Baseerat Online News Portal

دورحاضر کی نوجوان نسل کا رحجان

انم شہزادی (راولپنڈی )
کل بھی یہی نوجوان تھے۔ یہی کالج، اسکول اور مدارس تھے ۔ یہی ریڈیو ٹیلیویژن کی آواز تھی ۔یہی محبتیں اور یاریاں تھیں اور سب سے بڑھ کر عزت و احترام ، ادب آداب ،اخلاق و کردار کا پیکر نوجوان نسل تھی ۔احساس کا رشتہ سب سے بڑھ کر تھا ۔
نوجوان نسل تعلیمی سرگرمیوں کے علاوہ غیر نصابی سرگرمیوں میں بھی بھرپور حصہ لیتی تھیں کھیلوں کے میدانوں میں ہر طرح کے کھیل ہوتے تھے کرکٹ ،فٹ بال، ہاکی کے مقابلے ہوتے تو کہیں پتنگ بازی ہو رہی ہوتی ۔نوجوان لڑکے اور لڑکیاں اپنے حلقہ احباب کے ساتھ ان سرگرمیوں کے ساتھ مصروف نظر آتے تھے ۔
جبکہ دورِ حاضر کا نوجوان محض جدید ٹیکنالوجی کی دھن میں مگن ہے۔ جو کہ اپنے اردگرد کے ماحول حتی کہ اپنے خاندان سے بھی بے خبر ہیں۔ اپنے موبائل میں کھوئے رہتے ہیں۔ آئے دن نئی نئی اپلیکیشنز جیسا کہ ٹک ٹاک ،لایکی ،فیس بک، واٹس ایپ، ٹوئٹر اور انسٹاگرام بنائی جارہی ہیں ۔لڑکے اور لڑکیاں مغرب کی اندھا دھند تقلیدکر رہے ہیں ۔
ایپ نوجوانوں کو وقار اور عزت نفس کی قیمت پر بھی شہرت حاصل کرنے پر مجبور کررہی ہے۔ میں نے مقامی نوجوانوں کے بہت سے کلپس دیکھے ہیں جہاں لڑکیاں لڑکے اور لڑکے لڑکیاں لڑکیوں کی طرح تیار ہوتے ہیں ، بشمول انٹیٹکس میں سب سے بہتر بائیں جانب۔ متعدد ویڈیوز میں ، کچھ کم بولڈ لڑکیاں کم سے کم لباس میں نظر آتی ہیں۔اپنے دین و مذہب کی پیروی کرنے کی بجائے ایسی ناقدری کرتے ہیں جو کہ عذاب الہی کا سبب بن جاۓ۔
یہ ایسا رجحان نہیں ہے جو ہمارے معاشرے میں برداشت کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی اسلام اس طرز عمل کی اجازت دیتا ہے

Comments are closed.