نوجوان عالم دین مولانا صداقت کے ساتھ شرپسندوں نے کی مارپیٹ، تماشائی بنی رہی پولیس، زخمی نے تھانہ میں دی تحریر، شرپسندوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ

 

دیوبند(سمیر چودھری/بی این ایس)

گذشتہ روز سہارنپور میں واقع کورٹ روڈ پر کار میں نوجوان عالم دین مفتی صداقت کیساتھ سماج دشمن عناصر نے مارپیٹ اور گالی گلوچ کی اورکھلی غنڈہ گردی کا مظاہرہ کیا ۔ موقع پر موجود ایک پولس اہلکار تماشا دیکھتا رہا اور کہتا رہا کہ اس کو ( مولانا صداقت) کو پولس چوکی لے چلو۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں مولانا صداقت کے سر کے پچھلے حصّہ سے خون بہہ رہا ہے،مولانا نے سر پر جالی دار سفید ٹوپی پہن رکھی ہے۔ بتایا جا رہا ہیکہ مولانا صداقت دہلی کے ایک مدرسہ میں مدرس ہیں اور وہ سہارنپور میں واقع اپنے گھر جارہے تھے، جو اپنی کار ڈرائیو کرتے ہوئے کورٹ روڈ سے گذر رہے تھے ۔اس دوران مولانا کی کار سے کسی کارو باری شخص کے اسکوٹر کو معمولی ٹکڑ لگ گئی تھی اس کی حمایت میں کچھ سماج دشمن عناصر کار سوار نوجوان عالم دین کو کار سے نکال کر مار پیٹ کرنے لگے اور انتہائی فحش گا لیاں دیتے ہو ئے ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے ۔معاملہ تھانہ صدر کا ہے، مارپیٹ کے شکار نوجوان عالم دین نے تھانہ صدر میں تحریر دی تھی اور ویڈیو میں نظر آرہے سماج دشمن عناصرکیخلا ف کارروائی کا مطالبہ کیاتھا۔

مگر وہ پولس کی گرفت میں نہیں آئے۔ کانوڑ یاترا کے پیش نظر دیر رات مقامی مسلم لیڈروں کی مداخلت سے معاملہ کو رفع دفع کرا دیا گیا لیکن اس حرکت سے شہر کا فرقہ وارانہ ماحول خراب ہو سکتا تھا ۔ وہیں سابق ممبر آف پارلیمنٹ حاجی فضل الرحمن سمیت سرکردہ شخصیات نے شرپسندوں کے خلاف سخت کارروائی کامطالبہ کیاہے۔ ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق شر پسندی کرنے والے فریق نے مولانا صداقت سے معافی مانگ لی جس کے بعد معاملے کو رفع دفع کر دیا گیا.

Comments are closed.