رمضان المبار ک کےچندضروری مسائل

از: مفتی اسراراحمدقاسمی ،سب ایڈیٹربصیرت آن لائن
’’رمضان المبارک ‘‘ہجری تقویم کے اعتبارسےنواں مہینہ ہے،اسلام میںاس مہینہ کوبڑی اہمیت حاصل ہے،خوداللہ تعالی نے اس ماہ مبارک کی اپنی طرف خاص نسبت فرمائی ہے،اوراپنی مقدس کتاب قرآن مجید کانزول بھی اسی مہینہ میں فرمایا۔اس مہینہ میں چندوہ عبادتیں انجام دی جاتی ہیں جوسال کے دیگر مہینوں میں نہیں دی جاتی خصوصاروزہ جوبدنی عبادتوں میں اہم ترین عبادت ہے،اورظاہرہے کسی بھی عبادت کوصحیح طور پرانجام دینے کے لیےان کے مسائل سےمکمل واقفیت ضروری ہے۔چونکہ روزہ لوگ سال میں صرف ایک مرتبہ رکھتے ہیں اس لئے اکثرحضرات روزہ کے مسائل سے مکمل واقف نہیں ہوتے ،اوراگرکچھ لوگ واقف بھی ہوتے ہیں توآئندہ رمضان آتے آتے ان کے ذہن ودماغ سے بھی نکل جاتاہے ۔اس لیےافادہ عام کےلیےذیل میںروزہ کے چندضروری مسائل ذکرکیے جاتے ہیں۔
روزہ کس پرفرض ہے
رمضان المبارک کے روزے ہرعاقل بالغ مسلمان مردوعورت پرفرض ہے ۔(ھندیہ:۱/۱۹۵)
کن اعذارکی وجہ سے رمضان المبارک کاروزہ چھوڑناجائز ہے
رمضان المبارک کے روزے بلاعذر کسی کے لیےبھی چھوڑناجائزنہیں ۔البتہ اگر ایسی سخت مجبوری ہوکہ روزہ رکھنےسے جان کی ہلاکت یاضعف کاخطرہ ہوتواس وقت روز ہ چھوڑنے کی گنجائش ہے لیکن روزہ معاف نہیں ہوتابعدمیں اس کی قضا ءلازم ہوتی ہے۔عمومامزدورطبقہ کے لوگ رمضان میں روزہ نہیں رکھتے ہیںحالانکہ مزدوروں کے کام ایسے سخت نہیں ہوتے کہ جن کی وجہ سے رمضان جیسی برکتوں اورفضیلت والے روزوں کو چھوڑدیاجائے اوررمضان کے مہینے میں عمومامالکان بھی رمضان کالحاظ کرتےہوئے مزدوروں پرسختی نہیں کرتے،البتہ اگرپھربھی دشواری ہوتواسے چاہیئے کہ یاتودن کے بجائے رات کوکام کرےیارمضان کامہینہ چھٹی کرےاوررمضان کےروزے رکھے ،نیزان اعذارکی وجہ سے روزہ چھوڑنے کی اجازت ہے،مسافر ،سخت بیمار ،بھوک پیاس سے مجبور،مجاہدفی سبیل اللہ جب کہ اس کے روزہ رکھنےسے جہادمیں نقصان ہو،تیماردارجب کہ اس کے روزہ رکھنے سے مریض کانقصان ہو، ایسی حاملہ عورت کہ جس کوروزہ رکھنےسے اپنی یابچے کی ہلاکت یاکمزوری کاخطرہ ہو،حیض ونفاس اورایساعمررسیدہ شخص کہ جس کے صحت یاب ہونے کی کوئی امیدنہ ہو،ان تمام حضرات کے لیے رمضان کاروزہ چھوڑناجائزہے لیکن بعدمیں ان روزوں کی قضالازم ہے ۔البتہ عمررسیدہ شخص اپنے ہرروزہ کےبدلہ میں فدیہ(ایک صدقہ فطرکی مقدار) دےگا۔(ھندیہ :۱؍۲۰۶-۲۰۸)
وہ صورتیںجن سے روزہ نہیں ٹوٹتا
بھول کرکھاناپینایاجماع کرنا
بھول کرکھانے، پینےاورجماع کرنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔(شامی :۳؍۳۶۵ مطبع زکریادیوبند)
روزہ میں خون ٹیسٹ کرانا
روزہ کی حالت میں خون نکال کرٹیسٹ کرانے سے روزہ فاسد نہ ہوگا؛لیکن اتنازیادہ خون نہ نکلوائیں کہ کمزوری غالب ہوجائے۔(مراقی الفلاح؍۳۶۱)
دل کے مریض کا زبان کے نیچے گولی رکھنے کاحکم
دل کی بیماری میں جوگولی زبان کے نیچے رکھی جاتی ہےاوروہ وہیں جذب ہوکرتحلیل ہوجاتی ہےاس سے روزہ نہیں ٹوٹتا،لیکن اگردواکے اجزاءتھوک کے ساتھ مل کرحلق کے راستہ سے اندر چلے جائیں توروزہ ٹوٹ جائے گا۔(شامی :۳؍۳۶۷ مطبع زکریادیوبند)
روزہ میں انجکشن یاٹیکہ لگوانا
اگرروزہ کے دوران انجکشن یاٹیکہ لگوایا،تواس سےروزہ پرکوئی فرق نہیں پڑالیکن اگرایساانجکشن ہو کہ دوابراہ راست دماغ یاپیٹ تک پہونچتی ہوتوروزہ ٹوٹ جائے گا۔(شامی :۳؍۳۷۶ مطبع زکریادیوبند)
روزہ میں گلوکوز چڑھوانا
روزہ کی حالت میں گلوکوز چڑھوانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا؛کیوں کہ دوابراہ راست دماغ یاپیٹ تک نہیں پہونچتی؛بلکہ رگوں کے واسطےسےجاتی ہے؛لیکن بلاعذرایسانہیں کرناچاہیے۔(شامی :۳؍۳۷۶ مطبع زکریادیوبند)
روزہ کی حالت میں ڈائلیسس(گردہ کی دھلائی )کرانا
روزہ کی حالت میں ڈائلیسس(گردہ کی دھلائی )کے عمل سے روزہ نہیں ٹوٹے گا؛کیوں کہ اس عمل کاتعلق خون کی صفائی سے ہے، اوربراہ راست جوف معدہ میں اس کے سبب کوئی چیز داخل نہیں ہوتی۔(شامی :۳؍۳۷۶ مطبع زکریادیوبند)
روزہ میں آکسیجن لینا
روزہ کی حالت میں آکسیجن لینےسے روزہ نہیں ٹوٹتا؛کیوں کہ آکسیجن محض ایک صاف ستھری ہواہے ،اس کابدن میں جانامفسد صوم نہیں ۔(جدیدفقہی مسائل:۱؍۱۲۸)
بلااختیارحلق میں مکھی ،مچھریاگردوغبارکاچلاجانا
بلااختیارحلق میں مچھر ،مکھی یاگردوغباروغیرہ جانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔(شامی :۳؍۳۶۶ مطبع زکریادیوبند)
خودبخودقےہونا
خودبخودقے آجانے سے بھی روزہ نہیں ٹوٹتااگرچہ منہ بھر کرکیوں نہ ہو۔(شامی :۳؍۳۹۲ مطبع زکریادیوبند)
روزہ کی حالت میں کان کامیل نکالنا
کان کامیل نکالنے سے بھی روزہ نہیں ٹوٹتا،خواہ کتنی ہی بارکان میں سلائی ڈالی جائے۔(مراقی الفلاح؍۳۴۲)
روزہ میں بدن پر’’وکس ‘‘لگانا
نزلہ وغیرہ کے وقت جو’’وکس ‘‘لگایاجاتاہے،جس کی تیزخوشبودماغ تک پہونچتی ہے، اس کے استعمال سےروزہ نہیں ٹوٹتا۔(کتاب الفتاوی :۳؍۳۹۴)
روزہ میں آنکھ میں دواڈالنا
روزہ کی حالت میں ضرورت کے وقت آنکھ میں دواڈالنےسے روزہ نہیں ٹوٹتا،اگرچہ دواکاذائقہ حلق میں محسوس ہو۔(مراقی الفلاح ؍۳۶۱)
روزہ میں سرمہ لگانا
روزہ کی حالت میںآنکھ میں سرمہ لگانےسے روزہ میں کوئی فرق نہیںپڑتا۔(شامی :۳؍۳۹۷ مطبع زکریادیوبند)
روزہ کی حالت میں بلغم یاناک کی ریزش نگل لینے کاحکم
روزہ کی حالت میں بلغم یاناک کی ریزش وغیرہ منہ کے اندرہی سے نگل لینے سے روزے پرکچھ اثرنہیں پڑتا۔(نجم الفتاوی:۳؍۲۵۲)
بائی پاس آپریشن سے روزہ کاحکم
روزہ کی حالت میں بائی پاس آپریشن اورہرایساآپریشن جوکہ پیٹ یادماغ کے علاوہ ہاتھ پاؤں وغیرہ کاہو،اس سے روزہ فاسد نہ ہوگا،کیونکہ ان میں پیٹ یادماغ تک کسی چیز کے پہنچنے کاراستہ نہیں ہے ،البتہ غروب کے بعد تک مؤخر کرنابہترہے،تاکہ کمزوری لاحق نہ ہو۔(نجم الفتاوی :۳؍۲۵۸)
روزہ میں بےہوش ہونے سے روزہ کاحکم
اگرکوئی شخص رمضان کے مہینے میں بے ہوش ہوگیااورایک دن سے زیادہ بے ہوش رہاتوبے ہوشی ہونے کے دن کےعلاوہ جتنے دن بے ہوش رہااتنے دنوں کی قضارکھے جس دن بے ہوش ہوااس ایک دن کی قضا واجب نہیں کیونکہ اس دن کاروزہ درست ہوگیا۔چونکہ رات سے نیت بھی پائی گئی اور پورے دن روزہ کارکن (امساک )بھی موجودہے۔(ھدایہ :۱؍۲۴۱)
وہ صورتیں جن سے روزہ ٹوٹتانہیں مگرمکروہ ہوجاتاہے
ٹوتھ پیسٹ یامنجن استعمال کرنا
روزہ کی حالت میں ٹوتھ پیسٹ استعمال کرناکوئلہ یاکوئی منجن دانتوں میں ملنایاعورت کااس طرح ہونٹ پرسرخی لگاناکہ اس سے پیٹ میں چلے جانے کااندیشہ ہوجیسےلیپ اسٹک وغیرہ اس سے روزہ نہیںٹوٹتامگربچنااچھاہے،اس لیےکراہت تنزیہی توبہرحال ہے۔(شامی :۳؍۳۹۵ مطبع زکریادیوبند)
منھ میںتھوک جمع کرکےنگلنایاکسی چیز کاچکھنااورچبانا
منھ میںتھوک جمع کرکےنگلناروزہ کی حالت میں مکروہ ہے۔یہی حکم بلاعذرکسی چیز کے چکھنے اورچبانے کاہے ۔(کتاب المسائل:۲؍۱۷۳)
کلی کرنے اور ناک میں پانی چڑھانے میں مبالغہ کرنا
کلی کرنے اور ناک میں پانی چڑھانے میں مبالغہ کرنےسےروزہ مکروہ ہوجاتاہے(ترمذی شریف :۱؍۱۶۳)
روزہ کی حالت میں گناہ کرنا
روزہ کی حالت میں ہرگناہ کاکام خواہ قولی ہویافعلی روزہ کومکروہ بنادیتاہے۔جیسےلڑنا،جھگڑنا،جھوٹ بولنا،غیبت کرنا،ٹی وی دیکھناوغیرہ۔(ترمذی شریف:۱؍۱۵۰)
وہ صورتیں جن سے روزہ ٹوٹ جاتاہےاورصرف قضاواجب ہوتی ہے
اگر بتی کادھواںناک یامنہ میں داخل کرنا
اگرکوئی شخص روزہ کی حالت میں اگر بتی کادھواں (یاکوئی بھی بھاپ )ناک یامنہ میں داخل کرےتوروزہ فاسد ہوجائے گا۔یہی حکم دمہ میں تسکین کے آلہ’’ انہیلر‘‘کاہے۔(شامی :۳؍۳۶۶ مطبع زکریادیوبند)
کلی کرتے وقت بےاختیارحلق میںپانی چلاگیا
کلی کرتے وقت بلااختیار حلق میں پانی چلاگیااب اگراس کوروزہ یاد تھاتوروزہ جاتارہا،اوراگرروزہ یادنہیں تھاایسی حالت میں پانی منہ میں لے لیاتوروزہ نہیں ٹوٹا۔ (شامی :۳؍۳۷۴ مطبع زکریادیوبند)
ناک یاکان میں دوایاتیل ڈالنا
ناک یاکان میں تیل ڈالنے سے روزہ ٹوٹ جاتاہے ۔(ھدایہ :۱؍۲۲۰)
مسوڑھوں کے خون کاپیٹ میں چلاجانا
مسوڑھوں کاخون اگراتنازیادہ ہو کہ وہ تھوک پرغالب آجائے یاوہ تھوک کے برابرسرابرہو،تواس کے پیٹ میں چلے جانے سے روزہ ٹوٹ جائے گا۔(شامی :۳؍۳۶۸ مطبع زکریادیوبند)
روزہ کی حالت میں مشت زنی
اگرروزے کے دوران مشت زنی سے انزال ہوگیا توروزہ فاسد ہوگیا۔(اور مشت زنی بہرحال گناہ ہے(شامی :۳؍۳۷۹-۳۸۲ مطبع زکریادیوبند)
بوس وکنار کی وجہ سے انزال ہوجانا
اگربیوی سے بوس وکنارکی وجہ سےانزال ہوگیاتوروزہ ٹوٹ جائےگا۔ (شامی :۳؍۳۷۹ مطبع زکریادیوبند)
قصداروزہ توڑدیاپھراسی دن بیمارہوگیا
اگرکسی نے قصداروزہ توڑدیاپھراسی دن بیمارہوگیایاعورت کوحیض آگیاتوروزہ ٹوٹ جائے گا۔ (شامی :۳؍۳۹۰ مطبع زکریادیوبند)
روزہ کی حالت میں دانتوں کی فلنگ (بھرنا)کروانے کاحکم
فلنگ کروانے سےپہلے چونکہ عام طور پردانتوں کی صفائی کرائی جاتی ہےجس میں پانی کاحلق سے اترجانے کاقوی اندیشہ ہےجس سے روزہ ٹوٹتاہےلہذابہتریہ ہے کہ روزہ کھولنے کے بعدکرائی جائے البتہ اگربوجہ عذرروزے کی حالت میں کروانی ہے اورپانی کے حلق سے نیچے جانے سے احتراز ممکن ہوتوپھرجائزہے۔یہی حکم دانت نکلوانے کابھی ہے کہ اگرشدیدضرورت کے وقت دانت نکلواناہوتوجائزہوگا،البتہ خون حلق سے نہ اترے،اس کاخیال رکھناضروری ہوگا ،ورنہ روزہ ٹوٹ جائےگا۔(نجم الفتاوی:۳؍۲۴۲-روزے کےمسائل کاانسائیکلوپیڈیا؍۸۳)
روزہ کی حالت میں انیمالینا
پیٹ کی صفائی کےلیےپیچھے کےراستہ سےجودواچڑھائی جاتی ۔ہے (جس کوانیماکہاجاتاہے)اس سےروزہ ٹوٹ جاتاہے۔(شامی:۳؍۳۷۶ مطبع زکریادیوبند)
وہ صورتیںجن سے روزہ ٹوٹ جاتاہےاورقضاوکفارہ دونوں لازم ہوتےہیں
روزہ یادہونے کی حالت میں اگرکوئی مکلف شخص رمضان میں جا ن بوجھ کرکچھ کھاپی لے یاجماع کرکے روزہ کو فاسد کردے تواس پر قضااور کفارہ دونوں لازم ہوتے ہیں ۔(ھدایہ :۱؍۲۱۹ )
پسندیدہ شخص کالعاب دہن نگلنا
اگرکوئی اپنے پسندیدہ شخص مثلابیوی یاقریبی دوست کاتھوک نگل جائے تو قضاوکفارہ دونوں لازم ہوگا۔(شامی :۳؍۳۸۷)
کچاگوشت یاکچی چربی کھانا
روزہ کی حالت میں عمداکچاگوشت یاکچی چربی کھانے سے بھی قضاءوکفارہ دونوں لازم ہوں گے۔(شامی :۳؍۳۸۷ مطبع زکریادیوبند)
رابطہ :6396598798
ای میل:[email protected]
(بصیرت فیچرس)

Comments are closed.