مولانا محمد جنید عالم کےانتقال پر ملال پر ان کے اہلِ خانہ سے مجلس تحفظ ختم نبوت نیپال کے صدر مولانا محمد شفیق الرحمن قاسمی کا اظہار تعزیت

(کاٹھمانڈوسے انوار الحق قاسمی کی رپورٹ)
اس جہان عالم میں بہت چیزیں ایسی ہیں،جن میں شک و ریب کی گنجائش ممکن ہوسکتی ہے؛مگر موت ایک ایسی چیز ہے،جس کے وقوع میں کسی کو شک کا خیال تک بھی نہیں آتا ہے۔خالق موت نے ہر جاندار کے لیے موت کو ناگزیر قرار دیا ہے اور اسی کے ساتھ اس نےہر ایک کی موت کےلیے ایک خاص وقت بھی متعین کر رکھاہے،جس کا سوائے خالق کے کسی کو علم نہیں ہے۔چناں چہ کوئی بھی:گرچہ وہ بچہ ہی کیوں نہ ہو آپ کو یہ کہتے ہوئے کہ:’ ابھی میں مر نہیں سکتا’ ہرگز نہیں ملےگا؛کیوں کہ بچے کو بھی اچھی طرح معلوم ہے کہ موت کا آنا یقینی ہے اور اس کا علم صرف اللہ کو ہے کہ وہ کب؟ اور کس عمر میں طاری کرے گا؟۔
گزشتہ کل سے پیوستہ روز’ منگل’ کو نوجوان عالم دین مولانا محمد جنید عالم کا دیار حبیب ‘مدینہ منورہ’ میں اچانک حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے انتقال ہوگیا ۔اس غم انگیز خبر سے ان کے عقیدت مندوں اور قرابت داروں میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔
مولانا کے انتقال پر جہاں اور لوگوں نے ان کے اہلِ خانہ سے اظہارِ تعزیت کیاہے،وہیں مجلس تحفظ ختم نبوت نیپال کے صدر مولانا محمد شفیق الرحمن صاحب قاسمی نے بھی اظہارِ تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ : یقیناً مولانا محمد جنید عالم کا انتقال ہم سبھوں کے لیے عموماً اور ان کے اہلِ خانہ کےلیے خصوصاً ایک عظیم سانحہ ہے۔مولانا امت کے تئیں دل درد مند رکھتے تھےاور حج کے مبارک موقع پر حاجیوں کی بڑی خدمت کیا کرتے تھے۔مولانا نہایت ہی ملنسار،خوش اخلاق اور وضع دار تھے۔ مولانا کے رخصت فرمانے کا قلق ایک طویل مدت تک رہے گا؛کیوں کہ مولانا سے ہمیں والہانہ شیفتگی اور بے پناہ محبت تھی۔
اللہ تعالیٰ مولانا مرحوم کی مغفرت فرمائے اور لواحقین و پس ماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے آمین ۔
Comments are closed.