ڈاکٹر عبدالقدیر چیئرمین شاہین ادارہ جات بیدر کی بے مثال عوامی خدمات

لاک ڈائون میں ضرورت مندوں کی مدد ‘ معاونت ‘ حاجت روائی کرنے روز مرہ زندگی کا مشغلہ بنالیا
کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کے رابطہ میں آنے والے افراد کیلئے اپنے ادارہ کے ایک حصہ کو قرنطین بناکر بھر پور خدمات کیں
شاہین ادارہ جات کی جانب بیدر شہر کی عبادت گاہیںمساجد‘منادر‘گرجاگھروں اور امبیڈکر بھؤن کو سینیٹائزرکیا گیا
محمد امین نواز(بیدر)‘کرناٹک
ملک کا معروف تعلیمی ادارہ ’’شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوشنس بیدر ‘‘نے تعلیمی میدان میں انقلاب برپا کرتے ہوئے اپنا منفرد مقام بنایا ہے ‘اسی طرح ملک میں لاک ڈائون کی صورتحال میں شاہین ادارہ جات بیدر کے چیرمن ڈاکٹر عبدالقدیر نے اپنے چنداحباب اور عملہ کے ساتھ لاک ڈائون میں مکمل سروے کرکے محتاجوں‘غریبوں‘یتیموں‘ اور ضرورت مندوں کی مدد ‘معاونت‘ حاجت روائی اور دلجوئی کرتے ہوئے اپنی روزمرہ زندگی کا اہم مشغلہ بنالیا بلکہ اپنے آپ کو ان کاموں میں مشغول کرلیا۔اس طرح مشغول رہنا بھی اسلام کا بنیادی درس ہے ۔سماجی بہبود کا بنیادی مقصد معاشرے کے محتاجوں ‘بیکسوں ‘معذوروں‘بیماروں ‘بیوائوں‘یتیموں اور بے سہارا افراد کی دیکھ بھال اور ان کی فلاح و بہبود ہے۔یہ مقصد اسی صورت میں حاصل ہوسکتا ہے جب ایسے لوگوں کی ضرورت اور معذوری کا خاتمہ کرکے معاشرے میں دولت و ضرورت کے درمیان توازن پیدا کیا جائے ۔جو لوگ معاشرے سے غربت و افلاس اور ضرورت و احتیاج دور کرنے کیلئے اپنا مال و دولت خرچ کرتے ہیں ‘اللہ تعالی ان کے خرچ کو اپنے ذمے قرضِ حسنہ قرار دیتے ہیں ‘ساتھ ہی اس بات کی بھی ضمانت دیتے ہیں کہ اللہ کی راہ میںخرچ کئے گئے مال کو کئی گنا بڑھاکر دیا جائے گا۔ دوسروں کی مدد کرنا ان کی ضرورت کو پورا کرنا اللہ تعالی کے نزدیک نہایت ہی پسندیدہ عمل ہے ۔دینِ اسلام سراسر خیر خواہی کا مذہب ہے۔ اسلام میں حقوق العباد کی اہمیت کو بڑھا کر بیان کیا گیا ہے۔دوسروں کی مدد کرنے ان کے ساتھ تعاون کرنے ‘ان کیلئے روزمرہ کی ضرورت کی اشیاء فراہم کرنے کو دینِ اسلام نے کارِ ثواب اور اپنے رب کو راضی کرنے کا نسخہ بتایا ہے ۔خالق کائنات رب العزت نے امیروں کو اپنے مال میں سے غریبوں کو دینے کا حکم دیا ہے صاحبِ استطاعت پر واجب ہے کہ وہ مستحقین کی مقدور بھر مدد کرے۔ قُرآنِ مجید میں ارشادِ باری تعالی ہے ’’نیکی صرف یہی نہیں کہ آپ لوگ اپنے منہ مشرق اور مغرب کی طرف پھیر لیں بلکہ اصل نیکی اس شخص کی ہے جو اللہ پر اور قیامت کے دن پر اور فرشتوں پر اور (آسمانی) کتابوں پر اور پیغمبروں پر ایمان لائے اور مال سے محبت کے باوجود اسے قرابت داروں ‘یتمیوں ‘محتاجوں ‘مسافروں‘ سوال کرنے والوں اور غلاموں کی آزادی پر خرچ کرے۔ یہ وہ لوگ ہیں جو نماز قائم کرتے ہیں زکواۃ دیتے ہیں اور جب کوئی وعدہ کریںتو اسے پورا کرتے ہیں ۔سختی ‘مصیبت اور جہاد کے وقت صبر کرتے ہیں یہی لوگ سچے ہیں اور یہی پرہیزگارہیں (سورۃ البقرہ آیت177)‘قُرآن مجید کی سورۃ البقرہ میں ارشاد ہے’’(لوگ) آپ ؐ سے پوچھتے ہیں کہ (اللہ کی راہ میں) کیا خرچ کریں۔ فرمادیجئے کہ جس قدر بھی مال خرچ کرو(درست ہے) مگر اس کے حق دار تمہارے ماں باپ ہیں اور قریبی رشتہ دار ہیں اور یتیم ہیں اور محتاج ہیںاور مسافر ہیں جو نیکی بھی تم کرتے ہو‘ بے شک اللہ اسے خوب جاننے والاہے۔(سورۃ البقرہ آیت215)۔
ملک میں جیسے ہی لاک ڈائون کا اعلان ہوا ڈاکٹر عبدالقدیر چیرمن شاہین ادارہ جا ت بیدر نے اپنے چند ساتھیوں اور عملہ کے ساتھ پورے منصوبہ بند طریقہ کار سے بلا لحاظ مذہب و ملت امدادی کام کا آغاز کیا ۔باضابطہ چند تنظیموں کے ذمہ داران کے ساتھ متفقہ طورپر مکمل منصوبہ بند طریقہ کار سے غربا کی امداد کیلئے ایک لائحہ عمل تیار کیا ۔اس سلسلہ میں سب سے پہلے مسجد انتظامیہ کمیٹی کے ذمہ داران اور مسجد کوآرڈینیٹرس کی مدد سے ایسے غریب مریض جو عارضہ قلب‘ بلڈ پریشر ‘ذیابطیس ‘یادیگر امراض میں مبتلاہیں اُنھیں ایک ماہ کی ادویات مفت فراہم کی گئیں ۔ سب سے پہلے صاحبِ خیر ور مُخیر حضرات کے مالی تعاون سے1,8646روپیے کی امراض قلب ‘شوگر ‘بلڈ پریشر‘ تھرائیڈ و دیگرامراض کی ایک ماہ کی اودیات خریدکر والینٹئرس و مسجد انتظامی کمیٹی کی توسط سے بے سہارا ‘غریب و مستحقین کو دئیے گئے۔اس کے علاوہ راشن کٹس بھی حقیقی مستحقین کے دروازے تک حلقہ واری مسجد سطح پرتقسیم کیا گیا‘ا س کیلئے صاحبِ خیر ور مُخیر حضرات کے تعاون سے اب تک جملہ25,36,650کی رقم سے 2,899راشن کٹس بیدر شہر کے محلہ جات ‘و علاقوں میں تین مراحل میں تقسیم کئے گئے ۔ اس کے علاوہ بھی سینکڑوں مستحقین میں راشن کِٹس تقسیم کئے گئے ۔بیدر میں ان گھروں کو جو ہوم کوارنٹائن میں تبدیل ہوئے ہیں ان احباب تک تمام اشیائے ضروریہ فراہم کی گئیں ۔شدید طبی امداد کے مستحقین کو ایمبولینس کے ذریعے سرکاری دواخانہ تک روانہ کرنے کا نظم کیا گیا ۔لاک ڈائون کے دوران فطری اموات ہونے والے مرحومین کیلئے تجہیز و تکفین کا نظم جناب خلیل صاحب کے ذریعے کروایا گیا ۔ اس کے علاوہ جن خاندانوں کے پاس راشن کارڈ نہیں ہے ایسے تین سو خاندانوں کی شناخت کرکے سرکاری سہولیات مہیا کرائی گئیں۔
بیدر شہر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کے رابطہ میں آنے والوں کو کوارنٹائن کرنے کیلئے ضلع انتطامیہ کو بلڈنگ کی ضرورت پڑی تو ڈاکٹر عبدالقدیر نے سب سے پہلے اپنے ادارہ کے ایک حصہ کو کوارنٹائن سنٹر بنادیا ۔تقریبا500سے زائد افراد جو شاہین ادارہ جات کے ایک حصہ میں جو کوارنٹائن سنٹر بنایا گیا تھا مرحلہ وار آتے رہے اور شاہین ادارہ جات بیدر کی جانب سے ان کے کھانے پینے کے علاوہ تمام سہولیات جو انھیں گھر میں میسر ہوتی تھیں اُس سے زیادہ انھیں فراہم کی گئیں ‘یہاں تک انھیں ادویات بھی وقت پر فراہم کی گئیں ۔اور سب سے بڑی بات یہ رہی ہے کہ رمضان المبارک کے موقع پر سحر اور افطارمیں ان لوگوں کیلئے بہتر اہتمام کیا گیا ۔عیدالفطر کے موقع پر کوارنٹائن سنٹر میں رہنے والوں کو عید کے دن کے پکوان کے ساتھ تواضع کی گئی۔انھیں ان کی پسند کی ڈش بناکر ساتھ میں شیر خورما کے ساتھ تواضع کی گئی ۔شاہین ادارہ جات کے حصہ میں بنائے گئے کوارنٹائن سنٹر میں جتنے بھی افراد کو رکھا گیا تمام نے انتظامات کی بھر پور تعریف کی اور ڈاکٹر عبدالقدیر کیلئے دعائیں بھی فرمائیں۔
ضلع انتظامیہ بھی ڈاکٹر عبدالقدیر اور ان کے ساتھ کام کررہی تنظیموں کے کام سے بہت خوش ہے۔ضلع انتظامیہ نے ڈاکٹر عبدالقدیر کے ان فلاحی کاموں پر مسرت کا اِظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر عبدالقدیر صاحب کو یہ ذمہ داری دی کہ عیدالفطر کے موقع پر ضلع انتظامیہ کی جانب سے مستحقین ‘غریب و بے سہارا ‘یتیم افراد میں عید راشن کِٹس و دودھ کی تقسیم کی جائے ۔ڈاکٹر عبدالقدیر صاحب نے ضلع انتظامیہ کی اس ذمہ داری کو خلوص ِ دل کے ساتھ قبول کیا اور اپنے احباب اور عملہ کے ساتھ بیدر شہر میں جملہ6000ہزار خاندان میں عید راشن کِٹس و دودھ تقسیم کئے۔
حکومت ِ کرناٹک کی جانب سے آٹو رکشہ ڈارئیورس اور ٹیکسی ڈرائیورس کو 5000روپیے کی امداد کے اعلان کے بعد شاہین ادارہ جات میں باضابطہ ایک آن لائن درخواست پُر کرنے کا ایک سنٹر بناکر آٹو رکشہ ڈارئیورس اور ٹیکسی ڈرائیورس کی مدد کرتے ہوئے مذکورہ بالا امداد کیلئے آن درخواستیں پُر کئے گئے اور انھیں راشن کِٹس بھی تقسیم کئے گئے۔
شاہین ادارہ جات بیدر کی جانب سے لاک ڈائون میںپریشان حال دھوبیوں اور حجاموں کی تنظیموں کے ذمہ داران سے بات کرکے بیدر شہر کے تمام دھوبیوں اور حجاموں میں راشن کِٹس تقسیم کئے اور انھیں بہترین طعام و شیرخوارمہ کے ساتھ تواضع کی گئی۔
ڈاکٹر عبدالقدیر صاحب نے بیدر شہر کی مساجد‘منادر‘گرجا گھرو اور امبیڈ کر بھؤن کے ذمہ داران سے ملاقات کرکے ان کی رصامندی پر شاہین ادارہ جات کے عملہ کے ذریعے سینیٹائزیشن کروایا ۔تمام مذاہب کے ذمہ داران نے شاہین ادارہ جات کے اس اقدام کو خوب سراہا ۔اور اس کام کو قومی یکجہتی کو فروغ دینے میں اہم کردار بتایا۔٭٭٭٭
Comments are closed.