ماہ رمضان کی فضیلت

کومل ناز (دریا ننگل)
ماہ رمضان بہت بابرکت اور رحمتوں والا مہینہ ہے۔ اس مہینے کو سال کے 12 مہینوں میں سب سے زیادہ برتری حاصل ہے۔ اللہ رب العزت جب کسی امت کو بخشنے پر آتا ہے تو انہیں رمضان تحفہ میں دے دیتا ہے۔ ماہ رمضان کو تین حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ 1 ۔رحمت 2 ۔مغفرت 3 ۔نجات۔
پہلے عشرے کو رحمت کا عشرہ قرار دیا۔ اللہ رب العزت کی رحمت انسان پر منڈلاتی ہے۔ اللہ رب العزت فرماتے ہیں کہ "ہے کوئی میرا بندہ ؟جو رحمت کا طلبگار ہو اور میں اس پر بے انتہا رحمت کر دوں”۔
دوسرا عشرہ نجات کا ہے۔ اللہ رب العزت سے اپنے گناہوں کی معافی مانگنا ، توبہ کرنی چاہیے۔ اللہ رب العزت فرماتے ہیں کہ "اے بندے تو مجھ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگ میں تیری مغفرت فرماؤں گا”۔
تیسرا عشرہ نجات کا عشرہ ہے، اس عشرہ میں اللہ رب العزت بلاؤں سے اورمشکلات سے نجات دیتاہے۔ اگر اللہ سے سچے دل سے توبہ کی جائے تو وہ آپ کی توبہ ضرور قبول کرتا ہے۔ اور تمام مشکلات ٹال دیتا ہے۔ بے شک میرا رب ہر چیز پر قادر ہے۔ اور وہ رحیم اور کریم ہے۔ اس کے قبضہ قدرت میں میری اور ہر ایک کی جان ہے۔سارا دن بھوک پیاس برداشت کرنا۔ اللہ رب العزت کے حضور سر بسجدہ ہونا قرآن پاک کی تلاوت اور کوئی بھی کام کرنے سے پہلے سوچنا کہ ہم روزے کی حالت میں ہیں۔ کہیں کچھ غلط نہ کر بیٹھے۔ ہم اللہ کی امان میں ہے۔ ہم ایک خوبصورت اور شفاف حد میں ہیں۔ اور وہ حد روزہ ہے۔ جب ہمیں اطمینان قلب نصیب ہو جاتا ہے۔ اور شام میں جب روزہ افطار کے وقت جو خوشی نصیب ہوتی ہے۔ وہ دنیا کی کسی بھی خوشی کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔ اللہ رب العزت نے فرمایا ہے کہ” روزہ میرے لیے ہے اور میں خود اس کا اجر دوں گا”۔ اس ماہ میں شیطان کو جکڑ لیا جاتا ہے۔ اور اللہ رب العزت فرماتے ہیں کہ "مانگو جو مانگنا ہے میں عطا کروں گا”۔
رمضان کے آخری ایام کی ستائسویں شب لیلۃ القدر کہلاتی ہے۔ جب اللہ رب العزت اپنے بندے کی دعائیں قبول فرماتا اس کی توبہ قبول فرماتا ہے۔ اللہ رب العزت کا خاص رحم و کرم ہوتا ہے۔ اس ماہ کے بعد اللہ پاک اپنے پیارے بندوں کے لیے جنہیں وہ ستر ماؤں سے زیادہ پیار کرتا ہے انہیں ایک خوبصورت تحفہ دیا جاتا ہے۔ وہ تحفہ عیدالفطر کا ہے۔ ماہ رمضان کا ہر ہر شب اور ہر پل بہت بابرکت والا ہے۔

Comments are closed.