Baseerat Online News Portal

کڑے سفر کا تھکا مسافر ،تھکا ہے ایسا کہ سو گیا ہے

تعزیت نامہ بر وفات حضرت مولانا سید محمد ولی رحمانی صاحب رحمۃ اللہ علیہ

قاری ممتاز احمد جامعی

 

ناظم و بانی جامعہ اشاعت العلوم سمستی پور

 

کڑے سفر کا تھکا مسافر ،تھکا ہے ایسا کہ سو گیا ہے

خود اپنی آنکھیں تو بند کر لیں،ہر آنکھ لیکن بھگو گیا ہے

اس دنیا میں جس نے بھی آنکھیں کھولیں اسے آنکھ بند کرنا ہے خواہ کتنی ہی فضیلت کا حامل کیوں نہ ہو ،کیونکہ امتحان و آزمائش کے اوقات مقرر ہوا کرتے ہیں اور ارشاد ربانی”کل نفس ذائقۃ الموت” اس خبر سے آگاہی کے لئے کافی ہے.

اسی سلسلہ کی ایک کڑی امیر شریعت حضرت مولانا سید محمد ولی رحمانی صاحب رحمۃ اللہ علیہ،جنرل سکریٹری آل انڈیا ‌مسلم پرسنل لاء بورڈ کی رحلت ہے جس نے کروڑوں آنکھیں نم کر دیں اور لوگوں کو اس بات کی تفتیش و تحقیق کرنے پر مجبور کر دیا کہ ایا حضرت حقیقتاً ہمیں داغ مفارقت دے گئے نیز سبھوں کی زبان پر کلمہ استرجاع”انا للہ و انا الیہ رجعون”جاری ہو گیا اور یہی حالت جامعہ اشاعت العلوم سمستی پور کے اساتذہ و ذمہ دار کے اوپر طاری ہوئی، کیوں نہ ہو کیونکہ مرحوم لوگوں کے دلوں کی دھڑکن،غریبوں کا ملجا اور مظلوموں کے مسیحا تھے نیز ایسی بہت ساری خصوصیات کے حامل تھے جو انہیں دیگر علماء سے ممتاز کرتی ہے.

حضرت دارالعلوم دیوبند ندوۃ العلماء اور دیگر تعلیم گاہوں سے علوم عقلیہ و نقلیہ حاصل کرنے کے بعد درس و تدریس میں مشغول ہو گئے دریں اثنا 1974 سے 1996 تک بہار قانون ساز کونسل کے رکن رہے ،دوران رکنیت مسلمانوں اور اقلیتوں کے حقوق کے لئے بہت اہم فیصلے لئے اور لوگوں کو ہمیشہ دونوں تعلیم حاصل کرنے کی تلقین کرتے رہے جس کی شہادت دین بچاؤ دیش بچاؤ تحریک سے بخوبی عیاں ہے،نیز حضرت کی دور اندیشی اور بے باکی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ کچھ دن قبل ہی حضرت مولانا انظار عالم قاسمی صاحب کو قاضی القضاۃ اور مولانا شمشاد رحمانی صاحب استاذ دارالعلوم وقف دیوبند کو نائب امیر شریعت مقر فرمایا اور اپنی ذمہ داری سپرد کر کے دار باقى کی طرف کوچ کر گئے

اللہ تعالیٰ حضرت کی مغفرت فرمائے، جنت الفردوس میں مقام کریم عطا فرمائے اور لواحقین ،مریدین ،متوسلین اور محبین کو صبر جمیل فرمائے

منجانب

قاری ممتاز احمد جامعی

ناظم و بانی جامعہ اشاعت العلوم سمستی پور

جنرل سکریٹری، الامداد ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ

Comments are closed.