Baseerat Online News Portal

آپ کا ایک ووٹ ہندوستان کا مستقبل بچا سکتا ہے ‘‘ بی جے پی کے پاس عوام کو دینے کیلئے کچھ نہیں بچا، اس لیے وہ جھوٹی خبروں کا سہارا لے رہی ہے

تحریر:  دھرو راٹھی
ترجمانی : خان افسر قاسمی
جیسا کہ ہم سب دیکھ رہے ہیں کہ ہمارا پیارا ملک آمریت کی طرف تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ میڈیا بیچ دیا گیا ہے ۔۔۔۔ منی پور جل رہا ہے۔۔۔۔ چنڈی گڑھ اور سورت میں انتخابی دھاندلی کی وجہ سے لاکھوں لوگوں کے جمہوری حقوق سلب کر لیے گئے۔۔۔۔ بابا صاحب امبیڈکر کے آئین کو تبدیل کرنے کا اعلان کیا جا رہا ہے۔ ۔۔۔ کسانوں پر ربڑ کی گولیاں اور آنسو گیس کے گولے داغے گئے ۔۔۔۔ ہمارے اولمپک پہلوانوں کو ایک ریپسٹ کے خلاف احتجاج کرنے پر مارا پیٹا گیا۔۔۔۔ اپوزیشن لیڈر اروند کیجریوال اور ہیمنت سورین کو بغیر کسی ثبوت کے جیل بھیج دیا گیا۔ ۔۔۔ کیجریوال کو وقت پر انسولین نہیں دی گئی، انہیں مارنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔۔۔۔ سپریم کورٹ کے ججوں پر دباؤ ہے۔۔۔۔ای ڈی اور سی بی آئی بی جے پی کی واشنگ مشین کی کٹھ پتلیاں بن چکے ہیں۔ ۔۔۔ عصمت دری کرنے والوں کا ہاروں سے استقبال کیا جا رہا ہے۔۔۔۔ ہندوستان کی تاریخ کا سب سے بڑا گھوٹالہ، انتخابی بانڈ گھوٹالے کو عوام سے چھپایا گیا۔۔۔۔ ہندوستان دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے لیکن اب یہ دنیا کی سب سے بڑی آمریت بننے کے دہانے پر ہے۔۔۔۔!
ذرا سوچیں! آج ملک کی یہ حالت دیکھ کر بھگت سنگھ، نیتا جی سبھاش چندر بوس، بابا صاحب امبیڈکر اور گاندھی جی کیا سوچیں گے؟ کیا انہوں نے اس دن کے لیے اپنی جانیں قربان کی تھیں ؟ ہم ایک اقتدار کے بھوکے سیاست داں کے لیے یہ میراث نہیں کھو سکتے۔ یہ بہت ضروری ہے کہ ہم ہندوستانی عوام بیدار ہو جائیں اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے۔ آپ تعلیم کے لیے ووٹ دیں۔ ۔۔۔ کسانوں کے لیے ووٹ دیں۔۔۔۔ خواتین کے حقوق کے لیے ووٹ دیں۔۔۔۔ پہلوانوں کے لیے ووٹ دیں۔۔۔۔ نوکریوں کے لیے ووٹ دیں۔ ۔۔۔ اسکولوں کے لیے ووٹ دیں۔ منی پور کے لیے ووٹ دیں۔۔۔۔ لداخ کے لیے ووٹ دیں۔۔۔۔ووٹ ایسے لیڈر کو دیں جس میں پریس کانفرنس کرنے کی ہمت ہو۔ ۔۔۔ ووٹ ایسے لیڈر کو دیں جو جھوٹی ضمانتیں نہ دے۔۔۔۔ ووٹ ایسے لیڈر کو دیں جو پڑھا لکھا اور حلیم ہو۔۔۔۔اور سب سے اہم جمہوریت کے لیے ووٹ دیں۔۔۔۔ بھارت کے لیے ووٹ دیں ۔
یاد رکھیں: اگر ہندوستان میں مکمل آمریت کا راج ہوجاتا ہے۔ آپ کی آواز ہمیشہ کے لیے دبا دی جائے گی۔ سوشل میڈیا مکمل طور پر حکومت کے زیر کنٹرول ہو گا۔ کسی بھی معاملے پر مظاہرے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ آپ کیا کھاتے ہیں، کیا پہنتے ہیں، کیا دیکھتے ہیں، یہ سب حکومت کے کنٹرول میں ہوگا۔ جو سورت اور چندی گڑھ میں ہوا، پورے ہندوستان میں ہوگا ۔ ‘ون نیشن زیرو الیکشن‘جو بھی آواز اٹھائے گا اسے جیل بھیج دیا جائے گا۔ ہندوستان شمالی کوریا جیسا ہو جائے گا۔لیکن آپ کا ایک ووٹ یہ سب بدل سکتا ہے۔
اپنے ایک اور پیغام میں دھرو راٹھی نے کہا کہ ’’بی جے پی کے پاس عوام کو دینے کے لیے کچھ نہیں بچا، اس لیے وہ جھوٹی خبریں پھیلا کر ہم ہندوستانیوں کو ڈرانے کی کوشش کر رہی ہے‘‘ ۔ جیسے ’’کانگریس شریعت لائے گی : وزیر اعلیٰ یوپی آدتیہ ناتھ۔ ‘‘، ۔ ’’ کانگریس آپ کی جائیداد مسلمانوں میں بانٹ دے گی :وزیر اعظم مودی‘‘۔ ، ’’کانگریس لائے گی وراثتی ٹیکس : وزیر داخلہ امت شاہ‘‘۔ یہ سب باتیں سو فیصد جھوٹ ہیں۔ بی جے پی کے بڑے لیڈران اب صرف آپ کو گمراہ کرنے کی کوشش نہیں کر رہے ہیں؛ بلکہ وہ آپ سے بالکل سفید جھوٹ بول رہے ہیں۔ کانگریس کے انتخابی منشور میں ان سب کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ کانگریس کے انتخابی منشور میں اصل میں کیا وعدے کیے گئے ہیں: کانگریس سرکاری ملازمتوں میں ۳۰ لاکھ جگہیں بھر کر نوکریاں فراہم کرے گی۔ (منشور کا صفحہ ۳۰) ۔ کانگریس اپنے دور حکومت میں متوسط ​​طبقے پر کوئی ٹیکس نہیں بڑھائے گی (منشور کا صفحہ ۳۱)۔ کانگریس چھوٹے کاروباروں کی مدد کرے گی؛ تاکہ ملک کے تمام وسائل اڈانی جیسے امیر لوگوں کو نہ بیچے جائیں (منشور کا صفحہ (۲۸)۔۔۔۔آپ منشور کو خود پڑھ سکتے ہیں اور اسے چیک کر سکتے ہیں۔ دراصل یہ انتخابی بانڈز جیسی مودی کی پالیسیاں ہیں جنہوں نے ہندوستان کے عوام کا پیسہ لوٹ کر ارب پتیوں کو دے دیا ہے۔ اس لیے آپ کو بی جے پی کے انتخابی منشور میں ایسا کوئی وعدہ نہیں ملے گا۔ لہذا برین واش نہ ہوں!
جئے ہند، جئے بھارت
نوٹ: یہ تحریر معروف یوٹوبر *دھرو راٹھی* نے اپنے وہاٹس ایپ چینل پر جمعرات کو ہندوستانی وقت کے مطابق دو بج کر ۸ منٹ پر ہندی میں پوسٹ کی ہے ، اس کا اردو ترجمہ مولانا خان افسر قاسمی (ایڈیٹر ہفت روزہ ملی بصیرت ) نے کیا ہے۔

Comments are closed.