سابق نائب وزیر اعلیٰ کویندر گپتا سے نظیفہ زاہد کی اہم ملاقات

 

گنگا جمنی تحریک وادی میں اتحاد اور ثقافتی ہم آہنگی کے فروغ کے لیے کرے گی عملی اقدامات

 

لکھنؤ (ابوشحمہ انصاری)راجستھان کے سہ روزہ دورے پر آئے جموں و کشمیر کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور سابق اسپیکر اسمبلی کویندر گپتا کی جے پور میں آل انڈیا گنگا جمنی تحریک کی قومی صدر نظیفہ زاہد سے ایک اہم ملاقات ہوئی۔

اس ملاقات کے دوران دونوں سرکردہ شخصیات کے درمیان دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر کی صورتِ حال، سماجی و ثقافتی حالات، اور قومی یکجہتی کو مضبوط بنانے کے لیے آئندہ لائحۂ عمل پر سنجیدہ تبادلہ خیال ہوا۔

نظیفہ زاہد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اُن کی تنظیم "گنگا جمنی تحریک” بھارت کی مشترکہ تہذیب، مذہبی ہم آہنگی اور قومی اتحاد کے لیے وقف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تنظیم جموں و کشمیر میں بھی وسیع پیمانے پر امن، بھائی چارہ اور اتحاد کے فروغ کے لیے سرگرم ہوگی۔ آئندہ مہینوں میں وادی میں "قومی یکجہتی مکالمہ سلسلہ” کا آغاز کیا جائے گا، جس کے تحت نوجوانوں، سماجی کارکنوں اور مقامی کمیونٹی کو جوڑنے کی کوشش کی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا، دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد اب وقت ہے کہ ہم نفرت اور کنفیوژن کی جگہ اعتماد اور ترقی کی بات کریں۔ بھارت کی روح اس کی گنگا جمنی تہذیب ہے، اور ہماری تنظیم اسی روح کو زندہ اور مضبوط رکھنے کے لیے کوشاں ہے۔

سابق نائب وزیر اعلیٰ کویندر گپتا نے بھی اس ملاقات کو مثبت اور بامقصد قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر اب ترقی کے ایک نئے دور میں داخل ہو چکا ہے، اور ملک بھر کی سماجی تنظیموں کی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیر کے نوجوانوں کو قومی دھارے سے جوڑیں۔ انہوں نے نظیفہ زاہد کی پہل کو سراہتے ہوئے کہا کہ "گنگا جمنی تحریک” جیسے ادارے ملک میں تنوع میں اتحاد کے جذبے کو فروغ دیتے ہیں۔

اس موقع پر کئی سماجی کارکنان، دانشوران، صحافی اور تجزیہ نگار بھی موجود تھے، جنہوں نے اس مکالمے کو وقت کی اہم ضرورت اور ایک مثبت قدم قرار دیا۔

Comments are closed.