آل انڈیا ملی کونسل مقاصد و کارکردگی

مرزا ذکی احمد بیگ
قیام:آل انڈیا ملی کونسل حضرت مولاناسید ابوالحسن علی ندوی صاحبؒ کی سرپرستی میں مفکر ملت فقیہ وقت حضرت مولانا مجاہدالاسلام قاسمیؔ ؒ، مولانا ابو سعود احمد قاسمیؒؔ،مولانا حکیم محمد زماں حسینیؒ،ابراہیم سلیمان سیٹھ ؒ،مولانا عاقل حسامیؔؒ،شبیر بھائی نورالدین،ڈاکٹر سید کلب صادق،محمد عبدالرحیم قریشیؒ،سابق امیر شریعت بہار، اڑیسہ و جھارکھنڈ مولانا سید نظام الدین ؒ،سید امین الحسن رضویؒ، جی ایم بنات والاؒ، ڈاکٹر محمد منظور عالم، مولانا حکیم عبداللہ مغیثی، مولانا مجیب اللہ ندویؒ،مولانا مختار احمد ندویؒ، مولانا انیس الرحمن قاسمیؔ اور دیگر اکابرین و بزرگان دین اور ملک کے نامور اہل علم و دانش نیز ملی و سماجی اور سیاسی قائدین نے 1992میں جب ملک فسادات کے زخموں سے چور تھا، اس کی بنیاد ڈالی تھی، یہ ملک کے تمام صوبوں میں قائم ہے اور اپنے مقاصد کے تحت کام کررہی ہے۔مقاصد:ملی کونسل کے قیام کا مقصد کلمہ طیبہ کی بنیاد پر اتحاد امت، تعلیمی، معاشی، سماجی، سیاسی، دینی و دعوتی شعو ر کو بیدارکرنا، سیاسی و اجتماعی حیثیت سے باوزن، باوقار بنانا،مختلف شعبہ ہائے حیات کے افراد کو مربوط ومنظم بنانا،ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کی کوشش کرنا،افراد ملت میں حوصلہ و ہمت، خود اعتمادی کو بحال کرنا،ان کی تعمیر وترقی، تعلیمی ومعاشی اور معاشرتی فلاح و بہبود کے لیے منصوبہ بندی، دینی تعلیم کے لیے مکاتب و مدارس، عصری تعلیم کے لیے اسکول و کالج،پروفیشنل تعلیم کے ادارے،طبی مراکز، صنعت و حرفت، دستکاری و تجارت کے شعبوں میں ان کو آگے بڑھانا، سیاسی و اجتماعی شعور بیدار کرکے ملت میں مقامی سطح پر فعال قیادت کو پروان چڑھانا،ملت کو ہر طرح کے خطرات سے آگاہ کرنا، شکست خودردگی اور بزدلی کے بجائے قوم کے جوانوں میں ہمت اور اقدامی اسپرٹ پیدا کرنا، باعزت و باحوصلہ رہ کر ملی تشخص اور دینی تحظ کے لیے کوششیں کرنا، فسطائیت کا مقابلہ کرنا،ہندوستان کی تمام مذہبی اکائیوں اور فرقوں کے درمیان جذبہ خیر سگالی، آپسی بھائی چارہ نیز ملک میں امن و امان کو پروان چڑھانے کے لیے کوششیں کرناشامل ہے،ان مقاصد کے لیے ملی کونسل کے بارہ شعبہ جات ہیں۔شعبہ ئ تحقیق وتجزیہ،شعبہ برائے منصوبہ بندی،شعبہ دعوت و تبلیغ،شعبہ برائے دینی تعلیم،شعبہ برائے عصری و تکنیکی تعلیم،شعبہ ئ تحفظ شریعت و اصلاح معاشرہ،شعبہ خدمت خلق،شعبہ برائے حقوق انسانی و انصاف،شعبہ برائے معاشی و اقتصادی امور،شعبہ برائے سیاسی امور،شعبہ ذرائع ابلاغ،شعبہ لیگل ایڈ۔طریقہ ئ کار:جذباتی، ہیجانی، استحصالی طریقوں سے بچتے ہوئے سنجیدہ اور تعمیری طرزعمل اختیارکیا جاتا ہے۔فقیہ ملت حضرت مولاناقاضی مجاہدالاسلام قاسمیؔ ؒ نے فرمایا تھا کہ کسی بھی امت کی عزت و وقار کی حفاظت کا راستہ مختصر نہیں ہوسکتا اور ہنگامی وعارضی دوڑ دھوپ سے طے نہیں ہوسکتا، اس کے لیے مسلسل جدوجہد، حوصلہ ئ سفر اور استقلال و پامردی کے ساتھ تعمیر وترقی کے طویل المیعاد منصوبوں پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔الحمدللہ ملی کونسل اسی راستے پر گامزن ہے، ملی کونسل بہار کی سرگرمیوں کی مختصر جھلکی ٭بہاراردو اکیڈمی پٹنہ میں موجودہ حالات پرمشاورتی میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔٭سلطان گبج فقیر وارہ، پٹنہ میں CAA کے تعلق سے مشاورتی میٹنگ منعقد کی گئی۔٭فیڈرل کمیونٹی ہال پھلواری شریف پٹنہ میں CAA,Nrc,Npr پر میٹنگ منعقد کی گئی۔٭ہارون نگر کمیونٹی ہال میں دو بار ووٹر ویری فکیشن اورCAA سے متعلق میٹنگ ہوئی۔٭حضرت مولانا انیس الرحمن قاسمی ؔ صاحب نے سی اے اے کے خلاف سپریم کورٹ میں مقدمہ دائر کیا۔ ٭پٹنہ کے شری کرشن میموریل ہال میں Caa, Nrc, Npr کے خلاف ایک بڑا کنونشن سمویدھان بچاؤ مورچہ کے تحت منعقد کیا گیاجس میں تمام مذاہب اورسماج کے سبھی طبقے کے لوگ نیز اہل علم و دانش شامل ہوئے۔٭ Caa,Nrc,Nprکیاہے،لوگوں تک یہ جانکاری پہنچانے کے لیے پوسٹر اور پمفلیٹ شائع کیے گیے۔٭ جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی اوربہار میں پٹنہ، مظفر پور، دربھنگہ، سمستی پور، بیگو سرائے، کھگڑیا، سہرسہ، مدھے پورہ،سوپول، مدھوبنی،شیوہر، سیتامڑھی، مغربی و مشرقی چمپارن،بھوجپور، روہتاس،بہار شریف، نوادہ، جموئی، اضلاع کے مختلف جگہوں پر سی اے اے، این آرسی اور این پی آر کے خلاف جلسے کیے گیے اورپروٹیسٹ میں شامل ہوکر کالے قانون کی مخالفت اور دھرنے پر بیٹھے لوگوں کی حوصلہ افزائی کی گئی۔٭ سی اے اے، این آرسی اور این پی آر کے خلاف بہار بند کو کامیاب بنانے کی اپیل کی گئی۔٭سی اے اے جلوس پر پتھر بازی اور حملہ کی شدید مذمت اور خاطیوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔٭ملک کے مختلف مقامات میں شہید ہونے ولوں کے اہل خانہ کو پچیس لاکھ معااوضہ اور گھر کے ایک فرد کو نوکری کا مطالبہ کیا گیا٭سی اے اے، این آرسی اور این پی آرکے خلاف مسلسل مضامین لکھے اور میڈیا کے ذریعے اہل علم ودانش،ائمہ وعلماء کرام کی توجہ اس جانب مبذول کرانے کی کوششیں کی گئی۔ ٭ دہلی فساد زدگان کی مدد اور فسادزدہ علاقوں میں فوج کی تعیناتی کا مطالبہ کیاگیا۔٭بہار اسمبلی کی این آر سی کے خلاف تجویز کو مستحسن لیکن ادھورا مانا گیا۔٭کورونا کی وجہ سے لاک ڈاؤن میں پھنسے لوگوں سے مسلسل فون، پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا سے ہنوز رابطے میں ہیں اور بیماری سے بچاؤ کے اقدام اور تدابیر اختیار کرنے کی اپیل کی گئی،،ملت کے دینی و دنیاوی مسائل کو حل کرنے کی ہر ممکنہ کوشش جاری ہے۔٭تبلیغی جماعت اور مسلمانوں کے خلاف کوروناکا نام لے کر نفرت پھیلانے والوں کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے کے لیے مرکزی حکومت، بہار سرکار،حقوق انسانی کمیشن، اقلیتی کمیشن کو لگاتار خطوط بھیجے اور مسلسل پریس بیان دیا یہاں تک کہ بتیا کے ڈی ایم کا اس سلسلہ میں معذرت کا فون آیا۔٭لاک ڈاؤن کے زمانہ میں مختلف جگہوں پر زیادتیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا٭لاک ڈاؤن میں پھنسے ہوئے پٹنہ کے ایک ہزار خاندانوں تک کھانے پینے کی چیزیں پہنچائی گئی۔٭سہرسہ، مدھے پورہ، کھگڑیا،بیگوسرائے، دربھنگہ، سمستی پور، مدھوبنی، سیتامڑھی، شیوہر، مشرقی چمپارن، مغربی چمپارن، بھوجپور، روہتاس وغیرہ اضلاع میں ضلعی ملی کونسل نے لاک ڈاؤن میں پھنسے سیکڑوں غریبوں میں کھانے پینے کی اشیاء تقسیم کیں۔٭ وزیر اعلیٰ، وزیر خوراک بہار، رام ولاس پاسوان وغیرہ کو خطوط لکھے اور پریس ریلیز جاری کر مطالبہ کیاگیا کہ جن کے پاس راشن کارڈ نہیں ہے انہیں بھی راشن دیا جائے اور جن لوگوں نے 2018میں راشن فارم جمع کیا تھا اور ان کا راشن کارڈ نہیں بنا انہیں بھی دیا جائے، ساتھ ہی جن دھن یوجنا کا فائدہ سبھی کو دیا جائے صرف کھاتہ دھاری کو نہیں۔راشن کارڈ کے سلسلہ میں وزیر اعلیٰ بہار نے فی الفور کارراوئی کرتے ہوئے یہ اعلان کیا کہ جن کے پاس راشن کارڈ نہیں ہے انہیں بھی مفت میں اناج دیا جائے ٭کونسل نے ہندو مسلم اتحاد اوربھائی چارہ بنائے رکھنے اور نفرت و تشدد ترک کرنے کی اپیل کی ٭ دینی تعلیم اور اداروں کے ساتھ ساتھ اسکولوں کے قیام اور عصری تعلیم کے حصول کی اپیل کی۔اس طرح کی کوششیں جاری ہیں اور انہیں آگے بھی جاری رکھنا ہے۔رمضان کٹ:ہم رمضان کے مبارک مہینے میں جہاں ہم اپنے اہل و عیال کے ساتھ سحر وافطار کریں گے وہیں ہمیں چاہیے کہ اپنے ان دینی بھائی بہنوں تک جو لاک ڈاؤن میں پھنسے ہونے کی وجہ سے محنت مزدوری نہیں کرپارہے ہیں ان کو کورونا کٹ کی طرح ”رمضان کٹ“ پہنچا کر ثواب دارین حاص کریں۔ملی کونسل نے جس طرح اہل خیر کے تعاون سے کرونا کٹ ضرورتمندوں تک پہنچایا ہے اسی طرح رمضان کٹ بھی پہنچائے گی، انشاء اللہ۔اپیل:لہٰذا!اہل خیر حضرات سے گزارش ہے کہ رمضان المبارک میں اپنے زکٰوۃ و صدقات، عطیات،فطرہ اور امداد سے تعاون فرماکر نیک کاموں کی انجام دہی میں ہماری مزید حوصلہ افزائی فرماکر عنداللہ ماجور ہوں،اللہ محسنین کے اجر کو ضائع نہیں فرما تا ہے۔
پتہ:حسین ہومز، خلیل پورہ روڈ،پھلواری شریف، پٹنہ(بہار)رابطہ: 9471905151,8877904154,9650691626، [email protected]

Comments are closed.