سال بھر کی تاخیر سے ہی سہی دبئی کا جوش وجنوں رنگ لایا اور شیخ محمد بن راشد آل مکتوم کا ایک دیرینہ خواب شرمندہ تعبیر ہوا۔

از قلم :ریاض مبارک
بروز جمعہ یکم اکتوبر 2021 کو عالمی نمائش ایکسپو 2020 کا عظیم الشان افتتاح ہوا،دنیا بھر سے 192 ممالک نے اس عالمی نمائش میں شرکت کی جہاں ان سب ممالک کے جھنڈے نصب کئے گئے اور چھ مہینوں تک ان کے قیام کا بندوبست کیا گیا۔ اب وہاں موجود ہر ملک اپنے اپنے انداز میں کوشاں ہے کہ اس کا پویلین زائرین کی توجہ کا خاص مرکز بنے۔
عالمی نمائش گاہوں میں عموما نئی تکنیک اور نئے انکشافات کی رونمائی ہوتی ہے، دیکھنا یہ ہے کہ کورونا کے قہر کی ماری اس نمائش سے دنیا کو کیا فیض ملتا ہے اور وہ انوکھی شیئ کیا ہے جو باہر آنے کے لئے بے تاب ہے۔
ہر ملک کی طرح ہندوستان کا بھی وہاں ایک پویلین ہے جو بالکل منفرد اور اپنی مثال آپ ہے۔ پویلین کی ایک جھانکی جو خاصہ دلچسپی کا سامان بنی ہوئی ہے وہ ہے اجودھیا کی سرزمین پہ سرکاری غنڈوں کی نگرانی میں منہدم کی گئی بابری مسجد کے ملبے پہ تعمیر کیا جا رہا “بھوّے مندر” کا ڈھانچہ! ہمارے ملک کے پالیسی سازوں نے اس پویلین کے مشمولات پر بڑی محنت کی اور اپنی مذہبی ثقافت کو دکھانے کے لئے اس مندر کو نمایاں طور پر پیش کیا تاکہ وہ عالمی توجہ کا مرکز بن سکے اور بعد ازاں اس کی زیارت کو لوگ امڈ امڈ کر اجودھیا نگری آئیں اور رام للا کے اس ہیولی کا مقدس طواف کریں جو ڈھائے گئے منبر ومحراب کے درمیانی حصے میں رکھا جائے گا!
اس نمائش میں حاضری کے لئے ہمارے ملک سے کم وبیش دس وزراء بھی شامل قافلہ ہیں جو دنیا کو بتائیں گے کہ یہ بھیانک مندر ان کی شاندار صلاحیتوں کا آئینہ دار ہی نہیں بلکہ ان کے روشن مستقبل کا ضامن بھی ہے۔
دبئی ایک آزاد، روشن خیال اور بقعۂ نور سہی، اوّل وآخر وہ ایک مسلم ملک ہے، ہماری ہندوستانی سرکار نے اس بھیانک مندر کو وہاں اپنے پویلین میں درشا کر دنیا کو کھلا میسیج دیا ہے کہ ہندوستان ایک ہندو راشٹر ہے، یہاں مسلمانوں اور ان کی باقی ماندہ وراثت کو اسی طرح پائمال کرکے ہندوتوا کو فروغ ملے گا اور یہی ہندوستانی ثقافت کا مظہر بھی کہلائے گا۔
کیا کوئی مسلمان اب بھی یہ کہہ سکتا ہے کہ: المؤمن للمؤمن كالبنيان يشد بعضه بعضا، یعنی ایک مومن دوسرے مومن کے لئے دیوار کی مانند ہے جس کا ایک حصہ دوسرے حصے کو تقویت و استحکام عطا کرتا ہے؟
یا یہ سب قصۂ پارینہ اور فرسودہ بات ہے؟
دبئی ایکسپو کی کچھ تصویریں:
Comments are closed.