Baseerat Online News Portal

مودی جی تم سے نہ ہو پائے گا

نوراللہ نور
آج جب پر دھان منتری جی دس یا پندرہ منٹ کے لئے عوام سے روبرو ہوئے تو ان کے چہرے سے طمانینت مترشح تھی ؛ پس پردہ کیا ہے "من نمی دانم ”
انہوں نے ابتدائی گفتگو میں کہا : پیارے دیش واسیوں ہم ہر محاذ پر کورونا سے نبرد آزما ہیں اور ہم یہ جنگ جلدی ہی جیت جائیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ سات باتوں میں ہمارا ساتھ دیں ہم سب مل کر یہ جنگ جیتیں گے، مودی جی اس آفت ناگہانی اور آنے والی ہر مصیبت میں ملک کے روشن مستقبل کے لئے ہم‌ آپ کے ہمدوش رہیں گے

پی ایم سر ہم آپ کے شانہ بشانہ چل رہے ہیں مگر آپ بھی وعدہ وفاء کریں آپ نے کہا کہ ہم جلد از جلد اس پر قابو پالیں گے لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہم جنگ اسی دن ہار گئے تھے جس دن آپ اس سے بے خبر سر کار بنانے میں لگے تھے؛
ہماری کوششوں نے اسی دن دم توڑدیا تھا جب آپ نے انتباہ کے باوجود ان سنی کر دی تھی اگر آپ بر وقت اقدام کرتے تو اس مہاماری سے ہم پریشان نہ ہوتے
آپ نے دعویٰ کیا ہے کہ ہم نے جو کورونا کے روک تھام کے لیے جو اقدامات کیے ہیں اس کو غیر ممالک میں سراہا جا رہا ہے واہ مودی جی واہ لفاظی تو کوئی آپ سے سیکھے! جبکہ سچ تو یہ ہے کہ آپ کے اس غیر ذمہ دارانہ اور احمقانہ فیصلوں و حکمنامے نے بہت سے غریب خانوں کی روشنی چھین لی ہے

آپ نے کہا کہ ہم ہر محاذ پر کوشاں ہیں لیکن اگر سچ کہوں تو آپ نے کوئی تیاری نہیں کی ہے، آپ نے صرف بیوقوف بنایا ہے عوام‌ کو، آپ کی کوئی منصوبہ بندی نہیں ہے،
ویسے تو لگتا نہیں مگر پھر بھی آپ ملک کے لئے متفکر ہیں (ایسا آپ بول رہے ہیں) تو آپ نے ان غریب عوام کے لئے کوئی سبیل کیوں نہیں‌نکا لی جو بھوک سے سے لقمہ اجل بن رہے ہیں؟ اگر آپ نے ان کے لیے اشیاء خوردونوش کا انتظام کیا ہوتا تو ایک ماں اپنے بچے کو نہ کھوتی، اگر آپ اتنے ہی پریشان ہیں تو ایر کنڈیشن اسٹوڈیو میں بیٹھ کر حکم نہیں چلاتے بلکہ زمیں پر اتر کر کام کر تے،
آپ کے جھوٹ و فریب کے پٹارے کو عدم طبی سہولیات نے کھول دیا ہے، آپکو کورونا ٹیسٹ کے لئے آلات دستیاب نہیں ہے، جس کی وجہ سے کروڑں آبادی والے ملک میں صرف اب تک تین لاکھ ہی ٹیسٹ ہوئے ہیں جس کی وجہ سے مرض بڑھنے کا اندیشہ ہے، آپ ڈاکٹرز سے آس لگائے بیٹھے تو ہیں مگر ان کے تحفظ کے لئے آپ نے اب تک کوئی ٹھوس پیش رفت نہیں کی اور اگر کی ہے جیسا کہ آپ دعویٰ کر رہے ہیں تو ڈاکٹرز حکومت سے نالاں کیوں ہے؟؟؟ آپ تو برانڈیڈ گمچھا اوڑھ کر بھاشن دے رہے ہیں مگر ان کو اپنے بچاؤ کے لئے کٹ بھی دستیاب نہیں ہے ایسے جیت نہیں ہوگی صاحب جیت کے لیے کچھ کرنا ہوگا !
ویسے تو سات باتوں میں‌سے کچھ مناسب تھی اور کچھ نا مناسب، مودی جی آپ نے پی ایم فنڈ کے نام پر اربوں روپیے جمع کیے مگر آپ نے کہا کہ اپنے ارد گرد کے پڑوسیوں کا خیال رکھیں وہ تو ہم کر رہے ہیں اور کریں گے بھی ؛؛ مگر اس فنڈ کی پونجی کیا‌ ہوئی؟ آپ نے تو ایم‌ ایل اے بھی خرید لیا میڈیا بھی خرید لیا ؛ عدلیہ کی بولی لگا لی اب کیا خریدنا ہے جو پیسے بچا کر رکھے ہو! وہ آپ کا نہیں غریبوں کا حق ہے صاحب،
آپ نے جب کرسی سنبھالی تو ہم پر امید تھے کہ اگر نفع نہیں کریں‌گے تو نقصان بھی نہیں کریں گے مگر آپ نے پہلے نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کا درد‌ دیا ؛؛ اور پھر اس کے بعد‌ قانونی دستاویز میں دست درازی کی اور اب اس مہاماری میں اپنی نا اہلی کا ثبوت دے رہے ہو ان سب کو دیکھ کر ایک ہی بات بولونگا کہ
"مودی جی تم سے نہ ہوپائے گا ” ذرا دَیا کیجیے ملک پر کچھ تو لحاظ کیجیے اتنا نہ ستائیے کہ صبر کا پیمانہ چھلک پڑے۔

Comments are closed.