نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات اقدس ہم میں سے ہر ایک مسلمان کیلیے بے پناہ عقیدتوں کا مرکز ہے کہ اسکے بغیر ہمارا ایمان بھی کامل و مکمل نہیں ہو سکتا! لقمان عثمانی قاسمی. @luqman_usmani

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات اقدس ہم میں سے ہر ایک مسلمان کیلیے بے پناہ عقیدتوں کا مرکز ہے کہ اسکے بغیر ہمارا ایمان بھی کامل و مکمل نہیں ہو سکتا؛ یہی وجہ ہے کہ اگر کوئی بد بخت آپ علیہ الصلوۃ والسلام کی ذات کو ہدفِ ملامت بنانے یا آپکی ذات پر انگشت نمائی کرنے کی ذرہ برابر بھی کوشش کرے تو مسلمانوں کی رگِ حمیت اس طرح پھڑک اٹھتی ہے کہ اس کے بعد وہ کچھ بھی کر گزرنے پر آمادہ ہوجاتے ہیں؛ چناں چہ کچھ دنوں پہلے فرانس میں جب نبیِ آخر الزماں صلی اللہ علیہ وسلم کا خاکہ بنا کر آپ علیہ الصلوۃ والسلام کی شان میں گستاخانہ حرکت کی گئی جس کو فرانسیسی ملعون صدر میکرون نے آزادیِ اظہارِ رائے سے تعبیر کرتے ہوئے اسکی اشاعت کی بھی اجازت دے دی تو پوری دنیا کے مسلمانوں کی اسلامی غیرت و دینی حمیت کو نہ صرف یہ کہ سخت ٹیس پہنچی بلکہ اسکا رد عمل بھی سامنے آیا اور جا بہ جا مظاہرے بھی ہوئے؛ لیکن صرف ان مظاہروں پر اکتفا کرلینا کافی نہیں، بلکہ ایسے میں ہم جو کچھ بھی کر سکتے ہیں اس میں سب سے ادنی درجہ یہ ہے کہ فرانسیسی مصنوعات کا مکمل بائکاٹ کیا جائے کہ اگر ہم اسکا صحیح طور پر اہتمام کرلیں تو فرانس کو معاشی تباہی کا سامنا کرنا پڑجائے گا جس میں بجا طور پر فرانس سمیت دوسرے اسلام دشمن ممالک کیلیے بھی سامانِ عبرت ہوگا ـ
لیکن مسئلہ یہ ہے کہ ہم میں سے بہت سوں کو فرانسیسی مصنوعات کا علم ہی نہیں ہے اور اگر علم ہے بھی تو ہمارے پاس اسکا نعم البدل کیا ہے اس سے ہم واقف نہیں ہیں؛ چناں چہ اسی مقصد کیلیے معہد عائشہ الصدیقہ قاسم العلوم للبنات دیوبند کی فاضلات و طالبات نے محترمہ عفت ندیم الواجدی کے زیرِ سرپرستی ”عشرہ نبیِ رحمت“ کے نام سے ایک کیمپین چلائی ہے جس میں نہ صرف یہ کہ فرانسیسی مصنوعات کا بائکاٹ کرکے اسکے متبادل کو متعارف کیا جائے گا بلکہ نبیِ رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کو اجاگر کرکے آپ کے اخلاقِ حسنہ سے دنیا کو روشناس بھی کیا جائے گا نیز اسی کیمپین کے پلیٹ فارم سے احادیثِ شریفہ کو مختلف قصبات و دیہی علاقوں تک پہنچایا جائے گا ساتھ ہی اسلامی تعلیمات پر مشتمل طالبات و فاضلات کی تحریروں کی اشاعت بھی کی جاتی رہے گی جو یقینا بہت ہی خوش آئند و نفع بخش اقدام ہے ـ واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی معہد عائشہ سے اس طرح کی مختلف تحریکیں چل چکی ہیں جو بہت ہی کامیاب رہیں اور ملکی سطح پر اکابر علما نے قدر کی نگاہوں سے دیکھا اور اسکی حمایت بھی کی تھی؛ جن میں طارق فتح کے اسلام مخالف نظریات کی تردید میں چلائی جانے والی تحریک اور ”شریعت ہمارا اعزاز ہے“ کے عنوان سے ایک ماہ پر مشتمل کیمپین خصوصی طور پر قابل ذکر ہے جس کے تحت تیس مضامین شائع کیے گئے تھے اور تقریبا سو پروگرام بھی کروائے گئے تھے جن میں تعلیماتِ نبویہ کو عام کرنے کا کام انجام دیا گیا تھا ـ
اِس تحریک میں شریک ہونے والی تمام طالبات و فاضلات مبارکباد کی مستحق ہیں، خصوصا مولانا ندیم الواجدی اور مولانا محمودالرحمن قاسمی قابلِ مبارکباد و لائقِ صد ستائش ہیں جن کی وجہ سے یہ سب ممکن ہوپایا ہے، اللہ پاک اس تحریک کو کامیابی سے ہمکنار فرماکر اسلام دشمنوں کو نشانِ عبرت بنائے!
Comments are closed.