یوپی اسمبلی انتخابات اور مسلم تنظیموں کی ذمہ داریاں

 

 

شاہنوازبدرقاسمی

 

اس ملک میں مسلم قیادت دن بدن بے وزنی کے شکار ہوتے جارہے ہیں اس کی بنیادی وجہ سیاست سے کنارہ کشی ہے، جب تک ہمارے قائدین عملی سیاست کا حصہ نہیں بنیں گے مزید مسائل اور مشکلات بڑھتے چلے جائیں گے، قیادت صرف اخباری بیان بازی اور جلسے جلوس سے نہیں بلکہ اب ہماری قوم کی ترقی، خوشحالی اور اپنے وجود کی لڑائی لڑنے کیلئے سیاسی حصہ داری لازمی اور ضروری ہوگیا ہے_

عوامی سطح پر سیاسی رہنمائی بہی اطمینان بخش نہیں ہے اور نہ ہی فی الحال کوئی ٹھوس منصوبہ بندی کے آثار ہیں جو یقیناً لمحہ فکریہ اور تشویش کی بات ہے، سیاسی منصوبہ بندی نہ ہونے کی وجہ سے مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد احساس کمتری کے شکار ہوتے جارہے ہیں جو بہتر مستقبل کیلئے ٹھیک نہیں ہے_

جمعیتہ علماء ہند بھارت میں مسلمانوں کی سب سے بڑی ملی جماعت ہونے کا دعویٰ کرتی ہے اگر اس جماعت کا سیاسی نظریہ بہی واضح نہیں ہے تو قوم کا کنفیوژ ہونا فطری ہے_

ہم جمعیت علمائے ہند، جماعت اسلامی ہند اور امارت شرعیہ سمیت تمام بااثر مسلم تنظیموں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اپنے یہاں”سیاسی ونگ” قائم کرکے ٹھوس منصوبہ بندی کے ساتھ قوم کی صحیح سیاسی رہنمائی کا فریضہ انجام دیں یہ وقت کی اہم ضرورت ہے_

اس ملک کے مسلمانوں کو مذہبی اور سیاسی قیادت کے آپسی اختلافات نے سب سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے ان فاصلوں کو اب ختم کرنے کی ضرورت ہے امید کہ ہمارے اکابرین اور بڑے ضرور توجہ فرمائیں گے_

یوپی اسمبلی انتخابات سے قبل ہمارے رہنماؤں نے مشترکہ طور پر اگر اس سلسلے میں کوئی مخلصانہ فیصلہ لیا تو یقیناً اس کے اثرات و نتائج بہتر ہوں گے_

Comments are closed.