Baseerat Online News Portal

مفتی فیض الوحید: قرآنِ کریم کے عظیم مفسر.

 

عاقب انجم عافی

 

موت برحق ہے لیکن کچھ شخصیات کے بارے میں ہمارا خیال ہوتا ہے کہ وہ بہت دیر تک زندہ رہیں. اللہ تعالی نے یہ احساس قدرتی طور پر ہر انسان میں رکھا ہےـ اسیر ادروی، مفتی عبدالرزاق، عثمان منصور پوری اور نور عالم خلیل امینی جیسے علماء اور مشایخ کے انتقال سے ہم پریشاں حال ہی تھے کہ اچانک ہم کو جون کی پہلی صبح یہ خبر ملی کہ قرآن کریم کے عظیم مفسر جو مذہبی اجلاس کو قرآن کریم کے اسرار و رموز سے نوازتے تھے، مفتی فیض الوحید اب نہیں رہےـ کچھ دیر تک ہم اس حقیقت کو قبول نہیں کر پائے لیکن پھر کہہ اٹھے ان للہ وانا الیہ راجعون.

 

مفتی فیض الوحید ان یگانہ روزگار علماء میں سے تھے جو بہت معروف تھے لیکن تفسیر کے میدان میں اور علم کے اس شعبے میں ان کی کوئی دوسری مثال نہیں. اللہ تعالی کے کلام کے عاشق ایک مرتبہ کہہ اٹھے ہر کسی کی کامیابی کا راز قرآن میں مضمر ہےـ

 

مفتی فیض الوحید راجوری میں 1964 میں پیدا ہوئےـ 1991 میں دار العلوم دیوبند سے فارغ ہوئے اور اگلے سال افتا کیاـ مفتی صاحب 1992 میں جموں آئے اور مدرسہ اشرف العلوم میں پڑھانا شروع کیاـ کچھ سال بعد جامعہ مرکز المعارف شروع کیا اور وہیں درس و تدریس میں مشغول ہوئےـ

 

1997 میں مفتی صاحب کو تین سال تک کے لیے کسی حادثہ کے الزام میں قید کیا گیاـ اسارت کے دوران انہوں نے قرآن کریم کا گوجری زبان میں سب سے اولین ترجمہ و تفسیر "فیض المنان” کے نام سے لکھاـ ان کا یہ عمل تمام لوگوں کے لئے سبق ہے اور اک مشعلِ ہدایت اور مشعلِ راہ ہےـ حضرت زکی کیفی نے ایک مرتبہ فرمایا:

 

ستم سے اہلِ دل اہلِ وفا رنجور کیاں ہوں گے،

غم ان کی زندگی ہے، غم سے وہ مفرور کیا ہوں گےـ

 

مفتی صاحب کو اگست 2000 میں رہا کیا گیا اور وہ مرکز المعارف میں پھر سے درس و تدریس میں مصروف ہوگئےـ وہ قرآن کریم کے اسرار رموز قرآن کریم کے طالبوں کو بتلاتے اور لوگوں کو قرآن کی تعلیمات سے آگاہ کرتےـ تفسیر و ترجمہ کے علاوہ انہوں نے سیرت النبی پر "سراجا منیرا” نام سے ایک بہترین کتاب تصنیف فرمائی. ان کی دیگر کتب میں میں "پاکی کے مسائل قرآن و حدیث کی روشنی میں” اور "مریض و میت اور وراثت کے احکام قرآن و حدیث کی روشنی” وغیرہ شامل ہیں.

 

اللہ تعالی ان کی خدمات قبول فرمائے اور ان کے درجات بلند فرمائے. آمین!

 

نوٹ: مضمون نگار سوانحی محقق ہےـ ٹویٹر پر @AnjumAaqib سے ٹویٹ کرتے ہیں.

Comments are closed.