ڈاکٹر مستحسن کی اہلیہ کا انتقال، خواتین میں دینی بیداری ان کا قابل قدر کارنامہ : پروفیسر شکیل قاسمی

پٹنہ (پریس ریلیز)
پارس ہوسپیٹل، پٹنہ کے ڈاکٹر مستحسن مرحوم کی اہلیہ، دربھنگہ مسلم ہائی اسکول کے سابق پرنسپل اور مشہور شاعر محسن دربھنگوی کی بہو اور سابق ایم ایل اے خادم بابو وکیل سوبھن، دربھنگہ کی صاحبزادی، حلقہ خواتین میں مقبول غنچہ خاتون کا مختصر علالت کے بعد 6 جولائی 2025 کو شام میں انتقال ہو گیا اور 7 جولائی بروز سوموار بعد نماز عصر سمن پورہ، پٹنہ کے دانش اپارٹمنٹ کے سامنے نماز جنازہ ادا کی گئی۔ بعد ازاں خواجہ پورہ قبرستان جگدیو پتھ، پٹنہ (جہاں ڈاکٹر مستحسن مرحوم مدفون ہیں) میں تدفین عمل میں آئی۔ نماز جنازہ میں مقامی آبادی کی بڑی تعداد اور دور دراز سے خویش و اقارب نے شرکت کی۔ جنازے کی نماز پروفیسر مولانا شکیل احمد قاسمی، پٹنہ نے پڑھائی۔ انہوں نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ غنچہ باجی اپنے گھر اندراپوری، سمن پورہ میں دینی بیداری کے لیے خواتین کے اجتماع اور درس کا غیر معمولی اہتمام کرتیں، یہ ان کا قابل قدر کارنامہ ہے۔ قرابت داروں کے یہاں ان کے جانے آنے کا سلسلہ لگا رہتا۔ اخلاص، اپنائیت اور خوش مزاجی ان کا خصوصی وصف تھا۔ رشتہ داروں اور عام لوگوں میں غنچہ باجی اپنے مثبت اور تعمیری کاموں کی وجہ سے بہت مشہور تھیں۔
مولانا قاسمی نے کہا کہ مجھے اس حادثے کی اطلاع بذریعہ فون مرحومہ کے بیٹا سعد بابو نے دیتے ہوئے کہا، خالو جان امی اب اس دنیا میں نہیں رہیں، ابو کا جنازہ آپ نے پڑھایا تھا، امی کا بھی آپ ہی پڑھائیں گے۔ میں نے اپنے جذبات پر قابو پاتے ہوئے کہا کہ سعد بابو وہ لوگ وہیں گئے ہیں جہاں ہم سب لوگوں کو جانا ہے، ہم لوگ مسلمان ہیں، اللہ رب العزت کے فیصلے پر راضی رہنا ہے۔ اللہ ان لوگوں کو غریق رحمت کرے اور پسماندگان کو صبر دے۔
Comments are closed.