کرناٹک: منگلورو میں مسجد پر پتھر بازی کے جرم میں وشو ہندو پریشد کے 5 کارکنان گرفتار

منگلورو: 16 ستمبر (ایجنسی) ملک بھر میں مساجد کو لے کر لگا تار کئی معاملے سامنے آرہے ہیں۔ کرناٹک کے منگلورو میں بھی ایک معاملہ پیش آیا ہے، جہاں کچھ سماج دشمن عناصر نے مسجد پر پتھراؤ کرنے کی ایک اور نازیبا حرکت کی ہے۔ حالاں کہ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے مبینہ وی ایچ پی (وشو ہندو پریشد) کے 5 کارکنوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ پتھراؤ منگلورو کے باہری علاقے میں کئی پلا 3 بلاک کی بدریا مسجد پر ہوا ہے۔ اس میں مسجد کی کھڑکیوں کے کانچ ٹوٹ گئے ہیں۔ نیوز پورٹل ”آج تک“ پر شائع خبر کے مطابق بتایا جاتا ہے ک پتھراؤ کرنے والے بائک پر سوار ہو کر آئے تھے۔ پولس کے مطابق واقعہ کے بعد منگلورو کے باہری علاقے سورتھکل کے پاس کٹی پلا میں رات کو لوگ یکجا ہوئے، جس کے بعد قانونی نظام بنائے رکھنے کے لیے پولیس کو تعینات کردیا گیا۔ واقعہ اتوار کی رات 10:30 بجے پیش آیا، جب بائک پر 4 بدمعاش آئے اور مسجد پر پتھراؤ کرنا شروع کر دیا۔ منگلورو کے پولیس کمشنر نے اطلاع دی ہے کہ اس واقعہ میں وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کے 5 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ آگے کی جانچ جاری ہے۔ واقعہ کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے زیادہ باتوں کا خلاصہ نہیں کیا جاسکتا۔ پولیس کمشنر نے ماحول کو پر امن اور قابو میں بتاتے ہوئے کہا کہ کسی بھی طرح کے ناخوشگوار واقعے کو روکنے کے لیے پولیس کی ٹیم پورے طور پر مستعد ہے۔ مسجد پر پتھراؤ کے الزام میں گرفتاری اور قابل اعتراض سوشل میڈیا پوسٹ کو لے کر وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے کارکنان پیر کی صبح سے ہی احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں۔ تحفظ کو برقرار رکھنے کے لیے ریپڈا ایکشن فورس (RAF) کو تعینات کیا گیا ہے۔ نیوز رپورٹ کے مطابق ناراض وی ایچ پی کارکنوں نے رات کو ہی مظاہرہ کیا؛ لیکن یہ اتنا تیز نہیں تھا۔ اس کے بعد صبح میں وی ایچ پی اور بجرنگ دل کے کارکنوں کے احتجاج میں شدت آگئی اور وہ سڑک پر اتر کر جم کر نعرے بازی اور مظاہرہ کرنے لگے۔
Comments are closed.