محی السنۃ حضر ت مولانا شاہ ابر ارالحق صاحب حقی ؒ کے سوانحی نقو ش اور خدمات* ✍?از قلم: عبدالرحمن چمپارنی *شخصیات نمبر کی نویں/9قسط*

*محی السنۃ حضر ت مولانا شاہ ابر ارالحق صاحب حقی ؒ کے سوانحی نقو ش اور خدمات*
✍?از قلم: عبدالرحمن چمپارنی
*شخصیات نمبر کی نویں/9قسط*
آپ ؒ کا نام : ابر ار الحق تھا اور آپ ؒ کے وا لد محترم کا نام : محمو دالحق ، آپ ؒ کا سلسلہ نسب حضرت شاہ عبد الحق محدث دہلوی ؒ سے جاملتا ہے ، اسی وجہ سے آپ ؒ حقی کہلاتے ہیں ،
آپؒ کی ولادت : آپ ؒ ۲۰ ؍ دسمبر ۱۹۲۰ ء ۷؍ جمادی الاولی ۱۳۳۹ ھ کو شہر ہردوئی ، یوپی میں پید اہوئے ،آپ ؒ کا اصل وطن پلول ہے جو دہلی کے قریب ہے ،
آپ کی تعلیم وتربیت: آپ ؒ کی بسم اللہ مولانا اصغر حسین دیوبندی ؒ نے کرائی ،
ابتدائی تعلیم : آٹھ سال کی عمر میں فظ قرآن پاک کی تکمیل کی ، اس کے بعد اردو وفارسی اور عربی کی تعلیم ہردوئی کی ا نجمن اسلامیہ کے مدرسہ میں مولانا نور احمد انبیھٹوی مظاہر ی سے حاصل کی ،
دورۂ حدیث شریف : دورہ ٔ حدیث شریف کی تکمیل بہ وجہ علالت دو سال میں ہوئی، پہے سال ۱۳۵۵ ھ میں حضرت مولانا محمد یوسف کاندھلویؒ اور حضرت مولانا انعام الحسن کاندھلوی ؒ آ پ ؒ کے رفقا ء میں تھےے ، شخ ا لحدیث مولانا محمد زکریا صاحب کاندھلوی ؒ نے ششماہی امتحان میں اول آنے والے طالب علم کو بذل المجھود کا سیٹ دینے کا اعلان کیا تھا ، اپنے سا تھیوں میں اس انعام کے مستحق صرف آپ ہی قرار دئے گئے ، لیکن بیماری کی وجہ سے سالانکہ امتحان میں شریک نہ ہوسکے ۔
آپ ؒ کی خدمات
آپ ؒ نے درس و تدرس ، دعوت و تبلیغ ، اور تاسیس مکاتب و مدارس کے ذریعہ اس امت پر احسان عظیم کیا ہے ،
تدریسی خدمات :
آپ ؒ ۱۳۵۸ ھ میں فنون کی تکملی کے بعد ، مظاہر علوم میں معین مدرس منتخب کیے گئے ، پھر حکیم الامت مولانا تھانوی ؒ کے ایماء پر جامع العلوم پٹکا پور ، کانپور میں تدریسی خدمت انجام دی ، پھر اس کے بعد دو سال مرسے اسلا میہ فتح پور سے وابستہ رہے ،
۱۹۴۲ ء میں ہردوئی میں ‘‘ اشرف المدارس ’’ کا سنگ بنیاد رکھا ۔
۱۹۵۰ ء میں ‘‘ دعوۃ الحق ’’ تحریک و تنظیم کا آغاز فرمایا ،
۱۹۵۳ ء میں مکاتب کے قیام کے سلسلہ شروع کیا ڈ
۱۹۷۳ ء میں پہلا مکتب موضع ‘‘ اسہی اعظم پور ’’ ہردوئی میں قائم کیا ،
بیعت و خلافت : دوران تعلیم ہی حضرت تھانوی ؒ سے بیعت ہوئے ، ۱۳۶۱ ھ میں جب کہ آپ کی عمر صرف ۲۲؍ سال کی تھی ، تو حضرت تھانوی ؒ نے خرقہ ٔ خلافت سے نوا زا ۔ آپ ؒ کی خلفائے مجاز ین صحبت کی تعداد ۳۶اور خلفائے مجاز بیعت کی تعداد ۱۰۳ ہے ۔
آپ ؒ کی وفات : سنتوں کو زندہ کرنے والا ، اور ۷۰ ؍شہید وں کا ثواب پانے وا لا ، اور دوسروں کو اشرف المدارس اور دعوۃ الحق کے ذریعہ سن ت نبوی ﷺ کے ر اہ پر گامزن کرنے والایہ تصوف وسلوک کا بے تاج بادشاہ محی السنۃ کا لقب پانے والا ، نیر تاباں و درخشندہ ستارہ ۱۸ ھ مئی ۲۰۰۶ ء کی درمیانی شب میں ۸ بج کر ۲۵ منٹ پر اپنی روح قفس عنصری سے پرواز کرگیا ، اللہ تعالی آپ کے قبر پر کڑوروں رحمت نازل فرمائے آمین ۔
Comments are closed.