متنازعہ وقف ایکٹ 2025ء کے خلاف منظم عوامی تحریک چلانے کی ضرورت ہے:مولانا محمد شبلی القاسمی

 

پھلواری شریف(پریس ریلیز)

امارت شرعیہ، بہار، اڈیشہ و جھارکھنڈ کی جانب سے جاری ایک اہم بیان میں ناظم امارت شرعیہ مولانا محمد شبلی القاسمی صاحب نے کہا کہ ملک میں نافذ کیا جانے والا وقف ایکٹ 2025ء نہ صرف ملت اسلامیہ کے مذہبی و مالی حقوق پر زد ہے؛ بلکہ یہ قانون ملک کے دستور میں دیے گئے مذہبی آزادی کے حق کی بھی صریح خلاف ورزی ہے۔اسی سلسلے میں عوامی شعور بیدار کرنے، رائے عامہ ہموار کرنے اور دستوری و قانونی راستوں سے اس قانون کو واپس لینے کے لیے امارت شرعیہ کی قیادت میں درج ذیل تحفظ اوقاف اقدامات کیے جا ئیں:

1۔تین جمعے مسلسل خطبۂ جمعہ میں بیداری: ملک بھر کے ائمہ و خطباء سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ 18 اپریل سے شروع ہو کر تین جمعے تک اپنے خطبات میں وقف ایکٹ 2025ء کی خرابیوں کو اجاگر کریں تاکہ عوام اس قانون کے حقیقی نقصانات سے باخبر ہو سکیں۔

2۔تحفظ اوقاف کارواں کا آغاز: دہلی سے ایک "تحفظ اوقاف کارواں” نکالا جائے گا، جس میں برادران وطن کو بھی شامل کیا جائے گا تاکہ یہ مسئلہ قومی وحدت و انصاف کے پہلو سے پیش کیا جا سکے۔

3۔ضلعی ہیڈکوارٹروں پر دھرنے: بہار، جھارکھنڈ اور اڈیشہ کے اضلاع میں پُرامن حالات میں احتجاجی دھرنے دیے جائیں گے، جہاں ڈی ایم کے توسط سے صدر جمہوریہ ہند کو ایک میمورنڈم دیا جائے گا، جس میں وقف ایکٹ کو واپس لینے کا مطالبہ ہوگا۔

4۔پریس کانفرنسوں کا انعقاد: بڑے شہروں میں پریس کانفرنسوں کے ذریعہ میڈیا کو اس مسئلے کی حساسیت سے آگاہ کیا جائے گا، اور مطالبہ کیا جائے گا کہ یہ قانون فی الفور منسوخ کیا جائے۔

5۔برادران وطن سے راؤنڈ ٹیبل میٹنگز: دیگر مذاہب کے رہنماؤں اور سماجی کارکنوں کے ساتھ نشستیں منعقد کی جائیں گی؛ تاکہ اس قانون کے اثرات پر ایک مشترکہ موقف سامنے آ سکے۔

6۔خواتین کی شمولیت: معاشرے کی خواتین کو بھی اس مہم کا حصہ بنایا جائے گا؛ تاکہ وہ بھی اپنی آواز بلند کر سکیں اور اس قانون کے خلاف اپنی ناراضی ظاہر کریں۔

7۔پلے کارڈ احتجاج: ہر مسجد کے سامنے نماز جمعہ کے بعد افراد پرامن طور پر پلے کارڈز لے کر قطار بنائیں اور ان کی تصاویر درج ذیل نمبروں پر ارسال کریں: 6201800479 / 8873216510

8۔قانونی چارہ جوئی جاری: الحمدللہ، امارت شرعیہ نے سپریم کورٹ آف انڈیا میں اس قانون کے خلاف مقدمہ درج کر دیا ہے، جس کی پیش رفت جاری ہے۔

9۔ احتجاجی جلسوں میں کوئی بھی اشتعال انگیز نعرہ نہ لگایا جائے۔ نظم و ضبط اور قانون کا احترام ہر حال میں ملحوظ رکھا جائے۔

مولانا قاسمی نے اپنے بیان میں کہاکہ مہم ملت اسلامیہ کے تمام اداروں، ائمہ، خطباء، خواتین، نوجوانوں اور برادران وطن سے اپیل کرتے ہیں کہ اس جدوجہد میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور وقف کی حفاظت کے اس اہم فریضے کو انجام دیں اورآل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈکے ساتھ باہمی وحدت کو برقراررکھتے ہوئے مہم چلائیں۔

Comments are closed.