معصوم فلسطینیوں کی شہادت اور عالم اسلام کی بےحسی! ایسے میں کیا آج کا مسلمان نبی کی امت کہلانے کے قابل ہے ؟؟؟

 

احساس نایاب شیموگہ ۔۔۔۔

ایڈیٹر گوشہ خواتین و اطفال بصیرت آن لائن

 

اپنے بچوں کو کھیل کھیل میں معمولی کھروج بھی لگ جائے تو ہم تڑپ اٹھتے ہیں، غلطی اگر سامنے والے کی ہو تو مرنے مارنے کے لئے بھی تیار ہوجاتے ہیں ، اور آج جب معصوم قلسطینی بچوں کو کاٹ کاٹ کر بےرحمی سے ذبح کیا جارہا ہے ، اُن کے ننھے جسموں کے تکڑے کر فضا میں اچھالے جارہے ہیں تو ہم بےحس تماشائی بنے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔

کیا کسی کا درد تکلیف محسوس کرنے کے لئے خون ہی کا رشتہ ہونا ضروری ہے ؟؟؟

انسان انسانیت ہمدردی کیا یہ سارے الفاظ محض کتابی ہیں ؟؟

پھر وہ کون لوگ تھے جو مظلومین کی ایک آواز پر لبیک کہتے، غیرت ایمانی ایسی کے میانوں سے تلواریں نکل جاتی اور دیکھتے ہی دیکھتے دشمنان اسلام کے چیتھڑے اُڑ جاتے ؟؟؟؟

ایک بہن کی پکار پر پورا سندھ فتح کرلیا جاتا ۔۔۔۔۔۔

 

وہ کون تھے جنہونے اپنی ساری زندگی دشمن سے جنگیں کرتے ہوئے گزاردی اور فاتح بیت المقدس کہلائے ؟؟؟ ۔۔۔۔۔۔۔

 

وہ مسلم فاتح کون تھے جنہونے پیچھے سمندر اور آگے دشمن کی بےحساب فوج دیکھ کر اپنی کشتیاں جلادی تاکہ جنگ سے پیچھے ہٹ کر واپس جانے کا کوئی ذریعہ نہ رہے ؟؟؟

 

کیا مسلمان اپنے ان عظیم جانباز رہنماؤں کو بھول گئے ؟؟؟

ان کی قربانیاں ،ان کی فتوحات بھول گئے ؟؟؟

 

جن کے فقط نام اور ذکر سے آج بھی کفر کے قیموں میں بھونچال آتا ہے، دشمنان اسلام کے جسموں میں لرزا طاری ہوجاتا ہے ۔۔۔۔۔۔

کیا مسلمانوں کو کچھ بھی یاد نہیں ، کیا واقعی میں مسلمان اپنے اجداد کا سنہرا دور اپنی سنہری تاریخ بھی بھول گیا ؟؟؟؟

 

کیا مسلمانوں نے اپنے محبوب نبی کے فرمان کو بھی بھُلادیا ؟؟؟؟

 

نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تو اپنی اُمت کو ایک جسم کہا تھا نہ ؟؟؟

کیا نبی کی محبوب اُمت ہم اور آپ ایک جسم ہونے کا حق ادا کررہے ہیں ؟؟؟

کیا ہم خود کو خون سے تر کٹا ہوا محسوس کررہے ہیں ؟؟

کیا ہم فلسطینیوں کا درد محسوس کررہے ہیں ؟؟؟

 

آئنہ کے آگے کھڑے ہوکر آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر اپنے سینے پر ہاتھ رکھ کر کہییے ۔۔۔۔۔ اللہ کو حاظر ناظر جان کرکہئیے کیا فلسطینی بچوں کی بےگور و کفن لاشیں، زخموں سے چور کٹے ہوئے ننھے جسموں کو دیکھ کر ہمارا دل ہماری روح تڑپتی ہے ؟؟؟؟

جیسے اپنے بچے کے معمولی گھاؤ پہ ہم تڑپ جاتے ہیں ، کیا یہ تڑپ یہ کرب یہ اذیئت ہمیں فلسطینی بچوں کو دیکھ کر ہوتی ہے ؟؟؟؟

 

اگر واقعی میں ہوتی ہے تو ہمارے حلق سے کھانے کا نوالہ کیسے اترتا ہے، ہم ڈکاریں بھر کر کیسے کھا پاتے ہیں ؟؟؟

اپنی خوابگاہوں میں ہمیں نیند کیسے آسکتی ہے ؟؟؟

نرم مخملی بستروں پر ہمیں کانٹوم کی چبھن کیوں محسوس نہیں ہوتی ؟؟؟

اپنی اولاد کو معمولی بخار بھی آجائے تو ہماری راتوں کی نیندیں حرام ہوجاتی ہیں، رہ رہ کر ہماری روح بلک اٹھتی ہے ، ہم سہم جاتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔

کیا فلسطینی ہمارے جسم ہمارے وجود کا حصہ نہیں ؟؟؟

 

چلو یہ بھی مان لیا کہ یہ سارے فطری عمل ہیں کسی کے جینے یا مرنے یا کسی بھی حال میں کھانا یا نیند نہیں رُکتی ۔۔۔۔۔۔۔ لیکن ہاں وہ معمولی غیرضروری اشیاء جن کے خرید و فروخت سے بےگناہ معصوم فلسطینیوں کی اموات خریدی جارہی ہیں ،کم از کم کیا ہم اُن اشیاء کا بائکاٹ کرپائے ؟؟؟

جبکہ یہ زندگی کے لئے اتنی بھی ضروری نہیں ہیں ، البتہ مارکیٹ میں ان ا،شیاء کا متبادل موجود ہے باوجود ہم مسلمان نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کہلانے والے ایک سستی سی قربانی تک نہیں دے سکے ۔۔۔۔۔۔۔ جہاد تو بہت دور کی بات ہے

ہم سے ہماری محفلیں ، دعوتین، عیاشیاں نہیں چھوٹ رہی ۔۔۔۔۔ ہماری زبانوں سے "کے ایف سی” و اسرائیلی مشروبات کا ذایقہ نہیں چھوٹ رہا ۔۔۔۔۔۔

پہلے تو ہم نے اپنے آباواجداد اپنے رہنماؤں کو اُن کی قربانیوں و شجاعت کو بھلادیا اس پر ستم کہ ہم نے طاغوتی طاقتوں کو اپنا ہمدرد ہمنوا مان کر خود کو اُن کے آستوں کا حقیر سا غلام بنادیا ۔۔۔۔۔

نبی سے محبت کے دعوے تو ہم نے بہت کئے لیکن نبی کی سیرت اپنانا سکے حتی کے امت کے درد و کرب سے بھی ہم پوری طرح غافل رہے ۔۔۔۔۔۔۔

 

ہم اپنے جسم کے حصے یعنی (فلسطینیوں) کو نظرانداز کر دشمنان اسلام کی خوشامد کرتے ہوئے اُس کی جی حضوری میں لگے ہیں ۔۔۔۔۔۔ جس کے آگے جرات ایمانی کا مظاہرہ کرنا چاہئیے تھا افسوس اس کے قدموں میں اپنی غیرت رکھ دی ۔۔۔۔۔۔۔

جی ہاں اپنی ماں ، بہن ، بیٹیوں کے حسن کو دشمن کے پیروں تلے بچھا رہے ہیں ، اُس کے نظروں کی تفریح کا سامان بنارہے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔

مسلمان کے لئے اس سے بڑی شرم و بےغیرتی کیا ہے ؟؟؟؟

 

ٹرمپ نامی دجالی پیروکار جس کا گریبان لاکھوں مسلمانوں کے ناحق خون سے رنگا ہے اُس کی آمد پر اپنی مسجدوں سے اذانیں روک دی گئی، اللہ کی اُس مقدس زمین کو سجدوں سے محروم کردیا گیا ، یہ کفر یہ ذلت یہ امت کے منہ پر زوردار طماچہ نہیں تو اور کیا ہے ؟؟؟؟

 

کیا یہ رب کائنات کی نافرمانی اُس عظیم ذات سے کھُلی بغاوت نہیں ہے ؟؟؟

خود کے ساتھ ساتھ کیا یہ اللہ اور اُس کے رسول کے ساتھ منافقت نہیں ہے ؟؟؟

خود کو مسلمان ، عالم السلام کے رہبر و رہنما کہلانے والوں نے کیا معصوم فلسطینیوں کے زخموں پر مزید مرچ اور نمک نہیں چھڑکا ؟؟؟؟۔۔۔۔۔۔۔

بےبس و بےسہارا اُمت مسلمہ کے جذبات کو مجروح نہیں کیا ؟؟؟

کیا یہ مسلمان ، نبی کی امت کہلانے کے قابل ہیں ؟؟؟

جو اپنی غیرت اپنے ایمان کی حفاظت نہیں کرسکے کیا وہ کعبہ کے محافظ کہلانے کے قابل ہیں ؟؟؟؟

 

کیا یہ مسلمانوں کے بھیس میں منافق ، فلسطینی لاشوں کے دلال ، ایمان فروش نہیں ہیں ؟؟؟

روزمحشر یہ اپنا سیاہ ، بدبودار چہرہ لئے نبی کے سامنے کیسے جاپائینگے ؟؟؟؟

مغفرت و جنت کی تمنا تو بہت دور کی ہے شاید شیطان اور جہنم بھی ان پر لعنتیں بھیجے گی اور رہتی دنیا تک رب اور رب کے بندوں کے آگے یہ رسوا کئے جائیں گے اور ان شاءاللہ ہر مظلوم کے ہاتھ ان کے خونی گریبانوں تک ہوں گے ۔۔۔۔۔۔۔۔

بھلے دنیا میں انصاف نہ ہو لیکن ان شاءاللہ اللہ کی اُس عدالت میں ہر ایک کا برابر انصاف ہو گا ۔۔۔۔۔۔۔

Comments are closed.