صبح کی بات فہیم اختر ندوی کے ساتھ

صبح کی بات

فہیم اختر ندوی

 

السلام علیکم

 

تو صاحبو! ہم نے عید منائی، آپ سب نے عید منائی، ہم سب نے عید کی نماز پڑھی، اور ہم سب نے قربانیاں کیں۔۔۔ یہی اللہ کا حکم تھا، تو اسے ہم بجالائے۔۔ یہ ہمارا تہوار اور شعار تھا، تو ہم نے اس کا اظہار کیا۔۔۔

 

یہ ہماری عید ہے، اس میں اتحاد اور اجتماعیت ہے، شان اور سطوت ہے، جذبہ اور تربیت ہے، اور یہی ابو الانبیاء سیدنا ابراہیمؑ کی ملت ہے۔۔ تو ہم نے ملت ابراہیمی سے تعلق استوار کیا۔۔ یہی اللہ کا حکم تھا۔۔۔

 

ہماری زندگی کےلئے دو اسوے رکھے گئے۔۔ ایک نبی آخر الزماں ﷺ کا اسوہ، دوسرے ابو الانبیاء ابراہیمؑ کا اسوہ۔۔۔ ان دونوں کو اپنانے کا حکم تھا، اور عید قرباں میں یہ دونوں اسوے عمل میں آئے۔۔۔

 

تو یہ اسلام ہے، جس کو اللہ نے پسند کرلیا ہے، اور یہ ملت ابراہیمی ہے جس سے ہٹنا قرآن نے نادانی کہا ہے۔۔۔ ہمیں ان دونوں سے جڑے رہنا ہے۔۔ اسی میں عقیدہ کی پختگی ہے، عمل کی مضبوطی ہے، راہ ہدایت سے وابستگی ہے، اور رب کی رضامندی ہے۔۔۔

 

آپ سب کو عید قرباں مبارک ہو، ہم سب کی قربانی قبول ہو، اور پوری ملت کی زندگی خوشیوں سے بھرپور ہو۔۔۔

 

بار الہا! تو اس عید میں ہر فرد مسلم کو سعید بنادے، سعادت دنیا وآخرت مقدر کردے، سربلندی سے آنکھیں ٹھنڈی اور سینے مسرور کردے۔۔۔ اور۔۔۔ ان کو مغفرت کی نعمت دیدے، جو گذر گئے۔۔ ان کو آزادی کی ٹھنڈک دیدے، جو قید وبند میں رہ گئے۔۔ ان کو شفاء کی صحت دیدے، جو بیمار ہوگئے۔۔ اور ان کو رزق وراحت دیدے، جو کسی بھی پریشانی میں گرفتار ہوگئے۔۔۔ آمین یا رب العالمین۔

 

خدا حافظ

1 اگست 2020

10 ذو الحجہ 1441

Comments are closed.