سیلاب متاثرین کی مدد؛ خدمتِ خلق کا بہترین موقع: قاضی محمد امداداللّٰہ قاسمی دارالقضاء امارت شرعیہ مدرسہ فلاح المسلمین کے ذریعہ سیلاب زدگان کے درمیان راحتی اشیاء تقسیم

پریس ریلیز /مدھوبنی
بہار کے میں آئے قیامت خیز سیلاب سے جہاں متعدد اضلاع متأثر ہیں اور وہاں کے سیلاب متاثرین بے سروسامانی اور کسم پرسی کی زندگی گذار رہے ہیں ، وہیں دربھنگہ ضلع کے کرت پور بلاک کے بھبول نامی جگہ پر ندی کا باندھ ٹوٹ جانے کی وجہ سے لوگ سڑکوں پر تڑپال ٹانگ کر زندگی گذارنے پر مجبور ہیں ، امارت شرعیہ پٹنہ مسلسل مختلف اضلاع میں ریلیف ورک کے ذریعہ سہولتیں مہیا کرا رہی ہے ، امارت شرعیہ کے اکابر علماء از خود دشوار گذار راہوں کا پر مشقت سفر کر کے مستحقین تک راحتی اشیاء پہنچا رہے ہیں ، حضرت امیر شریعت مفکر ملت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی دامت فیوضہم العالیہ اور قائم مقام ناظم امارت شرعیہ حضرت مولانا محمد شبلی القاسمی سیلاب زدگان کی امداد کے لئے مکمل فکر مند ہیں ، ضلع چمپارن ، سیتامڑھی ، دربھنگہ اور دیگر متاثرہ اضلاع میں امارت شرعیہ کی پوری ٹیم راحتی کاموں میں مصروف عمل ہے ، چنانچہ امارت شرعیہ پٹنہ کی تحریک اور ہدایت پر دارالقضاء مدرسہ فلاح المسلمین گوا پوکھر بھوارہ ضلع مدھوبنی کی اک ٹیم مولانا و مفتی محمد امداد اللہ قاسمی قاضئ شریعت شہر مدھوبنی کی قیادت میں ریلیف کٹ ، دیگر راحتی اشیاء اور نقد رقم لے کر کرت پور بلاک کے بھبول ، جمال پور ، مسہریہ ، پوناچ اور کھینسا وغیرہ پہنچی ، وفد کی روانگی حضرت مولانا و مفتی ابوذر قاسمی صاحب صدر المدرسین مدرسہ فلاح المسلمین کی رقت آمیز دعا ، اور مولانا و مفتی روح اللہ قاسمی و مولانا محمد مطیع الرحمن کی باطنی فکر کے ساتھ ہوئی ، وہاں کے لوگ سڑکوں پر تڑپال لگا کر کسی مسیحا کے منتظر نظر آ رہے تھے ، ان کی نگاہیں اشکبار تھیں ،ان کے چہرے پر بے بسی کے اثرات تھے ، ان کا ” تڑپالی آشیانہ ” زبان حال سے سیلاب کی تباہیوں کا بھیانک منظر بتا رہا تھا ، چنانچہ سب سے پہلے بھبول سے راحتی اشیاء اور ریلیف کٹ مع نقد تقسیم کرنے کا سلسلہ شروع کیا گیا ، پھر جمال پور ، مسہریا ، پوناچ اور کھینسا میں راحتی اشیاء مع نقد تقسیم کئے گئے – نقد رقم تقسیم کرنے میں اللہ رب العزت کی طرف سے امداد غیبی ، خاص نصرت اور برکت کا مشاہدہ ہوا کہ امید سے کہیں زیادہ رقم تقسیم کی گئی اور الحمد للہ ثم الحمد رقم میں کمی نہیں آئی ، فللہ الحمد و للہ الشکر _ دارالقضاء مدرسہ فلاح المسلمین گوا پوکھر بھوارہ کی ٹیم پوری مستعدی کے ساتھ مستحقین تک ریلیف کٹ مہیا کرنے میں لگی رہی ، وہاں متاثرین نے بتایا بلکہ ؛ خوشی کا اظہار کیا کہ آپ حضرات پہلے لوگ ہیں جنہوں نے نقد رقم کے ذریعہ تعاون کیا ہے ، ہم لوگوں کو نقد رقم کی ضرورت تھی ، اب ہم لوگ اس نقد رقم کے ذریعہ بچوں کے لئے دودھ ، آرام اور سونے کے لئے چٹائی اور دیگر ضروری چیزوں کا انتظام کر پائیں گے ، راحتی اشیاء تقسیم کرنے کے بعد دل کو سکون ملا ، گرچہ ان کی ضروریات لا محدود تھیں پر کچھ پریشانیوں کا ضرور ازالہ ہوا ہوگا ، اس ریلیف ورک کو کامیاب بنانے میں مولانا محمد معین اللہ صاحب نعمانی مہتمم دارالعلوم صدیقیہ اندھرا ، مولانا ابوالکلام فاتح قاسمی صدر تنظیم امارت شرعیہ اندھرا بلاک ، مولانا عبد القیوم صاحب قاسمی سریسب پاہی ، مولانا علی اکبر صاحب سریسب پاہی ، حافظ شہاب الدین صاحب چین پور اور حافظ محمد منظور الحق صاحب مہتمم مدرسہ مجاہد العلوم ڈبہاری کافی متحرک و فعال رہے اور امید سے کہیں زیادہ رقم اور راحتی اشیاء کا انتظام کیا ، اگر یہ کہا جاۓ کہ ان حضرات کی محنتوں ، کاوشوں اور قربانیوں سے ریلیف ورک آسان تر ہوگیا تو سو فیصد بجا ہوگا ، ان حضرات کے علاوہ دیگر محبین نے بھی بھر پور تعاون فرمایا ، گوا پوکھر بھوارہ اور قرب و جوار کا جذبہ ایثار بھی سنہرے حروف سے لکھے جانے کے قابل ہے کہ دارالقضاء کی طرف سے محض اک اپیل پر شانہ بشانہ کھڑے رہے اور ہر ممکن ساتھ دیا ، اللہ رب العزت جملہ معاونین اور محبیین کو خوب سے خوب تر بدلہ عنایت فرمائے۔
اس ریلیف ورک میں وفد کی شکل میں خدمت انجام دینے ،دارالقضاء کی فکرمندی کو زمینی سطح پر نافذ کرنے ، مستحقین تک ریلیف کٹ اور راحتی اشیاء پہنچانے ، اور قدم سے قدم ملا کر حوصلہ افزائی کرنے والے جناب مولانا محمد نبی حسن صاحب قاسمی معاون قاضی دارالقضاء مدرسہ فلاح المسلمین ، مولانا و مفتی محمد انظار الحق قاسمی صدر تنظیم امارت شرعیہ مدھے پور ، مولانا و مفتی محمد مسیح احمد قاسمی آفس سکریٹری تنظیم امارت شرعیہ مدھوبنی ، حافظ رحمت اللہ صاحب فلاحی معاون آفس سکریٹری ، مکھیا عطاء الرحمان صاحب اندھرا ، ماسٹر رضی صاحب ، ڈاکٹر منا صاحب ، محمد اشرف صاحب اور اندھر ٹھاری و ڈومرا کے تقریبا تیس نوجوان کے اسماء گرامی قابل ذکر ہیں۔
اس موقع سے قاضی شریعت مفتی محمد امداداللّٰہ قاسمی نے کہا کہ مصیبت کی اس گھڑی میں ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم سیلاب سے پریشان حال اپنے بھائیوں کی مدد کے لئے جہاں تک ہوسکے؛آگے آئیں۔ اسلام نے انسانیت کی بنیاد پر انسانوں کی خدمت کو عبادت کا درجہ دیا ہے۔
اللہ تعالی کی محبت حاصل کرنے کا سب سے مختصر اور آسان راستہ ” خدمت خلق "(ضرورت کے وقت انسانوں کے کام آنا) ہے۔
اللہ کا شکر ادا کیجیئے کہ اس وقت آپ کو اپنے اہل خانہ کے ساتھ سکون کی زندگی میسر ہے، یہ محض اللہ رب العزت کی مہربانی ہے؛ اسلئے شکرانہ کے طور پر حتی المقدور اپنے ان بھائیوں کے لئے جو سیلاب کیوجہ سے راستوں پر بے یار ومددگار آپ کے منتظر ہیں؛ ان کی راحت رسانی کی کوشش کریں۔
Comments are closed.