مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کا ’بھارت جوڑو‘ پر طنز 

 

ہندوستان ایک ’راشٹر‘ ہے نہیں کہنے والے آج ’بھارت جوڑو‘ پر نکلے ہیں

جودھ پور۔۱۰؍ستمبر:  کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا پر طنز کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے ہفتہ کو کہا کہ جو لوگ کہتے ہیں کہ بھارت راشٹر ہے ہی نہیں ، آج وہ غیر ملکی ٹی شرٹ پہن کر بھارت جوڑو پر نکلے ہیں ۔یہاں بی جے پی کی راجستھان یونٹ کے بوتھ عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ادے پور میں درزی کنہیا لال کے قتل اور کرولی تشدد پر ریاستی حکومت کو نشانہ بنایا اور الزام لگایا کہ کانگریس صرف ووٹ بینک اور خوشامد کی سیاست کر سکتی ہے۔ انہوں نے پارٹی کارکنوں سے کہا کہ وہ آئندہ انتخابات میں اسے ریاست سے اکھاڑ پھینکیں۔راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی جو اس وقت بھارت جوڑو یاترا پر نکلے ہیں۔ میں آپ کو ان کی تقریر کا ایک جملہ یاد دلاتا ہوں، انہوں نے کہا تھا کہ بھارت راشٹر ہے ہی نہیں ‘۔ امت شاہ نے راہل گاندھی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ آپ نے کس کتاب میں پڑھا ہے؟ یہ وہ راشٹر ہے، جس کے لیے لاکھوں لوگوں نے گردنیں کٹوائیں۔شاہ نے کہا کہ آپ کو نہیں لگتا کہ یہ راشٹر ہے ، یہ ہندوستان کو جوڑنے کے لیے نکلے ہیں، مجھے لگتا ہے کہ انہیں ہندوستان کی تاریخ پڑھنے کی ضرورت ہے۔قابل ذکر ہے کہ 7 ستمبر سے راہل گاندھی انڈیا جوڑو یاترا پر نکلے ہیں، جو کنیا کماری سے کشمیر تک 3750 کلومیٹر کے فاصلہ پر محیط ہے ۔ اپنے خطاب کے دوران امت شاہ نے ریاست کی اشوک گہلوت حکومت پر بھی شدید حملے کیے اور اس پر انتخابی وعدوں کو پورا نہ کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ گہلوت صاحب جودھپور کے رہنے والے ہیں، میں ان کے گھر آکر گہلوت سے کہتا ہوں کہ میں آپ کے وعدے یاد کرنے آیا ہوں۔امت شاہ نے کہا کہ بی جے پی آپ سے ان وعدوں کے بارے میں حساب مانگتی ہے جو آپ نے 2018 میں راہل گاندھی سے کیے تھے۔ 10 دن کے اندر کسانوں کے قرضے معاف کرنے کا کیا ہوا؟ نوجوانوں کو 3500 روپے کے بے روزگاری الاؤنس کا کیا ہوا؟ 20 لاکھ نوجوانوں کو روزگار دینے کا کیا ہوا؟بی جے پی لیڈر نے کہا کہ کانگریس صرف کھوکھلے وعدے کر سکتی ہے، وہ وعدے پورے نہیں کر سکتی۔ کانگریس حکومت ترقیاتی کام نہیں کر سکتی۔ کانگریس صرف ووٹ بینک اور خوشامد کی سیاست کر سکتی ہے۔

Comments are closed.