کرونا اورہمارا طرزِعمل

عبداللہ قاسمی
خادم التدریس : دارالعلوم عزیزیہ نیانگر میراروڈ ممبئی
دوستو! جب سے کرونا وائرس نے صور پھونکا اور لاک ڈاؤن گھورنے لگا، تب سےپورا عالم ششدر اور حیران و پریشان ہوگیا اور کیوں نہ ہوتا؟ ایسا تو ہونا ہی تھا! لیکن اس سے زیادہ تعجب اس وقت ہوا ، جب مسلمان اور عالم اسلام مارے خوف و دہشت کے منجمد ہو کر رہ گیا اور فَعَّالٌ لِّمَا یُرِیْدُ کا تاج حضرتِ کروناؔ کے سر ڈال دیا۔
افسوس صد افسوس! آج یہ امت مسلمہ کو کیا ہوگیا؟ مسلمانوں تم اپنی اہمیت کو سمجھو! اپنے اجداد کی قربانیوں کو یاد کرو! اپنے پیشرو فرمانرواں کی عظمت کو پیش نظر رکھو! اپنے دل و دماغ سے ڈر اور خوف کو مٹاؤ! وحشت اور بزدلی سے قلوب کومخلّیٰ کرو! شجاعت و بسالت سے ذہن و صدور کو مجلّیٰ کرو! خود میں بیباکی و جوانمردی پیدا کرو! دلیری اور بہادری سے خود کو آراستہ کرو!
مسلمانوں! شجاعت و بہادری کے تم اکیلے ہی وارث ہو، اس میں کوئی تمہارا شریک و سہیم نہیں، کوئی حصہ دار و حقدار نہیں! تم یاد کرو اس وقت کو جب تم نے آنکھیں کھولی تھیں،تو تم نے پہلی ندا اللہ اکبر کی سنی! سب سے پہلے جو غذا تمہیں دی گئی وہ ،وہ ہے جسے نبی نے معراج میں پسند کیا، پھر تمہاری تحنیک ہوئی تو تمہیں یاتو شہدچٹایا گیا ،جس کے بارے میں اللہ نے شفا فرمایا ہے یا تمہیں کھجور کھلایا گیا جسے تمہارے نبی نے خوب پسند فرمایا!
مسلمانوں! سوچو تم نے آنکھیں کھولیں،تو اللہ کی کبریائی کو سنا اور روزانہ پانچ بار اللہ کی بڑائی تمہارے کان پے دستک دیتی رہی اور ایک تم ہو کہ اس وبا اور آزمائش سے ڈر رہے ہو اس سے ہراساں اور خوف زدہ ہو ، مسلمانو ں! تم دیکھو تمہاری رگوں میں کس کا خون رواں دواں ہے!تمہیں کس کی نسبت حاصل ہے! تم نے اپنا آئیڈیل کسے بنایا ہے! تم ایسے نبی کی امت ہو، جس کے دشمن ایک ماہ کی مسافت پر بھی لرزا کرتے تھے! تم ایسی امت میں سے ہوجس میں حمزہؔ جیسے اسداللہ ،علیؔ جیسے فاتح خیبر موجود رہے ہیں! عمرو عبیدہ جیسے شجاع اور دلیرکے نام سے آج بھی دنیا تھراتی ہے! صلاح الدین ومحمد بن قاسم جیسے موت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے والےکی تاریخ آج بھی موجود ہے ! بلال و خباب جیسے بہادر اور آزمودہ کار، کا نام آج بھی روشن ہے ! تم ایسی قوم سے ہو جو موت سے نہیں بلکہ موت تم سے ڈرتی ہے! دنیا کی کوئی طاقت تمہارا مقابلہ نہیں کرسکتی ! تم ہی سر بلند ہو! تم ہی اوج ثریا سے تحت الثری کے مالک ہو! تمہارے پاس تمام مسائل کا حل ہے! تمام پریشانیوں کو مات دینے والی دوا ہے! تم کل بھی بہادر تھے اور آج بھی بہادر ہو اور آئندہ کل بھی انشاءاللہ رہو گے!
مسلمانوں بس تم خود اعتمادی خودداری اور جواں مردی وبےباکی کو اپنے اندر پیدا کر لو! تمہاری کشتی ا بھی ضرور بھنور میں ہے لیکن یہ ضرور ساحل پر لگے گی! اور یہ تلاطم اور موج تند و تیز تمہارا بال بیکا نہ کر سکیں گے! اور تمہیں ذرا برابر گزند نہ پہنچا سکیں گے! بس تم خود اعتماد ہو جاؤ! خود دار ہو جاؤ! اپنے اندر دلیری و بہادری کو پروان چڑھا ؤ!
سبق پھر پڑھ صداقت کا عدالت کا شجاعت کا،
لیا جائے گا تجھ سے کام دنیا کی امامت کا۔
بزدلی وہاں ہوتی ہے جہاں حلاوت ایمانی کا نور نہ ہو،ڈرپوک وہ ہوتے ہیں ،جو معبودان باطلہ کو مانتے ہیں، ڈر اور خوف ان میں سرایت کرتا ہے جن کے معبود لچر ہوتے ہیں، ہراساں اور پریشان وہ ہوتے ہیں، جو اپنےہی ہاتھوں اپنے معبود بناتے ہیں، وحشت ودہشت وہاں ہوتی ہے جہاں ضعیف وناتوَاں رب ہوتے ہیں! ضَعُفَ الطَّالِبُ وَالْمَطْلُوْبُ ۔
مسلمانوں! تمہارا معبود قوی ہے!غالب ہے! وہ بادشاہوں کا بادشاہ ہے! ساری کائنات اسی کے دست قدرت میں ہے! پوری دنیا کو بنانے والا تمہارا ایک معبود ہے! سب سے زیادہ طاقت والا ہے! سب پر غالب ہے! سب پراسی کی حکومت چلتی ہے! ہر ایک ذرہ اسی کے حکم کا محتاج ہے! پھر تم کیوں ڈر رہے ہو؟ وہ تمہارا دوست ہے، تم سے وہ محبت کرتا ہے، تمہیں وہ چاہتا ہے، اَللہُ وَلِیُّ اللَّذِیْنَ آمَنُوْا( القرآن) تو اب تمہیں ڈرنے اور پریشان ہونے کی ضرورت نہیں! اس لیے کہ سچا دوست کسی
دوست کو تکلیف نہیں دیتا اسے نقصان نہیں پہنچاتا اور اللہ سے زیادہ سچا دوست ہمارا کون ہو سکتا ہے؟ اس لیے مسلمانوں غم و ہم اور فکر و رنج کو جگہ مت دو بلکہ حسبنا اللہ ونعم الوکیل نعم المولی ونعم النصیر کو حرز جان بنا لو! اور خوش دلی اور بے فکری کے ساتھ اپنے رب سے لولگا لو، اللہم احفظنا من کل بلاء الدنیا وعذاب الاخرۃ۔
Comments are closed.