صلاحتیوں کا صحیح استعمال فرد اور قوم کی ترقی کی کلید

محمد رضی الرحمن قاسمی
ینبع ، مدینہ طیبہ
اللہ عزوجل نے ہر انسان کو کچھ خصوصی صلاحیتوں سے نوازا ہے، جو صلاحیتیں شخصی زندگی میں خود اس کے اور اس کے اہل خانہ کے لئے اور اجتماعی زندگی میں سماج، قوم، امت بلکہ پوری انسانیت کے لئے مفید ہو سکتی ہیں اور تعمیر و ترقی کا سبب بن سکتی ہیں، شرط یہ ہے کہ ان کو صحیح طریقے سے اور صحیح جگہ استعمال کیا جائے۔
ہر آدمی کو چاہئے کہ اپنی ان صلاحیتوں کا ادراک کرے اور اس کی روشنی میں اپنے لئے دائرۂ عمل طے کر کے ان تھک جد وجہد میں لگ جائے۔ قومیں اسی طرح بنتی اور عروج پذیر ہوتی ہیں۔
آپ ضرور زمانہ کے حالات سے عمومی آگہی رکھئے کہ یہ ایک متمدن شخص اور مہذب قوم اور امت کی عادت ہوتی ہے، اور خصوصی اور ایمرجنسی صورت حال میں دوسرے میدان کے کاموں میں باہر سے اس میدان کے افراد کارکا تعاون بھی کیجئے؛ لیکن حالات چاہے کچھ بھی ہوں، بنیادی طور پر اپنے دائرۂ کار ہی میں رہ کر کام کریں کہ اسی میں فرد و قوم کی بھلائی ہے۔
یاد رکھیں مریض کی صورت حال کتنی بھی بدتر ہو جائے، اور ڈاکٹر اس جگہ سے کتنی بھی دور ہو، پھر بھی وہی آکر اس مریض کا آپریشن کرے گا، کوئی دوسرے پیشہ سے وابستہ فرد نہیں، اسی طرح چاہے محلہ میں ایک ڈاکٹر ہو اور دو سو لوگ اچانک بیمار ہو جائیں، دوائیں ڈاکٹر ہی تجویز کرے گا، کوئی انجینئر، معلم، یا مکینک نہیں، ہاں ایسی اضطراری صورت حال میں دوسرے افراد کو ڈاکٹر کی ہدایات کے مطابق اس کا تعاون ضرور کرنا چاہئے۔
حاصل یہ ہے کہ ہر حال میں اپنے دائرۂ کار ہی میں کام کیجئے، ہر کام کرنے کی عبث کوشش سے گریز کیجئے اور دوسرے میدان کے کاموں کی ذمہ داری اور ان کی اصلاح کا بیڑا نہ اٹھائیے کہ یہ اپنی انرجی کو ضائع کرنے کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔
اگر آپ کا اسپیشلائزیشن شریعہ میں ہے، تو اس حقیقی یا مصنوعی کورونا وائرس کے دور میں بھی اسی میدان میں کام کیجئے، کورونا کی وجہ سے پیدا ہونے والے شرعی مسائل کا حل تلاش کیجئے، کورونا کی طبی حیثیت اور اس کی ویکسین پر آپ کا ریسرچ کرنا ایک بے فائدہ عمل ہوگا، جو آپ کے لئے وقت کے ضیاع کے علاوہ اور کچھ نہیں اور امت کا بھی اس سے کوئی نفع نہیں ہوگا۔ طبی اعتبار سے کچھ بنیادی باتیں جان لینا اور احتیاطی تدابیر سے آگہی ، بس اتنا ہی ڈاکٹروں کے علاوہ عام لوگوں کے لئے کافی ہے۔
کاش ہر مسئلہ پر بزعم خود صائب رائے رکھنے والے افراد اس کا ادراک کر لیں کہ یہ بے سمتی ان کے لئے اور مآل کار امت اور پوری انسانیت کے لئے زہر ہلاہل ہے۔
Comments are closed.