Baseerat Online News Portal

حدیثِ رمضان المبارک

عبد اللہ سلمان ریاض قاسمی
(پہلا روزہ )
رمضان المبارک کے مقدس مہینہ میں جو عبادتوں کا اہم مہینہ ہے ۔ آپ کے سامنے رمضان المبارک سے متعلق حدیثیں پیش کی جارہی ہیں ، امید ہے کہ آپ حضرات اسے قدر کی نگاہ سے دیکھیں گے اور حتی الامکان اس پر عمل کرنے کی کوشش کریں گے۔ اس سلسلے کی پہلی کڑی کے طور پر دو حدیثیں اس مضمون میں پیش کی جارہی ہیں۔
اس ماہ مقدس کی اہمیت کاا ندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ :آپؐ نے فرمایا: اِذا دَخَلَ رَمَضَانُ فُتِحَتْ اَبْوابُ السَّمَائِ وَغُلِّقَتْ اَبْوَابُ جَہَنَّمَ وَسُلْسِلَتِ الشَّیَاطِیْنُ۔ جب رمضان آتا ہے تو آسمان کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں اورجہنم کے دروازے بند کردیئے جاتے ہیں اورشیاطین قید کردیئے جاتے ہیں۔
اور ایک روایت میں ہے کہ :اِذَا جاَئَ رَمَضاَنُ فُتِحَتْ اَبْوابُ الجَنَّۃِ ۔(بخاری ومسلم)جب رمضان آتا ہے تو جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں۔
حضرت شاہ ولی اللہ صاحب محدث دہلوی حجۃ اللہ البالغہ میں اس حدیث کی تشریح کرتے ہوئے لکھتے ہیں : ,, روزہ چوں کہ ایک عمومی اور اجتماعی شکل کی حیثیت رکھتا ہے، اس لئے وہ رسوم کی دسترس سے محفوظ ہے، اگر کوئی جماعت اور قوم اس کی پابندی کرتی ہے تو اس کے لئے جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں ،جہنم کے دروازے بند کردیئے جاتے ہیں اورشیاطین قید کردیئے جاتے ہیں۔دوسری جگہ لکھتے ہیں: ,, مسلمانوں کے مختلف طبقوں اور مختلف جماعتوں کا ایک وقت میں ایک چیز پر اجماع اور اجتماع جس میں سب ایک دوسرے کو دیکھتے ہیں روزہ کو ان کے لئے آسان بنادیتا ہے، اور اس سے ان کی بہت ہمت افزائی ہوتی ہے۔
اسی طرح ان کی یہ اجتماعیت خواص و عوام دونوں کے لئے ملکوتی برکتوں کے نزول کا باعث ہے اس میں اس کا امکان بھی بڑھ جاتاہے کہ ان کے کاملین و واصلین پر جو انوار نازل ہوں وہ ان سے نیچے والوں کو بھی فیضیاب کرتے جائیں اور ان کی دعائیں ان کے پیچھے والوں تک پہونچتی رہیں۔،، (افادات از: ارکانِ اربعہ)
اللہ تعالیٰ نے بہت سے مہینے بنائے مگر جوفضیلت رمضان المبارک کو ملی وہ دوسرے مہینوں کونہیں ملی ، اس متبرک مہینہ میں اللہ تعالیٰ نے اپنی مقدس کتاب قرآن کو نازل فرمایا۔اسی مہینہ میں اللہ تعالیٰ نے لیلۃ القدر جیسی نعمت عطا فرمائی۔ یہ ماہِ رمضان اللہ تعالیٰ کی خاص رحمتوں اور برکتوں والا مہینہ ہے۔یہ صبر ، فراخی رزق ، ایک دوسرے سے خیر خواہی کا مہینہ ہے۔
یہ ماہِ مقدس ہر سال اپنی گوناگوں خصوصیات کے ساتھ آتا ہے اور چلا جاتا ہے۔ لیکن خوش نصیب ہیں وہ لوگ جو اس ماہ مقدس کو پاتے ہیں اور اپنے رب سے اپنے گناہوں کو بخشوالیتے ہیں۔ اور اپنی مغفرت کا پروانہ حاصل کرلیتے ہیں۔اور بد نصیب ہیں وہ لوگ جو اس ماہ مقدس کو لہو و لعب اور شیطانی کاموں کے نذر کردیتے ہیں اور بعد میں کفِ افسوس ملتے ہیں۔٭٭٭

Comments are closed.