علمی سرگرمیوں پر روشنی ڈالی ،
بعد ازاں مولانا احمد نور عینی نے اپنے تاثرات میں طلبہ کو عشق اورفقر کی طرف توجہ لائی اورمولانا نعمت اللہ قاسمی نے معہد میں اپنے گزرے دن اورحضرت مولاناکی سرپرستی اورعلمی رہنمائی کے تعلق سے دلی جذبات کا اظہار کیا،آخر میں حضرت مولانا خالدسیف اللہ رحمانی نے صدارتی خطاب فرمایااورمولانا عمرعابدین کے کلمہ تشکر پریہ نشست ختم ہوئی،اس نشست میں معہد کےا ساتذہ میں سے مولانا اشرف علی قاسمی، مولانا شاہد علی قاسمی،مولانا ناظر قاسمی، مولانا ارشد قاسمی، مولانا انظر قاسمی ،مولانا محبوب قاسمی،شعبہ تحقیق کے رفقا اور طلبہ وغیرہ موجود تھے۔
Comments are closed.