ماحولیاتی تبدیلیاں   

 

رمشاظفر(سمندری)

کچھ سال پہلے تک جب دنیا کو عالمی دیہات کہا جاتا تھاتو یہ ایک محاوراتی بات سمجھی جاتی تھی۔اس بات کا بالکل بھی تصور نہ تھا کہ دنیا کے دور دراز ملک برازیل میں جنگلات کی کٹای کی وجہ سے آکسیجن کی کمی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ بھارت میں گنے کی فصل کے باقیات کو آگ لگی تو پورے لاہور میں سموگ پھیل گیا۔آج اس سموگ کی وجہ سے لاہور دنیا کے سب سے زیادہ آلودہ شہروں میں شمار کیا جاتا ہے۔ انٹارکٹیکا کے گلیشیرز پگھلنے کی وجہ سے پوری دنیا خوف کا شکارہے۔اس کے علاوہ ترقیاتی پروگرام کی رپورٹ کے مطابق گلیشرزکے پگھلنے کی وجہ سے جانداروں کی زندگی کو خطرہ لاحق ہے۔

ایشیا میں واقع گلیشیر کوہ ہندو کش بھی تیزی سے پگھل رہا ہے۔ اس کے پگھلنے سے جنوبی ایشیا میں واقع ممالک جن میں پاکستان،بھوٹان،بھارت،چین اور بنگلہ دیش شامل ہیں،سب سے زیادہ خطرے کا شکار ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق جنوبی ایشیا میں واقع 2 بلین لوگ خطرے کا شکار ہیں،کیوں کہ کوہ ہندو کش 3/2 تک پگھل چکا ہے۔کوہ ہندوکش کے پگھلنے کی سب سے بڑی وجہ موسم وآب وہوا میں تبدیلی اور گلوبل وارمنگ ہے۔گلوبل وارمنگ کی وجہ سے بےقاعدہ بارشوں کی وجہ سے نقصانات کے امکانات بہت بڑھ رہے ہیں۔اس کی وجہ سے برف کے تودے پگھل رہے ہیں،جس کی وجہ سے سمندروں میں طوفان آرہے ہیں جو سیلاب کا باعث بن رہے ہی،ان سیلابوں کی وجہ سے زمیں سیم و تھور کا شکار ہو رہی ہے۔ گلوبل وارمنگ کو کم کرنے کے لیے ایک پراجیکٹ قوس قزح شروع کیا گیا ہے۔اس میں ایک تکونی شکل کے غبارے کو پانی اور تیزاب سے بھر کے خلا میں چھوڑدیا جاتا ہے۔یہ اوزون کی تہہ کے گرد چکر کاٹتا رہتا ہے۔اس کی وجہ سے ہماری زمین کا درجہ حرارت ٹھنڈا ہو رہا ہے۔یہ ابھی تجرباتی مرحلے میں ہے۔اس کا ایک نقصان یہ ہے کہ اس کی وجہ سے موسم سرما طویل جبکہ موسم گرما قلیل ہوتا جا رہا ہے۔

اس کا سب سے زیادہ اثر 10 بڑے دریاوں پر ہےجو کہ آبپاشی کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔

اس سے بڑی تعداد میں لوگوں کو نقل مکانی کا سامنا ہے۔ایسا امکان ہے کہ یہ گلیشیر آہستہ آہستہ ختم ہو جاے گا۔پاکستان میں اس گلیشیر کی وجہ سے زراعت کی پیداوار کم ہو رہی ہے۔جدید تحقیق سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ پچھلے سال ہمالیہ اور تبت کا درجہ حرارت 2014-1951تک 2 ڈگری تھاجبکہ اب یہ 5ڈگری تک پہنچ چکا ہے۔2014-1951تک پاکستان کا درجہ حرارت 1.3ڈگری تھا جو کہ اب 1.7ڈگری سے بڑھ چکا ہے۔ایک اندازے کے مطابق اس گلیشیر کے پگھلنے کی وجہ سے 1بلین سے زیادہ لوگ سیلاب، قحط اور زلزلوں کے خدشات میں گھرے ہوے ہیں۔اس کے علاوہ جنگلات کا کٹاو ماحولیاتی آلودگی کا باعث ہے۔

اس کی وجہ سے آندھی اور طوفان کے امکانات بڑھ رہے ہیں۔گلوبل وارمنگ بھی ماحولیاتی کی سب سے اہم وجہ ہے۔اس سے اوزون کی تہہ ختم ھو رہی ہے، جو کہ انسانی زندگی کی بقا کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔اوزون کے ختم ہونے کی ایک اور وجہ سی۔ایف۔سی گیس اور گاڑیوں کے دھویں سے نکلنے والی کاربن مونو آکسایڈ گیس ہے۔

ماححولیاتی تبدیلی کی ایک اور اہم وجہ جنگلات کا کٹاو ھے، جس سے نہ صرف انسان بلکہ جانور بھی متاثر ہو رہے ہیں۔جنگلات کے کٹاو کی وجہ سے جانداروں کے مسکن تباہ ہو رہے ہیں۔اس کے علاوہ کٹاو کی وجہ سے زمیں بنجر ہو رہی ہے۔

ہمیں چاہیے کہ ایسی چیزوں کے استعمال سے اجتناب کریں جو ماحولیاتی آلودگی کا سبب بنتی ھیں کیوں کہ یہ جانداروں کی بقا

کے لیے انتہای ضروری ہے۔حکومت کو چاہیے کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ بننے والے عوامل کے بارے میں آگاہی پیدا کرے۔اس کے علاوہ انفرادی طور پر بھی ہمیں ماحول کو خطرناک تبدیلیوں سے بچانے کے لیے اقدامات کرنے چاہییں۔

Comments are closed.