مولانا افتخار فریدی 

 

 

معصوم مرادآبادی

 

یہ ایک عجیب وغریب انسان کی زندگی اور کارناموں کی انوکھی داستان ہے۔ اپنے بچپن میں ایک پوری ٹانگ سے محروم ہوجانے کے باوجود اس شخص نے جو کارنامے انجام دئیے، وہ ہم جیسے صحیح سالم لوگوں کے لیے مشعل راہ ہیں۔ مفسرقرآن ڈاکٹر اسرار احمد کے لفظوں میں:

”محترم افتخار فریدی ایک حددرجہ دردمند دل کے ساتھ ساتھ ایک نہایت فعال اور متحرک شخصیت کے بھی مالک ہیں۔ اس کے باوجود کہ وہ اوائل عمر میں ہی کسی حادثہ میں ایک پوری ٹانگ سے محروم ہوگئے تھے، خدمت دین کے لیے ان کے جوش وخروش اور جذبہ وامنگ میں کوئی کمی نہیں آئی بلکہ صحیح تر بات یہ ہے کہ انھوں نے اپنی جسمانی معذوری کی تلافی بھی اپنے جذبہ عمل سے اس حد تک کردی ہے کہ ہم ایسے سب ہاتھ پاؤں سلامت رکھنے والے لاکھوں لوگ ان پر رشک کرنے پر مجبور ہیں۔“

خاکسار کی مرتب کی ہوئی216صفحات کی اس وقیع کتاب میں ڈاکٹر اسرار احمد کے علاوہ مولانا ابوالحسن علی ندوی،ڈاکٹر کلیم عاجز، پروفیسر محسن عثمانی ندوی، ڈاکٹر اشتیاق حسین قریشی، خورشید مصطفی رضوی،ڈاکٹر خاور ہاشمی، مولانا نورالحسن راشد کاندھلوی اور جاوید حبیب جیسے دودرجن اکابر علماء اور دانشوروں کے مضامین شامل ہیں، جو خاکسار نے ان شخصیات سے بہ اصرار لکھوائے ہیں۔

مولانا افتخار فریدی کا تعلق مرادآباد سے تھا۔ انھوں نے مجلس احرار کے پرچم تلے جدوجہد آزادی میں حصہ لیا۔قید وبند کی صعوبتیں برداشت کیں۔’کانگریس‘ کے نام سے ہفتہ وار اخبار نکالااور باقی زندگی اسلام اور انسانیت کی تبلیغ میں بسر کی۔ معذوری کے باوجود سینکڑوں ملکوں کا سفر کیا۔بقول مولانا احتشام الحسن کاندھلوی ”ساری دنیا فریدی صاحب کے ایک پاؤں کے نیچے تھی۔“

ممتاز شاعر ڈاکٹر کلیم عاجز کا تعلق فریدی صاحب سے عقیدت مندانہ تھا۔ انھوں اس کتاب کے لیے جو بیس صفحات کا مضمون میری خصوصی گزارش پر قلم بند کیا تھا، اس میں وہ رقم طراز ہیں:

”مجھے فریدی صاحب سے بہت انس، بڑا گہرا لگاؤاور بڑی عقیدت مندی رہی ہے۔جب وہ بہت معذور ہوگئے، سفر نہیں کرسکتے تھے، میں مرادآباد جاتا تھا، ان کی مسکراہٹوں کو دیکھنے کے لیے۔ مسکراہٹوں کی خوشبوؤں اور خوش گواریوں سے بھرپور دل گداز باتیں سننے کے لیے۔ اس آگ کی حرارت محسوس کرنے کے لیے جو ملت کے لیے ان کے دل میں تھی۔ اس قوت اور توانائی کا اندازہ کرنے کے لیے جسے وہ آگ استعمال کرتی تھی اور آخرآخر تک استعمال کرتی رہی۔“

ایسے ہی نہایت قیمتی اور دل میں اترجانے والے تاثرات پر مشتمل یہ انوکھی کتاب آپ کے دل ودماغ کے بہت سے دریچوں کو کھولے گی۔اس سے یہ بھی پتہ چلے گا کہ اس ملت نے کیسے کیسے انسان پیدا کیے اور انھوں نے کس درجے کے کارنامے انجام دئیے۔کتاب خبردار پبلی کیشنز دہلی نے شائع کی ہے ۔ ڈیجیٹل پرنٹنگ سے شائع اس کتاب کی قیمت 250 روپے ہے۔ رابطہ نمبر 9810780563

Comments are closed.