حکومتیں عدالت کا بوجھ کیوں بڑھا رہی ہیں ؟

 

 

مسعود جاوید

 

ہمارا دیش انحطاط کے بدترین دور سے گزر رہا ہے۔‌اپوزیشن کے منہ میں زبان نہیں، سڑکوں پر اترنے کی ہمت نہیں حکومت کی ناکامیوں کے خلاف کوئی متحدہ موقف نہیں!

 

کیا عدالتوں کا منصبی فریضہ اپوزیشن کا کام کرنا ہے ؟

 

کورونا وائرس سے متاثر ہوکر مرنے والوں کو معاوضہ دینا ہے۔ حکومت نے کہہ دیا کہ اس کے پاس اس مقصد کے لئے پیسے نہیں ہیں ! ۔۔۔۔ عدالت مداخلت کرتی ہے اور فیصلہ سناتی ہے کہ معاوضہ تو بہر حال دینا ہوگا۔‌ یہ فیصلہ کرانا، حکومت پر دباؤ بنانا اور عوامی حق میں فیصلہ ماننے پر حکومت کو مجبور کرنا یہ اپوزیشن کا کام تھا۔‌

 

دوسری لہر سے قبل انتباہ کے باوجود حکومتوں کا ہاتھ پر ہاتھ رکھے بیٹھے رہنا ہسپتالوں میں بیڈ اور دوائیوں کی قلت ، آکسیجن سپلائی میں بدنظمی اور بدعنوانی کے خلاف سڑکوں پر اتر کر حکومت کو گھیرنا اپوزیشن کا کام تھا۔ اس مصیبت کی گھڑی میں مرکز اور ریاست کے درمیان تال میل بحال کرانے کی کوشش اپوزیشن کا کام تھا ، لیکن مداخلت عدالت کو کرنا پڑا۔

ایسا لگتا ہے بغیر عدالتی سرزنش حکومت عوامی مفاد اور رفاہی کام کرنے کے لئے سنجیدہ نہیں ہے۔

 

کب تک میڈیا مینجمنٹ سے کام چلے گا ؟

 

جب تک بادام کی قیمت نیچے نہیں آتی۔ اس لئے کہ مہنگا ہونے کی وجہ سے عام لوگوں کو میسر نہیں ہوتا اور ظاہر ہے بادام کا استعمال نہیں کرنے کی وجہ سے لوگوں کی یاداشت کمزور ہے۔ بہار میں مہاجر مزدوروں نے جس طرح اپنی تکلیفوں کو بھلا کر ووٹ کیا اسی طرح اترپردیش میں گنگا میں بہتی ، ریت میں دفنائی اور جلی ادھ جلی لاشوں کا منظر بھول جائیں گے۔

Comments are closed.