صبح کی بات فہیم اختر ندوی 21 جولائی 2020

صبح کی بات
فہیم اختر ندوی
21 جولائی 2020
سلام
پڑھنا اچھی بات ہے۔۔ ہر اچھا انسان پڑھتا ہے، اور ہمیشہ پڑھتا ہے۔۔۔ نہ پڑھنے کی چیزیں ختم ہوتی ہیں، اور نہ پڑھنے کی عادت بدلتی ہے۔۔۔ تو پڑھنے کا سلسلہ ہے جو زندگی کے ساتھ دراز رہتا ہے۔۔۔۔
اسلام نے پڑھنے کو اہمیت دی۔۔ پڑھنے کی کتاب دی۔۔ اور پڑھنے والوں کو فوقیت بخشی۔۔۔ نبی مصطفی ﷺ تو پڑھانے کےلئے آئے تھے۔۔ اور سب کو پڑھا کر تشریف لےگئے۔۔۔۔
لیکن پڑھنا کس لئے ہو؟۔۔ پڑھنے کے فائدے کئی ہوتے ہیں۔۔ اور پڑھنے کے مقصد کئی رکھے جاتے ہیں۔۔۔ اسلام نے پڑھنے کی غرض عمل رکھی ہے۔۔ یعنی ہم پڑھیں تو عمل کریں۔۔ جانیں تو زندگی میں لائیں۔۔ اچھی باتوں اور عادتوں کو اختیار کریں۔۔ اور غلط باتوں اور برے طریقوں کو چھوڑ دیں۔۔۔۔ یہ مقصد بڑا سادہ اور سیدھا، بہت حقیقی اور فطری، اور بہت مفید اور ضروری ہے۔۔۔
جی ہاں۔۔ اگر پڑھنا عمل کےلئے نہ ہو۔۔ تو وہ محض معلومات کا پٹارہ ہیں۔۔ اور جانور کی پشت پر کتابوں کا پشتارہ ہیں۔۔ قرآن نے یہی مثال دی ہے۔۔ کہ جب زندگی ان کی روشنی سے محروم رہ جاتی ہے ۔۔۔
تو ہم عمل کی نیت سے اور عمل کےلئے پڑھیں۔۔ پڑھ کر عمل کا ارادہ بنائیں، اور کوشش کے قدم اٹھائیں۔۔۔ تب ہماری پڑھائی میں جان، اور ہماری زندگی میں شان آئے گی۔۔ تب ہم میں تبدیلی، اور زندگی میں اچھائی آئے گی۔۔ تب رب کی رضا بھی حاصل ہوتی جائے گی۔۔۔ نبی ﷺ کے صحابیوں نے ایسا ہی کیا تھا۔۔ جو پڑھا اس پر عمل کیا۔۔ اور جس عمل کا وقت آیا اس کا علم لے لیا۔۔۔
خوش بخت ہیں وہ جو پڑھ کر عمل کرتے ہیں۔۔ اور عمل کی باتیں پڑھتے ہیں۔۔۔ تازہ رکھئے کہ پڑھنے کی ایک عادت بھی ہوجاتی ہے۔۔ تب پڑھنا صرف پڑھنے کےلئے رہ جاتا ہے۔۔ اور عمل کی جانب ذہن نہیں جاتا ہے۔۔۔ یہ خسارہ کا سودا ہوگا۔۔ اور علم کے مقام سے بے جوڑ ہوگا۔۔
آئیے پڑھتے ہیں۔۔ سوچتے ہیں۔۔ اور عمل کی سمت بڑھتے ہیں۔
خدا حافظ
Comments are closed.