مولانا سید سلمان کی رحلت امت کے لئے بڑاخسارا

مولانا سید سلمان کی رحلت امت کے لئے بڑاخسارا۔
مفتی اسعداللہ سمیع القاسمی معہدالشریعۃ الاسلامیہ موانہ میرٹھ
عصرکی نماز کیلئے اٹھنے جارہا تھا کہ 5:18 پر موبائل میں واٹس ایپ کے میسیج کی گھنٹی بجی سوچا کہ دیکھ لوں جیسے ہی واٹس ایپ کھولا تو اندوہناک خبر پہ نظر پڑی کہ مدرسہ مظاھر علوم کے ناظم اعلی حضرت شیخ الحدیث مولانا زکریا رحمہ اللہ کے داماد حضرت مولانا سید سلمان مظاھری اس دنیا سے رحلت فرماگئے ۔ یہ خبر پڑھتے ہی اناللہ وانا الیہ راجعون پڑھا اور حیرت میں پڑگیا کہ بیماری کی تو کوئی خبر نہیں اور انتقال کی خبر ۔ سوچا کہ تحقیق کرلوں مگر جیسے ہی لکھنے کا ارادہ کیا اس سے پہلے کئی میسیج آگئے پھر تو یقین کرنا ہی پڑا ۔
حضرت والا یوں تو گو ناگوں خصوصیات کے حامل تھے مگر میرے لئے یہ باعث شرف ہےکہ سنہ ١٤٠٥ھ جس سال میرا حفظ قرآن کریم مکمل ہوا اس سال مدرسہ قاسمیہ تعلیم الاسلام سٹھلہ ضلع میرٹھ کے سالانہ جلسہ میں آخری نشست میں فدائےملت حضرت مولانا سید اسعد مدنی رحمہ اللہ اور حضرت موصوف مولانا سید سلمان مظاھری رحمہ اللہ دونوں تشریف لائے تھے اور دونوں ہی حضرات کے دست مبارک سے میرے اور دیگر حفاظ کے سر پر دستار باندھی گئی تھی یہ میرے لئے باعث سعادت اور خوش نصیبی ہے ۔
اس کے بعد حضرت والا سے بارہا ملاقات کا موقع نصیب ہوا دارالعلوم دیوبند کی طالب علمی کے وقت بھی جب سہارنپور جانا ہوا تو حضرت والا سے ملاقات کا شرف ملتا رہا حضرت ہمیشہ مسکراہٹ کے ساتھ ملتے چند سال پہلے معہد الشریعۃ الاسلامیہ موانہ کے سالانہ جلسہ میں تشریف آوری کیلئے حاضر خدمت ہوا تو فرمانے لگے کہ اب تو جلسوں سے وحشت ہوتی ہے
بہرحال اب حضرت ہمارے درمیان نہیں ہیں حضرت والا سے تعلق رکھنے والے سبھوں کا فرض بنتا ہے کہ زیادہ سے زیادہ ایصال ثواب کریں اللہ تعالی حضرت کی مغفرت فرمائے، درجات بلند فرمائے اور جملہ پسماندگان متعلقین ومتوسلین کو صبرجمیل نصیب فرمائے آمین
محمد اسعد اللہ سمیع القاسمی
معہدالشریعۃ الاسلامیہ موانہ میرٹھ
Comments are closed.