ڈاکٹر عمرگوتم کی گرفتاری اور ہماری مجرمانہ خاموشی!  شاہنوازبدرقاسمی

 

شاہنوازبدرقاسمی

مشہور داعی اسلام ڈاکٹر عمر گوتم کی گرفتاری پر میڈیا کی کارستانی اور شرارت کوئی نئی بات نہیں ہے، اس سے قبل بہی درجنوں ایسی گرفتاریاں ہوچکی ہیں جو برسہا برس اپنی بے گناہی کا ثبوت پیش کرکے بآعزت بری ہوچکے ہیں، انشاء اللہ عنقریب عمرگوتم صاحب رہا ہوکر ہمارے درمیان ہوں گے-

اس واقعہ کا سب سے افسوس ناک پہلو یہ ہے اس فرضی گرفتاری کے خلاف کوئی حق بات بولنے والا نہیں ہے، گوتم صاحب سے جو لوگ واقف ہیں انہیں اچھی طرح معلوم ہیں وہ کیسے ہیں، دراصل یہ گرفتاری یوپی الیکشن سے قبل اس لئے بہی عمل میں آئی ہے تاکہ کورونا قہر سے ناراض اکثریتی فرقہ کے لوگوں کو ان دونوں مولانا کی گرفتاری دیکھا کر خوش کیا جاسکے، اس کیس میں کتنا دم ہے یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا لیکن ہمیں اتنا ضرور یاد رکھنا چاہیے اگر ہم سب اسی طرح خاموش تماشائی بنے رہے تو یاد رکھئیے اپنی اپنی باری انتظار کیجئے ہم سب بہی اسی زد میں آئیں گے اور ہر حق پرست، بیباک اور ملت کے کامیاب افراد کو اسی طرح ایک ایک کرکے پولیس اٹھا لے جاۓ گی ہم دیکھتے ہی رہ جائیں گے-

ڈاکٹر عمر گوتم صاحب جیسے داعی کے بارے میں بس اتنا ہی کہنا چاہوں گا-

"دعوت ایک ایسے جذبہ اور جنون کا نام ہے کہ داعی کو باہر رکھو یا جیل میں، وہ جب تک خدا اور رسول کا پیغام نہیں پہنچاے گا اسے چین و سکون نہیں ملے گا، جب تم دیکھوگے کہ جیل کے قیدی اسلام قبول کر رہے ہیں تم خود باہر نکالوگے.

يَا صَاحِبَيِ السِّجْنِ أَأَرْبَابٌ مُّتَفَرِّقُونَ خَيْرٌ أَمِ اللَّهُ الْوَاحِدُ الْقَهَّارُ (سورہ یوسف 39)”

Comments are closed.