کورونا وائرس کیسے پھیلتا ہے اور اس سے بچاؤ کے طریقے

عفت امام
ملت اردو گرلس + ۲ ہائی اسکول
پھلواری شریف ، پٹنہ
9431494251
کورونا وائرس :۔ کہا جاتا ہے کہ کورونا وائرس چین کی ایک ریاست Hubie کے دار الحکومت ووہان (Wuhan) کےsea food Market سے شروع ہوا ، لیکن حال ہی میں ایک فرانسیسی سائنسداں لیوک مونٹیگنیئر (Luc Montagnier) جنہیں دو اور سائنسدانوں کے ساتھ مشترکہ طور پر ۲۰۰۸ء؁ میں نوبل انعام مل چکا ہے ، ان کا دعویٰ ہے کہ ووہان کی ایک نیشنل لیبوریٹری میںAIDS کے لئے انجکشن (Vaccine) تیار کیا جا رہا تھا ، جہاں سے یہ Novel Corona Virusپھیلا ہے ، یہ الزام امریکہ بھی پہلے سے لگاتا آیا ہے ۔
کورونا وائرس دسمبر ۲۰۱۹ء؁ کے آخری ایام سے ووہان شہر سے شروع ہوا اور شروعاتی دنوں میں ۱۳؍ ممالک میں پھیلا اور آہستہ آہستہ تازہ جانکاری کے مطابق ۱۸۵؍ ممالک کو اپنی چپیٹ میں لے چکا ہے ، اب تک کی رپورٹ کے مطابق 24,04,254 سے زائد متاثر ہیں اور 1,64,561سے زائد اموات ہو چکی ہیں اور6,00,000 سے زائد مریض صحتیاب ہو چکے ہیں ، ان میں سب سے زیادہ امریکہ میں اکیلے 40,000اموات ہوئی ہے ، یہاں پر یہ سب بتانے کا مطلب یہ ہے کہ لوگوں کے اندر بیداری ہو کہ کورونا وائرس کیسے پھیلتا ہے ، اس سے بچاؤ کے طریقے کیا ہیں ، کورونا وائرس کی دوا ، انجکشن کو تیار کرنے میں کون کون سے ممالک لگے ہوئے ہیں ۔
کورونا وائرس کیسے پھیلتا ہے :۔ کورونا وائرس کا سب سے خطرناک پہلو اس کی ’’SARS‘‘ یعنی severe Acute Respiratory Syndrome سے بے انتہا مشابہت (ملتا جلتا) ہے ، کورونا وائرس سے متاثرہ مریض اس سے آگاہ ہوئے بغیر کسی بھی دوسرے فرد میں اسے منتقل کر سکتا ہے ، کیونکہ اسکی علامات Symptoms عموماً ۱۴؍ دن تک سامنے نہیں آتیں اور اسی وجہ سے وائرس کو پھیلنے سے روکنا مشکل ہو رہا ہے ، جبکہ اس کے ایک سے دوسرے فرد میں منتقل ہونے کی صلاحیت مضبوط ہوتی جارہی ہے ، متاثرہ شخص میں اس کی علامت یہ ہیں ۔
(۱) ناک بہنا یا ناک بند ہونا (۲) سر درد (۳) تیز بخار کا بار بار آنا (۴) کھانسی (۵)بے چینی اور سانس میں دقت ہونا (۶) گلے میں سوجن (۷) تھکان ، گراوٹ اور بھوک نہ لگنا ۔
ضعیف العمر افراد ،وہ افراد جہیں پہلے سے ہی پھیپھڑے سے متعلق بیماریاں (COPD) دمے کا مرض (Asthma) یا نمونیا (Pneumonia) کی اکثر شکایت رہتی ہو یا جن کی کسی بھی وجہ سے قوت مدافعت (Immunity) کمزور ہو چکی ہو اس بیماری کا سب سے آسانی سے شکار بنتے ہیں اور انسان اسے معمولی نزلہ زکام (Flu) سمجھ کر نظر انداز کردیتا ہے ۔
کورونا وائرس سے بچاؤ کے طریقے
یہ بہت ضروری ہے کہ مشتبہ مریض یا متاثرہ مریض (Suspected Patient) سے حتی الامکان دور رہیں ۔
۱- اس کو چھونے ، ہاتھ ملانے یا قریب جانے سے پوری طرح احتیاط کریں ۔
۲- بھیڑ بھاڑ والے علاقوں ، بازاروں ، ہوٹلوں ، تجارتی مراکز ، شاپنگ مال میں نہ جائیں ۔
۳- مجبوری میں باہر نکلتے وقت طبی ماسک لازماً لگائیں ۔
۴- کھانستے اور چھینکتے شخص سے بہت دور رہیں اور اس سے قطعی بات نہ کریں ۔
۵- کھانسی اور چھینک آنے پر گردن جھکا کر بڑے رومال میں ہی چھینکیں ۔
۶- ادھر ادھر تھوکنے سے پرہیز کریں ۔
۷- ابلا ہوا گنگنا پانی پیتے رہیں اور حلق کو تر رکھیں ۔
۸- ہاتھوں اور چہرے کو بار بار دھوتے رہیں ۔
۹- کھانے سے پہلے اور بیت الخلاء کے استعمال کے بعد ہاتھوں کو اچھی طرح صابن سے دھوئیں اور Hand Sanitizer کا کثرت سے استعما ل کریں ۔
۱۰- اچھی متوازن غذا ، پھلوں کی کثرت ، وٹامن (خاص طور سے وٹامن سی) سے قوت مدافعت کو بڑھائیں ۔
۱۱- کولڈ ڈرنکس ، جنک فوڈ (Junk Food) ڈبہ بد کھانے ، آئس کریم ، قلفی ، ملک شیک ، پیسٹری ، دو دن سے زائد رکھے دودھ سے بنی مٹھائیاں نہ استعمال کریں ۔
۱۲- بالکل صاف ستھرا پانی اور صحت بخش صاف کھانا ہی استعمال کریں ۔
دو ا اور انجکش (Drug &Vaccine)
کورونا وائرس کے لئے ابھی کوئی دوا اور نہ کوئی انجکشن ایجاد ہوا ہے ، کئی ممالک کے ڈاکٹر بشمول ہندوستان میلریا کے مرض میں دی جانے والی دوا (HCQ) Hydroxyi Chloroquineکو آزما رہے ہیں ۔
انجکشن Vaccine کے لئے ہندوستان میں Zydus Cadile, Bharat Bio Tech Ltdاور Serum Institute کام کر رہے ہیں ، البتہ بھارت بایوٹیک لمیٹیڈ ایک امریکن کمپنی Flu Genکے اشتراک سے کام کرنے کے لئے کوشاں ہے ۔
آخر میں غریب اور بے سہارا لوگوں کی مدد کریں اور گھروں میں رہیں ، یہی کورونا وائرس کا صحیح علاج ہے ۔

Comments are closed.