حاجی ملک محمد ہاشم کی وفات ایک بڑا ملی سانحہ،امارت شرعیہ میں اظہار تعزیت

 

(پریس ریلیز)

ریاست تامل ناڈو کی ایک خدا رسیدہ بزرگ شخصیت اور ملت کے ہمدرد وبہی خواہ محترم جناب حاجی ملک محمد ہاشم صاحب چنئی۴؍جولائی ۲۰۲۵ء کو رب ذوالجلال کے جوار رحمت میں جا پہونچے، اناللہ واناالیہ راجعون۔ان کی عمر ۸۰سال کے قریب رہی ہوگی۔

جناب حاجی ملک محمد ہاشم صاحب ایک نیک دل اور شریف انسان تھے ، آپ کا آبائی وطن مل وشارم تھا مگرشہر چنئی کوچرم کے کاروبار کے لئے مرکز بنایا جہاں سے مسلمانوں اور عام انسانوں کی خدمت کرنا اوراس کے لئے رفاہی وفلاحی کاموں کو انجام دینا ان کی زندگی کا مشن تھا، ملک کے بڑے دینی درسگاہوں کو مالی تعاون کرکے اپنے اندر خوشی محسوس کرتے تھے، صحیح معنوں میں وہ قوم وملت کے بے لوث داعی اور خادم تھے ایسے صاحب خیر شخص کا اٹھ جانا ایک بڑا ملی سانحہ ہے، ان کے وصال پر امارت شرعیہ بہار،اڈیشہ وجھارکھنڈ کے امیر شریعت حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی نے گہرے صدمے کا اظہار کیا اور اپنے تعزیتی پیغام میں فرمایاکہ حاجی صاحب مرحوم کا تعلق والد ماجد حضرت مولانا سید محمد ولی رحمانی ؒ سے بڑا گہرا اور عقیدت مندانہ تھا اوراسی نسبت سے وہ مجھ پر بھی شفقت فرماتے تھے، بلاشبہ وہ اپنی ذات میں ایک انجمن تھے،ان کے وصال سے ایک بڑ اخلا پیدا ہوگیاہے،اللہ تعالیٰ ملت کو ان کا نعم البدل عطاکرے۔آمین۔

امارت شرعیہ بہار،اڈیشہ وجھارکھنڈ کے قائم مقام ناظم مولانا مفتی محمد سعیدالرحمن قاسمی صاحب نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہاکہ جناب ملک محمد ہاشم صاحب گوناگوں صفات کے حامل شخص تھے وہ دین وشریعت اور قوم وملت کے لئے ہمہ جہت خدمت میں لگے رہتے ،آپ شرافت کے عظیم پیکر بھی تھے اور صاحب کردار انسان بھی،ان کے دم سے کئی ملی ادارے پھل پھول رہے تھے، خود ان کا مدرسہ مل وشارم شجرطوبی کی حیثیت رکھتاہے، جنہیں وہ خون جگر سے سینچ کر تناوردرخت بنادیا، امارت شرعیہ اور یہاں کے متعدد ادارے ان کی توجہ کے خاص مرکز تھے، افسوس کہ وہ ہمارے درمیان سے رخصت ہوگئے لیکن اپنی یادوں اور خدمتوں کے انمول نقوش چھوڑ گئے۔ دارالقضاء امارت شرعیہ کے قاضی شریعت مولانا محمد انظار عالم قاسمی نے کہاکہ مرحوم ہمیشہ سماجی ،اصلاحی اور ملی کاموں میں پیش پیش رہے، انہوں نے علم کی کئی شمع روشن کیں جو ان کے لئے صدقہ جاریہ کی حیثیت رکھتی ہیں۔مولانامفتی وصی احمد قاسمی نائب قاضی شریعت مرکزی دارالقضاء نے کہاکہ مرحوم ایک مخلص باعمل انسان تھے ،ان سے بورڈ کی میٹنگوں میں متعددملاقاتیں رہی ہیں،نہایت ہی خندہ پیشانی سے ملتے جلتے جن سے اپنائیت کا احساس ابھرتا،اللہ ان کی خدمت کا بہتر صلہ عطا فرمائے۔ مولانا سہیل اختر قاسمی نائب قاضی شریعت مرکزی دارالقضاء نے کہاکہ آپ علماء اور اہل علم سے قلبی تعلق رکھتے تھے،مولانامفتی محمداحتکام الحق قاسمی نائب مفتی امارت شرعیہ نے کہاکہ حاجی صاحب کو قدرت نے خدمت خلق کا بے پناہ جذبہ عطا کیا تھا، وہ دل کے بھی کشادہ تھے اور ہاتھ کے بھی، اللہ ان کی خدمتوں کو قبول فرمائے، مولانا قمر انیس قاسمی معاون ناظم امارت شرعیہ نے کہاکہ مرحوم سے سال میں ایک دو ملاقاتیں ہوجایا کرتی تھیں، بڑی محبت وشفقت سے پیش آتے اور ادارہ کے لئے دست تعاون بھی بڑھاتے۔مولانا رضوان احمد ندوی معاون ناظم امارت شرعیہ نے کہاکہ مرحوم آل انڈیامسلم پرسنل لا بورڈ کے سرگرم رکن تھے وہ اکثر میٹنگوں میں شرکت کرتے اورصحیح رائے دیا کرتے تھے ،ان میں دو نمایاں وصف تھا ایک یہ کہ آپ بڑے علماء نواز تھے اور دوسرے یہ کہ ضیافت ومہمان نوازی میں ان کا دسترخوان بڑا وسیع تھا، اللہ تعالیٰ آپ کی خدمات جلیلہ کو قبول فرمائے اورجنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے،اوران کے پسماندگان کو صبرو ثبات کی توفیق بخشے، امارت شرعیہ کے جملہ ذمہ داران وکارکنان نے اس سانحہ پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے اہل خانہ سے ہمدردی ظاہرکی اور اللہ سے دعاکی کہ حاجی صاحب مرحوم کو درجات علیا سے نوازے۔آمین۔قارئین سے بھی دعائے مغفرت کی درخواست ہے۔

Comments are closed.