مدھیہ پردیش کے اندور کا شرمناک واقعہ: دلت دولہے کو مندر میں جانے سے روکا گیا، پولیس بھی نظر آئی بے بس

 

نئی دہلی (ایجنسی)

اندور کے راجندر نگر تھانہ حلقہ میں ایک شرمناک واقعہ پیش آیا ہے۔ یہاں ایک دلت دولہے کو بھگوان رام کے مندر میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔ تنازعہ بڑھنے پر اس متنازعہ واقعہ کی اطلاع پولیس کو دی گئی۔ جائے وقوع پر پہنچ کر پولیس نے فریقین کو سمجھانے کی کوشش کی لیکن کوئی حل نہیں نکلا۔ اخیر میں دولہے کو مندر کے باہر سے ہی درشن کرایا گیا۔ اس کے بعد بارات روانہ ہو گئی۔ مندر انتظامیہ جس کا تعلق کھیاتی سماج سے ہے، نے کہا کہ یہ اس کا ذاتی مندر ہے۔

ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق نہال پور مُنڈی گاؤں کے رہنے والے دلت نوجوان وشال چوہان کی بارات نکل رہی تھی۔ گھوڑے پر سوار ہو کر دولہے کے لباس میں ملبوس وشال اپنے گھر سے تھوڑی دوری پر واقع رام مندر میں درشن کے لیے پہنچا۔ بتایا جاتا ہے کہ مندر پر پہلے سے ہی کھیاتی سماج کے لوگ موجود تھے۔ الزام ہے کہ ان لوگوں نے دولہے کو مندر میں داخل ہونے سے روک دیا۔ ان لوگوں کا کہنا تھا کہ یہ ان کا ذاتی مندر ہے، اس لیے اس میں اسے داخلہ نہیں ملے گا۔ ساتھ ہی کہا کہ اگر دولہا چاہے تو مندر کے باہر سے ہی درشن کر سکتا ہے۔

دولہے کے ایک رشتہ دار بلرام گوڑ نے اس واقعہ پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گھر سے روانہ ہونے کے بعد بارات مندر پر درشن کے لیے رکی تھی لیکن وہاں موجود کھیاتی سماج کے لوگوں نے دولہے کو مندر میں داخل ہونے سے روک دیا۔ پولیس بھی موقع پر پہنچی لیکن کوئی کارروائی نہیں کی۔ بلرام گوڑ نے یہ بھی کہا کہ ان کا تعلق بلائی سماج سے ہے جب کہ گاؤں کے لوگ کھیاتی سماج سے تعلق رکھتے ہیں.

Comments are closed.