خوشی کا تعلق عمر فراھی

خوشی کا تعلق
عمر فراھی ۔۔۔
تصویر کے ساتھ جس نے بھی یہ جملہ لکھا ہے کہ Happiness is a choice یعنی خوشی بھی ایک انتخاب ہے ۔ اس نے تھوڑی سی نظریاتی غلطی کر دی ہے ۔وہ اپنی جگہ اس معنی میں صحیح بھی ہو سکتا ہے کہ جسے جو مل جائے اگر وہ اتنے میں ہی مطمئن اور خوش ہو جائے تو یہی اصل کامیابی ہے ورنہ بہت کچھ حاصل کر کے بھی کچھ لوگ حقیقی خوشی کے ذائقے سے محروم رہ جاتے ہیں یا انہیں اپنی achievement یعنی کامیابی اور حصول پر ٹھیک طرح سے خوش ہونے کا سلیقہ بھی نہیں آتا ۔جبکہ حقیقت یہ ہے کہ انسان کی زندگی میں کسی بھی کامیابی خوشی اور حصول کا تعلق انسان کی اپنی کڑی محنت اور جدوجہد سے ہوتا ہے ۔دنیا کی کوئی بھی جدوجھد بغیر عزم اور استقلال کے ممکن نہیں ۔اسی عزم اور استقلال کو Courage کہتے ہیں دوسرے لفظوں میں کہا جائے کہ اسی جدوجہد اور عزم و استقلال کی بدولت جب انسان کچھ حاصل کرتا ہے تو وہ خوش ہونا چاہتا ہے ۔خوشی ایک انسان کے فطری عمل کا تقاضہ ہے جسے حاصل کرنا ہر انسان کی خواہش ہوتی ہے ۔اگر اس کا تعلق انسان کے choice’یعنی آسانی سے انتخاب سے ہونے لگے تو کون نہیں چاہے گا کہ وہ زیادہ سے خوشی بٹور لے اور سارے دکھ درد دوسروں کیلئے چھوڑ دے ۔تصویر بھی یہی کہہ رہی کہ دونوں بچوں نے کسی مقابلے میں صرف ایک رینک حاصل کیا ہے جس میں تیسرا رینک پانے والا اتنا خوش ہے کہ پہلا اس کی خوشی سے مایوس دکھائی دینے لگا ہے ۔عملی زندگی میں دنیا کا بھی کچھ یہی دستور ہے ۔آپ کتنا بھی ترقی کر لیں اور ساری دنیا کے مالک بن جائیں ۔لوگ آپ کو دولت مند سرمایہ دار یا سپر پاور ہی کیوں نہ کہنے لگیں اگر آپ کو اس مقام سے روحانی خوشی میسر نہیں ہے تو آپ کے نمبر ایک ہونے سے کیا فائدہ ۔اس کے برعکس جسے پچھاڑ کر آپ نمبر ایک کے درجے پر پہنچے ہیں وہ آپ سے زیادہ خوش دکھائی دے رہا ہے یا اسے اپنی معمولی کامیابی پر بھی رشک ہے تو فاتح وہی ہے جو تیسرے مقام پر آنے کے بعد بھی اپنی خوشی کا اظہار کر رہا ہے ۔کسی نے مجھ سے پوچھا کہ عام دنیاوی نکتہ نظر سے ان دونوں بچوں کو کن لوگوں یا طاقتوں سے مشابہت دی جاسکتی ہے ۔میں نے کہا کہ ایک نمبر پر آنے کے بعد بھی جس بچے کے چہرے پر مایوسی ہے اور اس نے رونے کا منھ بنا رکھا ہے وہ یقینا ٹرمپ اور اس کے مغربی حواریون ہیں تیسرا نمبر حاصل کرنے والے خوشحال بچے کے بارے میں اب آپ کو فیصلہ کرنا بہت آسان ہے کہ یہ کون ہے ؟
Comments are closed.