امًتِ دعوت اور ہمارا دعوتی مزاج

 

عبدالباری قریشی بھیکن گاؤں
(ضلع کھرگون، ایم پی)

تاریخی شہر، علماء اہل ﷲ مشایخ کا مرکز، فتوی عالمگیری کی جلدوں کا مرتب شہر ”برہان پور“ (ایم پی) کی ایک عجیب و غریب احساس دلانے والی کار گزاری۔
آگن واڑی میں ملازم غیر مسلم بہن کو قرآن شریف پڑھنے کا شوق ہوا کتب خانہ (بک ڈپو) جا کر ہندی کا قرآن شریف لائی، اپنے ساتھ ملازم مسلم بہن سے قرآن شریف پڑھنے کی بات کہی، مسلم بہن نے قرآن شریف پڑھنے کے جو شرائط بتلائے وہ قابلِ غور ہیں، آپ بھی لطف لیجیے۔ کہنے لگی: قرآن شریف میں تیس پارے ہیں؛ اس لئے پہلے تیس حافظ آپ کے گھر میں آکر ختم قرآن کریں گے، ختم قرآن کے بعد ان سب کو سو سو روپیے نذرانہ اور ایک وقت کا کھانا دینا ہوگا، پورے گھر کی صاف صفائی کرنی ہوگی۔ جب تک یہ سب نہیں ہوتا قرآن شریف کو اپنے گھر نہیں لے جا سکتے۔
اتنی ساری شرائط سن کر اس بہن پر سکتہ چھا گیا۔ اتفاق سے ایک نو مسلم بھائی جو میرے رابطہ میں ہے اس سے ملاقات ہو گئی، اس بھائی کو یہ ساری بات بتلائی، اس نے فوراً مجھ سے رابطہ قائم کیا اور اس بہن سے میری بات کروائی، میں نے کہا آپ کو یہ سب کرنے کی ضرورت نہیں، آپ کو جب بھی وقت مل جائے جتنا آپ آسانی کے ساتھ پڑھ سکتی ہیں پڑھ لیں، اس دن سے اس نے پڑھنا شروع کر دیا۔ ہماری مسلم بہن کو جب یہ بات معلوم ہوئی تو وہ کہنے لگی وہ شخص (جس نے قرآن پڑھنے کی اجازت دی) ضرور دیوبندی وہابی ہوگا۔
ہمارے نومسلم بھائی برابر ان (غیرمسلم بہن) کے رابطے میں ہیں، اس بہن نے لاک ڈاؤن کے دوران قرآن پاک کا ترجمہ پورا پڑھ لیا۔ دعا کیجیے اس بہن کے لئے کہ ﷲ تبارک وتعالی اس کو اسلام کی دولت سے مالامال کرے۔ آمین
9907607612

Comments are closed.