آسمانِ علم وادب کا آفتاب غروب ہوگیا       سانحہ ارتحال حضرت مولانا وصی احمد صاحب قاسمی

آسمانِ علم وادب کا آفتاب غروب ہوگیا

 

سانحہ ارتحال حضرت مولانا وصی احمد صاحب قاسمی

علاقہ متھلانچل کے مشہور و معروف، متحرک وفعّال، جہاں دیدہ و دانائے روزگار، مردم ساز و شخصیت ساز ورجال کار ممتاز عالم دین، متھلانچل کی عظیم دینی وتعلیمی درسگاہ مدرسہ چشمہ فیض ململ کے مہتمم و جامعہ فاطمة الزھراء ململ مدھوبنی کے روح رواں نیز بانی وناظم، خوف وخشیت، تواضع وانکساری کے پیکر، علم وعمل کے پہاڑ، صاحب ورع و تقوی۔ نمونہ اسلاف حضرت مولانا وصی احمد صاحب قاسمی کے سانحہ ارتحال کی خبرملی۔ اناللہ واناالیہ راجعون

دل کو بڑا صدمہ پہونچا خیال آیا کہ مولانا فاتح اقبال ندوی قاسمی صاحب کے دل پر کیا گذر رہی ہوگی وہ اپنے آپ کو کس طرح سنبھال رہے ہونگے۔ لیکن قضا الہی کے فیصلہ پر را ضی رہنا بھی مومن کی شان اور دینی فریضہ ہے۔ ہم نے صدیق محترم، رفیق درس مولانا غفران ساجد صاحب چیف ایڈیٹر بصیرت آن لائن کو فون کرکے خبر کی تصدیق کی جو ململ میں موجود تھے۔

بعد نماز فجر ان کے ایصال ثواب اور مغفرت ودرجات کی بلندی کےلئے دعائیں کی گئیں۔

آج ان کی رحلت سے صرف ململ اور متھلانچل ہی نہیں بلکہ پورا بہار اور پورا عالم غمگین و سوگوار ہے۔ صرف ململ ہی کا نہیں بلکہ پوری ملت اسلامیہ کا نقصان ہوا ہے۔ جس کی تلافی بظاہر ممکن نہیں ہے۔ اس مرد مجاہد نے ململ کو ململ بنانے میں بے پناہ جدوجہد اور کوششیں کیں، جس کے نتیجے میں ململ کے ہر گھر وہر فرد میں علم کی بو پہونچی اور بے شمار علماء، فضلاء وحفاظ پیدا ہوئے۔ انہوں نے مدرسہ چشمہ فیض ململ کی تعلیمی، تربیتی وتعمیری معیار کو بلند کیا اور ملک وبیرون ملک میں اس کی شناخت اور پہچان کروائی۔ یقینا حضرت مولانا کے یہ اقدام تاریخی ومثالی ہیں۔ مولانا نے مدرسہ کی تمیر وترقی نیز تعلیم و تربیت اور علم کےفروغ کےلیےجو زریں خدمات انجام دی ہیں وہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے، اور وہ اپنی نوعیت کی منفرد اور بے مثال یادگار ہیں۔

حضرت مولانا ایک ذی استعداد، تجربہ کار، فکر مند، جہاں دیدہ اور صاحب بصیرت عالم دین تھے۔ آپ عصر حاضر کے ہزاروں علماء فضلاء وحفاظ کے استاد ومربی تھے۔ آپ انتہائی ملنسار اوربااخلاق شخصیت کے مالک تھے، آپ قوم وملت کے ہرطرح کے مسائل کےلئے ہمیشہ کوشاں اور سرگرم عمل رہتے تھے۔ ایسی مثالی کردار شخصیت کا ہمارے درمیان سے رخصت ہو جانا عظیم سانحہ ہے اور ہم سب کےلئے بڑی محرومی ہے۔

اللہ رب العزت حضرت مولانا کی بال بال مغفرت فرمائے، ان کے درجات کو بلند کرے، اعلی علیین میں جگہ عنایت فرمائے، اہل خانہ بالخصوص حضرت مولانا فاتح اقبال ندوی قاسمی اور جملہ متعلقین وپسماندگان کو صبر جمیل اور استقامت عطا فرمائے، ان کے چلے جانے سے جو خلا پیدا ہوگیا ہے اس کو پر فرمادے، اور دونوں ادارے کو ظاہری ومعنوی ترقیات سے نوازکر ان کا نعم البدل عطا فرمائے۔ آمین

مصیبت کی اس گھڑی میں ہم اورجمعیة علماء بیگوسرائے کے ذمہ داران واراکین وجملہ رفقاء کار آپ کے شریک غم ہیں۔ اور اس موقع سے خصوصیت کے ساتھ مولانا فاتح اقبال ندوی اور ان کے اہل خانہ سے تعزیت مسنونہ پیش کرتے ہیں۔

محمد فخرعالم نعمانی

خادم التدریس والافتاء مدرسہ حیدر یہ پنچبیر بیگوسرائے

٣٠/ ذی القعدہ ١٤٤١ھ

Comments are closed.