مالیگاؤں بم دھماکہ کیس: این آئی اے نے عدالت سے پرگیہ ٹھاکر کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا

نئی دہلی (ایجنسی)
قومی تحقیقاتی ایجنسی (NIA) نے ممبئی کی ایک خصوصی عدالت سے 2008 کے مالیگاؤں بم دھماکہ کیس کے تمام ساتوں ملزمین کو غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) کی دفعہ 16 کے تحت سزائے موت دینے کی درخواست کی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی رہنما اور سابق رکن پارلیمنٹ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر بھی ملزمان میں شامل ہیں۔ 17 سال سے جاری یہ کیس اس دھماکے سے متعلق ہے جس میں 6 مسلمان ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ کیس میں دلائل مکمل ہونے کے بعد، این آئی اے نے ہفتہ کو اپنی حتمی تحریری دلیلیں داخل کیں۔ live law کے مطابق این آئی اے کی طرف سے دائر کی گئی یہ عرضی 1500 صفحات سے زیادہ طویل ہے۔ تاہم عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ جج اے کے لاہوتی 8 مئی کو اپنا فیصلہ سنائیں گے۔ کیس میں سادھوی پرگیہ، کرنل پرساد پروہت، میجر رمیش اپادھیائے، اجے راہیکر، سمیر کلکرنی، سوامی دیانند پانڈے اور سدھاکر چترویدی پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے ہندوتوا کے ایک بڑے سازشی حصے کے طور پر دھماکوں کی منصوبہ بندی اور اسے انجام دیا۔ این آئی اے کی جانب سے سادھوی پرگیہ کو ڈسچارج کرنے کی پہلے کی کوششوں کے باوجود – یہ دلیل دیتے ہوئے کہ ان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے – ایجنسی نے اب اپنا موقف بدل لیا ہے۔ اس نے عدالت پر زور دیا کہ وہ کوئی نرمی نہ دکھائے، جبکہ 323 گواہوں میں سے 32 نے مبینہ طور پر دباؤ میں اپنے بیانات سے منحرف ہوگیے.
Comments are closed.