وجود زن سے ہے تصویر کائنات میں رنگ

شمائلہ کرن(پنڈدادنخان)

میں بیٹی ہوں تو رحمت ہوں، بہن ہوں تو دعا، ماں ہوں تو جنت اور بیوی ہوں تو روح کا سکون۔ الغرض میں ایک عورت ہوں۔ اللہ پاک نے عورت کو وہ رنگ عطا کئے جن کے بغیر کائنات بے رنگ ہے۔ اللہ نے عورت کو ہر سانچے میں ڈھالا اور عورت کا ہر رنگ ہی بہت خوبصورت ہے۔ بیٹی ایک ایسا انمول رشتہ ہے جب پیدا ہوتی ہے تو خوش بختی اور خوشحالی بھی اپنے ساتھ لاتی ہے۔ بحیثیت بیٹی حضرت محمد ﷺ کی صاحبزادی حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا کی مثال ہمارے سامنے موجود ہے۔ حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا جب تشریف لاتی تو ہمارے پیارے نبی ﷺ ان کی تعظیم میں کھڑے ہو جاتے۔ جب آپ ﷺ کے بیٹے کی وفات ہوئی تو کفار کہنے لگے کہ آپ بے نام و نشان ہو جائیں گے تو اللہ پاک نے سورہ کوثر نازل فرمائی کہ بے شک آپ ﷺ کے دشمن بے نام و نشان رہیں گے۔ اور آپ ﷺ کے نواسوں کو آل نبی کہا گیا۔ بحیثیت بہن بھی عورت کا ایک خوبصورت روپ ہے۔ جو ہر وقت اپنے بھائیوں کے لیے دعا گو ہے۔ ان کی ہم راز اور ہمدرد ہونے کے ساتھ ساتھ ان کی خیر خواہ ہے۔ اگر بڑی بہن ہے تو ماں کی جگہ ہے اگر چھوٹی ہے تو ایک بہترین دوست ہے۔ حضرت محمد ﷺ جنگ کے لیے جانے والے صحابہ کی یہ کہہ کر ہمت بندھاتے کہ "تمہاری بہنوں کی دعائیں تمہارے ساتھ ہیں، فتح کے لیے مطمئن ہو جاو”۔ بحیثیت بیوی عورت کا ایک اور بہترین روپ ہے۔ میاں بیوی کی مثال گاڑی کے دو پہیوں کے جیسی ہے۔ اور زندگی کی گاڑی چلانے کے یہ دو اہم جزو ہیں۔ بیوی اپنے شوہر کی سب سے بڑی ہمدرد اور خیر خواہ ہے اور اپنے شوہر کی تسکین کے لیے تمام تر سہولتیں بروئے کار لاتی ہے۔ یہ ایک ایسا پاکیزہ رشتہ ہے محبت جس کا خاصا ہے۔ حضور ﷺ پر جب غار حرا میں پہلی وحی نازل ہوئی تو آپ ﷺ بہت گھبرا گئے اور گھر آکر حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالی عنہا سے تمام احوال بیان فرمایا۔ حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالی عنہا نے نہ صرف آپ ﷺ کو حوصلہ دیا بلکہ نبوت کی تصدیق بھی کی۔
عورت کا سب سے انمول روپ ماں کا ہے۔ جس کا کوئی نعم البدل نہیں ہے۔ تخلیق کا سب سے مشکل مرحلہ ماں کے حصے میں آیا۔ بچے کی پیدائش سے لے کر تعلیم و تربیت تک کی تمام تر ذمہ داری ماں کی ہے۔ اس لیے تو اللہ پاک نے ماں کے قدموں تلے جنت رکھ دی اور ماں کو سب سے اونچا رتبہ عطا کیا۔ روز حشر سب لوگوں کو ان کی ماں کی نسبت سے پکارا جائے گا۔ دنیا میں یہ ایک ایسا رشتہ ہے جس کا کوئی مول نہیں۔ اگر ایک دفعہ کھو جائے تو واپس نہیں ملتا۔ ماں کو اللہ نے بہت سارے جذبات میں گوندھ کے بنایا۔ دنیا کا سب سے مخلص تریں رشتہ ماں کا ہے۔ ایک دفعہ ایک شخص آپ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور پوچھا ہماری محبت کا سب سے ذیادہ حق دار کون ہے؟ آپ ﷺ نے تین دفعہ فرمایا "تمہاری ماں” اور چوتھی دفعہ فرمایا "تمہارا باپ”۔ حضور ﷺ فرماتے ہیں کہ "اگر میری ماں زندہ ہوتی ، میں نماز پڑھ رہا ہوتا اور وہ مجھے بلاتی تو میں نماز ترک کر کے دوڑ کے جاتا”۔
عورت ہر روپ میں ہی انمول ہے چاہے بیٹی ہے، بہن ہے، بیوی ہے یا پھر ماں ہے۔ عورت کا ہر روپ بے مثال ہے۔ عورت نام ہی قربانی کا ہے۔ محبت عورت کا خاصا ہے جو کہ اس کے خمیر میں رچا بسا ہے۔عورت دنیا میں اللہ تعالی کی بہترین مخلوق ہے جو ہر سانچے میں ڈھل جاتی ہے۔ عورت کو اللہ نے خاص مقام دیا اور عزت اللہ نے عورت کو تحفے میں دی۔ اس کائنات کا ہر رنگ عورت کے دم سے بہت حسین ہے۔ کوئی شک نہیں کہ وجود زن سے ہے، تصویر کائنات میں رنگ۔
ساغر صدیقی لکھتے ہیں،
اگر بزم ہستی میں عورت نہ ہوتی
خیالوں کی رنگین جنت نہ ہوتی
ستاروں کے دلکش فسانے نہ ہوتے
بہاروں کی نازک حقیقت نہ ہوتی

Comments are closed.