گورنمنٹ طبی کالج پٹنہ کو سی سی آئی ایم سے منظوری کا خطرہ

انتظار احمد وفا
گورنمنٹ طبی کالج قدم کنواں پٹنہ ایک قدیم ادارہ ہے اس کالج کی خدمات سو سالوں پر محیط ہے – یہاں کے بڑے بڑے حکماء و اطبا خوشہ چیں رہے ہیں اور قوم ملت کے مسیحا ثابت ہوئے ہیں – الحمدللہ سال 2021 سے یہاں پی جی کی بھی تعلیم شروع ہو گئی ہے جو خوش آئند بات ہے اس کے لئے میں کالج انتظامیہ ،وزیر صحت منگل پانڈے اور وزیر اعلیٰ جناب نتیش کمار کو مبارکباد دیتا ہوں
آپ کو بتا دیں کہ گورمنٹ طبی کالج پٹنہ میں کل 14 شعبے ہیں- لیکن ابھی تک اساتذہ کی کمی ہے، پروفیسر کے عہدے خالی ہیں، پری طب میں عربی و دیگر موضوعات کے اساتذہ نہیں ہیں اور اتنا بڑا ادارہ عارضی پرنسپل سے چل رہا ہے جبکہ مستقل پرنسپل کی اشد ضرورت ہے-
ورنہ سی سی آئی ایم نئی دہلی سے منظوری ملنا مشکل ہوگا- اس لئے وزیر صحت اور وزیر اعلیٰ جناب نتیش کمار سے میرا مطالبہ ہے کہ مذکورہ ضروریات کو ترجیحی طور پر حل کرنے کا حکم دیا جائے تاکہ بچوں کا مستقبل تابناک ہو اور بہار کو اچھے حکماء و اطباء دستیاب ہوں –
ایم ایل سی جناب سلمان راغب صاحب ، ایم ایل سی غلام رسول بلیاوی صاحب اور وزیر اقلیتی فلاح زماں خان صاحب سے امید کرتے ہیں کہ اس کے حل میں تعاون کریں گے
Comments are closed.