جوگیارہ گاؤں میں ملی لاش کے قتل کا انکشاف، مقتول کا بہنوئی نکلا قاتل

 

جالے (محمد رفیع ساگر/بی این ایس)

مقامی تھانہ کے جوگیارہ گاؤں میں ڈیوڑھی تالاب کے قریب پرمود سنگھ کے باغیچے میں ملی لاش کی شناخت کے بعد قتل کا معمہ بھی تقریباً حل ہو گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق مقتول وکاس کا قاتل کوئی اور نہیں بلکہ اس کا چھوٹا بہنوئی ہے، جس کا گھر واردات کی جگہ سے تقریباً 100 میٹر کی دوری پر واقع ہے۔

 

اس معاملے میں سیتامڑھی ٹاؤن تھانہ حلقہ کے وارڈ نمبر دو، نیا ٹول کوآہی پوکھر کی رہائشی انجہانی دلیپ منڈل کی بیوی سونی دیوی کی جانب سے مقامی تھانے میں قتل سے متعلق ایک ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔ ایف آئی آر میں انہوں نے اپنے چھوٹے داماد ہری چندن رام کو قتل کا ملزم بنایا ہے، ساتھ ہی دو سے تین نامعلوم افراد کو بھی ملزمان میں شامل کیا گیا ہے۔

 

ہری چندن رام، جوگیارہ گاؤں کے آنجہانی لکھن رام کا بیٹا ہے، جس کا گھر مہاویر چوک کے قریب واقع ہے اور واردات کی جگہ سے تقریباً 100 کلومیٹر دور ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق، ہری چندن نے 2015 میں وکاس کی چھوٹی بہن سے محبت کی شادی کی تھی اور ان دونوں کا ایک بچہ بھی ہے۔ ابتدائی دو سے تین برسوں تک تعلقات خوشگوار رہے، لیکن بعد میں میاں بیوی کے درمیان تنازعات شروع ہو گئے، جس کے باعث وکاس اور ہری چندن کے درمیان بھی اختلافات پیدا ہو گئے۔

 

وکاس کی والدہ کا الزام ہے کہ اس کے چھوٹے داماد ہری چندن رام نے وکاس کو اعتماد میں لے کر سیتامڑھی سے جوگیارہ گاؤں بلایا اور 23-24 اپریل کی رات دیگر نامعلوم ساتھیوں کے ساتھ مل کر اس کا بے رحمی سے گلا کاٹ کر قتل کر دیا۔ ایسا بھی بتایا گیا ہے کہ قاتل بہنوئی نے وکاس کا قتل کرنے کے بعد گلا ریتا ہوا ویڈیو بھی بنا کر اپنی بیوی کو بھیجا تھا ۔وکاس ایک ہفتہ قبل ہی دہلی سے سیتامڑھی آیا تھا۔

 

واضح رہے کہ 24 اپریل کو پولیس نے جوگیارہ ڈیوڑھی تالاب کے قریب پرمود سنگھ کے باغیچے سے ایک نامعلوم نوجوان کی لاش برآمد کی تھی۔ نوجوان کا گلا کاٹ دیا گیا تھا اور شناخت مٹانے کے لیے اس کے چہرے کو بھی جلانے کی کوشش کی گئی تھی۔ بعد میں 25 اپریل کو وکاس کی ماں نے تھانے میں تصویر دیکھ کر لاش کی شناخت اپنے بیٹے وکاس کمار ( 21 سال) کے طور پرکی تھی۔

Comments are closed.